اسپیکر پنجاب اسمبلی اور معطل اپوزیشن ارکان کے درمیان ملاقات، نااہلی ریفرنس پر مشاورت
اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT
پنجاب اسمبلی کے معطل ارکان نے اسپیکر ملک محمد احمد خان سے ملاقات کی، جس میں پی ٹی آئی کے 26 ارکان کی نااہلی ریفرنس سمیت اہم پارلیمانی امور پر بات چیت کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں:پنجاب اسمبلی: 26 معطل ارکان کے خلاف نااہلی ریفرنسز، اسپیکر کی جانب سے ذاتی سماعت کا فیصلہ
ملاقات سے قبل معطل ارکان نے اپوزیشن چیمبر میں اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بھچر کی زیر صدارت مشاورت کی، جس میں تمام ممکنہ آپشنز پر غور کیا گیا۔
اسپیکر سے ملاقات کے دوران وزیر پارلیمانی امور مجتبیٰ شجاع الرحمان، چیف وہپ رانا محمد ارشد اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔
اسپیکر نے اجلاس میں 27 جون کو اسمبلی میں ہونے والی ہنگامہ آرائی کے حوالے سے معطل ارکان کا مؤقف سنا۔
ذرائع کے مطابق ملاقات ایک گھنٹے سے زائد جاری رہی، جس میں مختلف امور زیر غور آئے۔ دونوں فریقین نے مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق کیا، جبکہ آج ہی مذاکرات کا دوسرا دور ہونے کا بھی امکان ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسپیکر پنجاب اسمبلی پنجاب اسمبلی پی ٹی آئی معطل ارکان ملک محمد احمد خان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسپیکر پنجاب اسمبلی پنجاب اسمبلی پی ٹی ا ئی معطل ارکان ملک محمد احمد خان پنجاب اسمبلی معطل ارکان
پڑھیں:
اسپیکر پنجاب اسمبلی 26 اپوزیشن اراکین کی نااہلی نہیں چاہتے
لاہور:اسپیکر پنجاب اسمبلی اپوزیشن کے 26 ارکان کی نااہلی نہیں چاہتے بلکہ وہ ریفرنس کو صرف دھمکی کیلیے استعمال کرینگے تاکہ اراکین اسمبلی قوانین کی پاسداری کریں۔
ایکسپریس ٹریبون کے مطابق اسپیکر پنجاب اسمبلی کے قریبی ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ سپیکر اس غیر متوقع ریفرنس کے اثرات اور مستقبل میں اس غیر متوقع اقدام کے اثرات سے بخوبی آگاہ ہیں۔
انھوں نے دعویٰ کیا کہ اسپیکر نے محسوس کیا کہ سیشن کے دوران سرخ لکیریں عبور کی گئی ہیں اور اگر رکاوٹیں نہ لگائی گئیں تو یہ مستقبل میں اور خراب ہو جائے گا۔
انھوں نے کہا کہ یہ ریفرنس فی الحال ایک دکھاوا ہے جو اس بات کو یقینی بنانے کیلئے بنایا گیا ہے کہ اسمبلی کے کام کو درست طریقے سے چلایا جائے۔
ذرائع نے کہا ہے کہ سیشن کے دوران وزیراعلیٰ کے ساتھ جو سلوک کیا گیا اس کی بنیادی وجہ مریم نواز ان کیلئے ریڈ لائن تھی۔انہوں نے کہا کہ توڑپھوڑ اور بدمعاشی کسی صورت برداشت نہیں کی جاسکتی۔
اسپیکر چاہتے ہیں کہ اپوزیشن اپنی غلطی تسلیم کرے اور اپنی اصلاح کرے۔ اگراپوزیشن اس بات کو تسلیم کرلے گی تو کسی کیخلاف کوئی ریفرنس نہیں دائر ہوگا۔ اگر اپوزیشن لیڈر سپیکر کو اراکین کا مؤقف بتاتے ہیں تو معاملہ سپیکر کے چیمبر میں ہی ختم ہوجائیگا۔