کراچی:

سائٹ ایریا میٹروول سے لاپتا ہونے والے دو کمسن سگے بھائیوں کو کیماڑی سے بازیاب کرالیا گیا جو مدرسے سے وقفے کے دوران گھر میں مارپیٹ کے خوف سے بھاگ گئےتھے۔

ایس ایچ او سائٹ اے پولیس چوہدری جاوید اختر نے میٹروول سے شہری محمد اسلام کے لاپتہ ہونے والے دو بیٹوں 12 سالہ شیراز اور 9 سالہ ارباز کی بحفاظت واپسی کے حوالے سے بیان میں کہا کہ دونوں بچے مدرسے میں زیر تعلیم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 14 جنوری کو دوپہر 12 بجے لنچ بریک کے دوان دونوں بچے مدرسے سے گھر آئے اور الماری کا تالا توڑ کر وہاں موجود 15 ہزار روپے نکال کر لاپتا ہوگئے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ شہری محمد اسلام کی جانب سے بیٹوں کی گم شدگی کے حوالے سے سائٹ اے تھانے میں درخواست جمع کرائی گئی تھی۔

پولیس کے مطابق اطلاع ملنے پر پولیس نے دونوں بچوں کی سرگرمی سے تلاش شروع کر دی اور اس حوالے سے سوشل میڈیا سمیت دیگر ذرائع کا استعمال کیا گیا تاہم بچوں کے اہل خانہ اور پولیس کی باہمی کوششوں سے دونوں لاپتہ سگے بھائیوں کو پولیس نے 24 گھنٹے کے اندر کیماڑی سے بازیاب کرلیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق بچے مدرسے سے فرار حاصل اور والدہ کی مار پیٹ سے بچنے کے لیے گھر سے فرار ہوئے تھے۔

پولیس نے بیان میں کہا کہ والدین سے گزارش ہے کہ وہ اپنے کم سن بچوں کے ساتھ شائستہ رویہ اپنائیں اور انہیں دوستانہ ماحول فراہم کریں تاکہ وہ اپنے اہل خانہ سے اپنی پریشانیوں کو شیئر کر سکیں تاکہ اس قسم کے واقعات سے بچا جا سکے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

کراچی ایئر پورٹ سے جعلی ڈرائیونگ لائسنس پر سعودیہ جانے والے دو مسافر گرفتار

کراچی:

سعودی عرب کے لیے روانگی کے دوران کراچی ایئرپورٹ پر امیگریشن حکام نے دو مسافروں کو جعلی ڈرائیونگ لائسنس رکھنے کے الزام میں گرفتار کر لیا۔

حکام کے مطابق گرفتار ہونے والے مسافر محمد شہباز اور محمد عمر ڈرائیورز کے ورک ویزوں پر سعودی عرب جا رہے تھے۔ امیگریشن کے دوران ان کے ڈرائیونگ لائسنس مشکوک قرار دیے گئے جس کی جانچ کے بعد انکشاف ہوا کہ دونوں لائسنس جعلی ہیں۔

حکام کے مطابق دونوں لائسنس کلفٹن برانچ سے جاری شدہ ظاہر کیے گئے تھے، تاہم تحقیقات سے معلوم ہوا کہ دونوں افراد نے کبھی بھی متعلقہ ڈرائیونگ لائسنس برانچ کا دورہ نہیں کیا تھا۔

دونوں افراد نے یہ جعلی لائسنس ایک ایجنٹ کے ذریعے حاصل کیے جس کے لیے فی کس 6 سے ساڑھے 7 لاکھ روپے کی ادائیگی کی گئی تھی۔دلچسپ امر یہ ہے کہ دونوں مسافروں کے ورک ویزوں پر اصلی پروٹیکٹر بھی لگا ہوا تھا جس سے یہ تاثر ملا کہ تمام کاغذی کارروائیاں مکمل ہیں۔

امیگریشن حکام نے دونوں ملزمان کو گرفتار کر کے انسداد انسانی اسمگلنگ سرکل کے حوالے کر دیا ہے جہاں مزید تحقیقات جاری ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی؛ ماں اور سوتیلے باپ پر کمسن بچے کے قتل کا الزام، دونوں ملزمان گرفتار
  • بھارتی حکومت نے اپنے شہریوں کو پاکستان کے حوالے سے ایڈوائزری جاری کردی
  • کراچی، ڈیفنس تھانے پر مشتعل افراد کا مبینہ حملہ، پولیس اور طلبہ میں تصادم، چار زخمی
  • کراچی: اغوا ہونے والا نوجوان غیور عباس بازیاب، 2 اغواکار گرفتار
  • کراچی: سائٹ ایریا میں ڈاکوؤں کا جیولری کی دکان پر دھاوا، 9 تولہ سونا لوٹ کر فرار
  • کراچی: منیجنگ ڈائریکٹر سائٹ لمیٹڈ کی تقرری کا نوٹیفکیشن معطل
  • سندھ: سائٹ لمیٹڈ کے ایم ڈی کی تقرری کا نوٹیفکیشن معطل
  • کراچی ایئر پورٹ سے جعلی ڈرائیونگ لائسنس پر سعودیہ جانے والے دو مسافر گرفتار
  • جنید اکبر کا احتجاج کے حوالے سے بیان سامنے آگیا
  • ڈمپر ڈرائیوز کی سنگدلی، ریس لگاتے ہوئے ایک کار کو کچل دیا، کار سوار خاندان شدید زخمی