اپنے ایک جاری بیان میں فلسطینی مقاومت کا کہنا تھا کہ ہم نے قیدیوں کے تبادلے کیلئے ایک ایسا قومی معاہدہ حاصل کرنے کی کوشش کی جس سے تمام فلسطینی گروہوں اور شہریوں کو فائدہ ہو گا۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین کی مقاومتی "حماس"  نے خبر دی کہ سیز فائر اور قیدوں کے تبادلے کے معاہدے حائل رکاوٹیں دور ہو گئی ہیں۔ حماس نے ان خیالات کا اظہار ایک جاری بیان میں کیا۔ اس بیان میں کہا گیا کہ صیہونی رژیم کی جانب سے معاہدے کی بعض شقوں پر عملدرآمد نہ کرنے کے امکان کو آج صبح، ثالثین کی کوششوں سے حل کر لیا گیا ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ حماس نے قیدیوں کے تبادلے کے لئے ایک ایسا قومی معاہدہ حاصل کرنے کی کوشش کی جس سے تمام فلسطینی گروہوں اور شہریوں کو فائدہ ہو گا۔ حماس نے کہا کہ پہلے مرحلے میں رہائی پانے والے افراد کی فہرست، محکمہ جیل خانہ جات کی جانب سے جاری کی جائے گی۔

دوسری جانب صیہونی ذرائع ابلاغ نے رپورٹ دی کہ کچھ ہی دیر قبل غزہ میں سیز فائر اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کا جائزہ لینے کے لئے اسرائیل کی سیاسی و سیکورٹی کابینہ کا اجلاس ہوا۔ اس اجلاس میں مذکورہ کابینہ نے حماس کے ساتھ ان دونوں معاہدوں سے اتفاق کیا ہے۔ قبل ازیں صیہونی وزارت عظمیٰ کے دفتر نے اعلان کیا کہ ہماری مذاکراتی ٹیم نے حماس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے پر مفاہمت سے نتین یاہو کو آگاہ کیا۔ جس پر نتین یاہو نے متعلقہ افراد کو حکم دیا کہ وہ حماس کی حراست میں موجود قیدیوں کے استقبال کی تیاریاں کریں۔ اپنے بے بنیاد عزائم کا اظہار کرتے ہوئے اسی دفتر نے بیان جاری کیا کہ اسرائیل اپنے تمام جنگی اہداف اور سب سے بڑھ کر اپنے تمام زندہ و مردہ قیدیوں کی واپسی کے لئے پُرعزم ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: قیدیوں کے تبادلے کے تبادلے کے

پڑھیں:

مقبوضہ کشمیر کے جیلوں میں پانچ ہزار افراد سے زائد قید

کوٹ بھلوال سب سے بڑی جیل ہے جسکی گنجائش 902 قیدیوں کی ہے، جبکہ سب سے چھوٹی جیل سب جیل ریاسی ہے، جہاں صرف 26 قیدی رکھنے کی گنجائش ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کے جیل گنجان ہو چکے ہیں جہاں 15 جیلوں میں 3,860 قیدیوں کے لئے موجود گنجائش کے مقابلے میں 5,295 قیدی رکھے گئے ہیں۔ جموں و کشمیر محکمہ جیل خانہ جات کے مطابق یہ اعداد و شمار 30 اپریل 2025ء تک کے ہیں، جس کا مطلب ہے کہ قیدیوں کی تعداد جیلوں کی اصل گنجائش سے 37.2 فیصد زیادہ ہے۔ جموں و کشمیر میں دو مرکزی جیلیں جموں میں "کوٹ بھلوال" اور کشمیر میں سرینگر "سنٹرل جیل" شامل ہیں، جبکہ متعدد ضلعی جیلیں، ایک ہولڈنگ سینٹر اور ایک اصلاحی مرکز بھی اس نظام کا حصہ ہیں۔ کوٹ بھلوال سب سے بڑی جیل ہے جس کی گنجائش 902 قیدیوں کی ہے، جبکہ سب سے چھوٹی جیل سب جیل ریاسی ہے، جہاں صرف 26 قیدی رکھنے کی گنجائش ہے۔ مجموعی طور پر یہ جیلیں تقریباً 1,438 کنال (179.75 ایکڑ) زمین پر پھیلی ہوئی ہیں۔

عمر کے لحاظ سے 26 سے 35 سال کے درمیان کے قیدیوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے، جو کہ 1,942 ہے۔ 19 سے 25 سال کی عمر کے قیدیوں کی تعداد 1,454 ہے، جن میں 25 خواتین شامل ہیں۔ 36 سے 60 سال کی عمر کے قیدی 1,181 ہیں، ایک قیدی 18 سال سے کم عمر کا ہے جبکہ 137 قیدی 60 سال سے زائد عمر کے ہیں۔ کل 1,208 زیر سماعت قیدی این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت زیر تفتیش ہیں، اس کے بعد 922 پر یو اے پی اے کے تحت مقدمے ہیں۔ پبلک سیفٹی ایکٹ (PSA) کے تحت قید 308 افراد کی موجودگی سکیورٹی خدشات کو اجاگر کرتی ہے، جن میں 10 خواتین بھی شامل ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی، ملیر جیل سے قیدیوں کے فرار ہونے کے معاملے میں اہم انکشاف سامنے آگیا
  • فلسطینی صدر محمود عباس کا حماس سے ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ، عرب و عالمی افواج کی تعیناتی کی تجویز
  • کراچی: ملیر جیل سے بھاگنے والے قیدیوں کی اصل تعداد سامنے آگئی
  • کتنے قیدی فرار ہوئے، ملیر جیل سپرنٹنڈنٹ نے نئی فہرست جاری کر دی
  • کراچی: ملیر جیل سے فرار مزید 10 قیدی واپس جیل پہنچ گئے
  • محکمہ صحت بلوچستان کی کارروائی، عید کے دوران غیر حاضری پر 15 ملازمین نوکری سے برطرف
  • غزہ میں نسل کشی بند کرو ورنہ اپنے تابوت تیار رکھو‘حماس کا دوٹوک انتباہ
  • خواتین کو بااختیار بنانے کا پیکیج، مالی آزادی کی راہ میں حائل رکاوٹیں توڑ رہا ہے، اقتصادی سروے
  • مقبوضہ کشمیر کے جیلوں میں پانچ ہزار افراد سے زائد قید
  • بھارت سے تمام مسائل کا حل کشمیر سے ہو کر نکلتا ہے، پانی پر سمجھوتا نہیں ہوگا، بلاول بھٹو