واشنگٹن:نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دوسری مدت صدارت کی تقریب حلف برداری کی تیاریاں اپنے عروج پر پہنچ گئی ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ 20 جنوری کو امریکا کے 46 ویں صدر جو بائیڈن کی اقتدار سے دستبرداری کے بعد دوسری مدت کے لیے حلف اٹھائیں گے۔
تقریب حلف برداری امریکی دارالحکومت واشنگٹن کے یو ایس کیپیوٹل کی سیڑھیوں پر منعقد ہو گی، جہاں وہ باضابطہ طور پر کانگریس کے ارکان، سپریم کورٹ کے ججز، اپنی آنے والی انتظامیہ اور ہزاروں شرکاء کے سامنے حلف اٹھائیں گے۔
اس اہم موقع کے لیے سکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات کیے جا رہے ہیں۔ 48 کلومیٹر طویل سیاہ حفاظتی باڑ لگائی جا رہی ہے، جبکہ 25 ہزار پولیس افسران کو تعینات کیا گیا ہے اور سکیورٹی چوکیاں قائم کی جا رہی ہیں۔
اس کے علاوہ، وائٹ ہاؤس سے کیپیوٹل تک 3 کلومیٹر تک کا علاقہ گاڑیوں کی آمدورفت کے لیے بند کر دیا جائے گا۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے تصدیق کی ہے کہ وہ یقیناً ٹرمپ کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کریں گے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ ٹرمپ نے 20 جنوری 2021 کو بائیڈن کی حلف برداری میں شرکت نہیں کی تھی، اور وہ 150 سالوں میں پہلے صدر بنے تھے جنہوں نے اقتدار کی پرامن منتقلی کی امریکی روایت کو توڑ دیا تھا۔
ٹرمپ کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کے لیے بڑی عالمی طاقتوں اور امریکا کے اہم اتحادیوں کو دعوت نامے ارسال کیے گئے ہیں، جس سے یہ تقریب نہ صرف امریکا بلکہ عالمی سطح پر بھی اہمیت اختیار کر گئی ہے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: حلف برداری کی کی حلف برداری ٹرمپ کی کے لیے

پڑھیں:

’وہ عیسائی نہیں ہوسکتا‘ پوپ فرانسس نے ڈونلڈ ٹرمپ کے بارے میں ایسا کیوں کہا؟

آنجہانی پوپ فرانسس نے ڈونلڈ ٹرمپ کی بعض پالیسیوں کے شدید ناقد رہے ہیں۔ وہ ٹرمپ اس پالیسی کے سخت مخالف تھے جس میں وہ امریکا میں مقیم لوگوں سے ملک سے نکال باہر کرنا چاہتے تھے اور میکسیکو اور امریکا کے درمیان دیوار تعمیر کرنا چاہتے تھے۔

اس تناظر میں فروری 2016 میں پوپ فرانسس نے ڈونلڈ ٹرمپ کی عیسائیت پر سوال اٹھایا تھا۔ واضح رہے کہ ٹرمپ ان دنوں ری پبلیکن پارٹی کی طرف سے امریکی صدارتی امیدوار تھے اور زور شور سے انتخابی مہم چلا رہے تھے۔

دراصل ان دنوں پوپ فرانسس میکسیکو کے دورہ پر تھے، وہاں سے روم واپسی کے دوران پرواز میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے، پوپ نے  کہا کہ ایک شخص جو صرف دیواریں بنانے کے بارے میں سوچتا ہو، چاہے وہ دیواریں جہاں بھی کھڑی کرے، وہ پل بنانے کا نہ سوچتا ہو، وہ عیسائی نہیں ہوسکتا۔ کیونکہ یہ یسوع مسیح کی تعلیمات نہیں ہیں۔

’ وہ شخص عیسائی نہیں ہوسکتا، جو ایسے کام کرے۔‘

پوپ فرانسس کے بیان کا پس منظر ڈونلڈ ٹرمپ کے وہ بیانات تھے جن میں وہ گیارہ ملین لوگوں کو امریکا سے نکال باہر کرنا چاہتے تھے جو غیر قانونی طور پر یہاں مقیم ہیں۔ ان دنوں ٹرمپ میکسیکو اور امریکا کے درمیان دیوار کھڑی کرنے اعلانات کر رہے تھے۔

تاہم پوپ کے اس بیان کے جواب میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ انھیں اپنے عیسائی ہونے پر فخر ہے۔ ٹرمپ نے پوپ کے بیان کو شرمناک قرار دیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • امریکہ نئے دلدل میں
  • ڈونلڈ ٹرمپ نے تیسری بار صدارتی الیکشن لڑنے کا واضح ترین سگنل دیدیا
  • جنگ یوکرین کے 1 ہی دن میں خاتمے پر مبنی وہم کا ٹرمپ کیجانب سے اعتراف
  • چین پر عائد ٹیرف میں کمی چینی قیادت پر منحصر ہوگی، ڈونلڈ ٹرمپ
  • ٹرمپ نے گھٹنے ٹیک دیئے؟ چین پر عائد ٹیرف میں نمایاں کمی کا اعلان
  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا بڑا یوٹرن: چین کے ساتھ معاہدہ کرنے کا اعلان
  • امریکی صدر کا یوٹرن، چین کے ساتھ معاہدہ کرلیں گے، ٹرمپ
  • ٹیرف میں کمی کا امکان، فی الحال ہم چین کے ساتھ ٹھیک کر رہے ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ
  • امریکی صدر کا یوٹرن، چین کے ساتھ معاہدہ کرلیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ
  • ’وہ عیسائی نہیں ہوسکتا‘ پوپ فرانسس نے ڈونلڈ ٹرمپ کے بارے میں ایسا کیوں کہا؟