الیکشن کمیشن ، پر امن انتخابات کیلیے نوجوانوں سے رابطہ
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) الیکشن کمیشن حیدرآباد کے تحت چراغ سے چراغ پروگرام کے تحت پرامن انتخابات کے لیے نوجوانوں کے ذریعے عوام کی جمہوری تعلیم کے موضوع پر پبلک اسکول لطیف آباد میں آگاہی سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس میں طلبہ و طالبات اور اساتذہ نے بڑی تعداد میں شرکت کی، جبکہ شرکاء میں الیکشن کمیشن کی جانب سے تربیتی گائیڈ میں شامل مواد/ پیغامات تقسیم کیے گئے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر حیدرآباد وحید فیروز نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے اعلیٰ تعلیمی اداروں/ جامعات/ کالجز کے طلبا و طالبات کے ساتھ سرگرمیاں منعقد کروانے کے لیے چراغ سے چراغ پروگرام کا انعقاد کر رہے ہیں جس کے تحت نوجوان تربیتی گائیڈ میں شامل مواد/ پیغامات کو اپنے کلاس فیلوز اور کمیونٹی کے مختلف تخلیقی سرگرمیوں کے ذریعے پہنچا کر پر امن انتخابات کو ممکن بنانے کے لیے اپنا کردار کریں۔ انہوں نے کہا کہ آئین کے مطابق ہر وہ شخص یعنی مرد و خواتین، نوجوان، افراد، باہم معذوری، خواتین، بزرگ، اقلیتیں اور خواجہ سرا جو پاکستان کی شہریت رکھتا، قومی شناختی کارڈ کا حامل ہو اور جس کا نام ووٹر لسٹ میں موجود ہو، ووٹ ڈال سکتا ہے۔ اس موقع پر ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر نے شرکاء کو ووٹ کے اندراج، درستگی و منتقلی کے طریقہ کار کے حوالے سے بھی آگاہی فراہم کی۔ سیمینار میں پبلک اسکول کے ڈسپلین افسر طارق شاہ و دیگر بھی موجود تھے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: الیکشن کمیشن
پڑھیں:
الیکشن کمیشن نے اسپیکر کے پی اسمبلی کے اختیارات کو سلب کیا ہے: رضا ربانی
رضا ربانی—فائل فوٹوسابق چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن نے پارلیمانی نظام کو ناپید کر دیا ہے، الیکشن کمیشن نے اسپیکر کے پی اسمبلی کے اختیارات کو سلب کیا ہے۔
کراچی سابق چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے میثاق...
اسلام آباد سے جاری کیے گئے بیان میں سابق چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن نے چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ کو حلف کے لیے ایک شخص کو نامزد کرنے کا خط لکھا۔
ان کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کے خط کی سخت مذمت کرتا ہوں، اس وقت ناقابلِ عمل حالات یا وجوہات موجود نہیں تھیں، گورنر کی طرف سے صوبائی اسمبلی کے منتخب ممبران کو حلف دلانا غیر ضروری تھا۔
رضا ربانی کا کہنا ہے کہ پارلیمانی پریکٹس میں کورم کی کمی ایک عام سی بات ہے، منتخب اراکین کی حلف برداری کو کسی بھی ادارے کے ذریعے تبدیل نہیں کیا جا سکتا، الیکشن کمیشن کی زیادتی نے پارلیمانی تاریخ میں بدصورت اور غیر آئینی نظیر قائم کی۔