26 ارکان پنجاب اسمبلی کیخلاف ریفرنس، سپیکر آج سماعت کرینگے، ذاتی سنوائی کا موقع دینے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT
لاہور (خصوصی نامہ نگار+ آئی این پی) سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خاں نے 26 معطل ارکان کے خلاف آئینی ریفرنسز پر کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔ ترجمان پنجاب اسمبلی کے مطابق، یہ ریفرنسز آئینِ پاکستان کے آرٹیکل 63(2) کو آرٹیکل 113 کے ساتھ ملا کر دائر کیے گئے ہیں، جن میں متعلقہ ارکان کی نااہلی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ترجمان کے مطابق سپیکر پنجاب اسمبلی کو یہ ریفرنسز باقاعدہ طور پر موصول ہو چکے ہیں، جن پر آئینی اور قانونی تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے شفاف کارروائی کی جا رہی ہے۔ اس حوالے سے سپیکر نے تمام 26 معطل ارکان اسمبلی کو ذاتی سماعت کا موقع فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سپیکر ملک محمد احمد خاں نے کہا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 10A کے تحت ہر رکن کو شفاف سماعت کا حق حاصل ہے اور پنجاب اسمبلی آئینی دائرہ کار میں مکمل انصاف کو یقینی بنائے گی۔ ذاتی آج سماعت 11 جولائی جمعہ کو صبح 11 بجے، سپیکر کے چیمبر، نئی اسمبلی عمارت، لاہور میں کی جائے گی۔ سپیکر پنجاب اسمبلی آئینی طور پر 30 روز کے اندر ان ریفرنسز پر فیصلہ کرنے کے پابند ہیں۔ ملک محمد احمد خاں نے اس بات پر زور دیا کہ تمام ریفرنسز پر کارروائی مکمل غیر جانبداری، شفافیت اور آئینی اصولوں کی روشنی میں کی جائے گی تاکہ جمہوری عمل کو مضبوط اور معتبر بنایا جا سکے۔ دوسری جانب اپوزیشن نے اسمبلی کے باہر احتجاجا اپنی اسمبلی لگا لی۔ علامتی اسمبلی میں اپوزیشن رہنما اعجاز شفیع کو سپیکر منتخب کیا گیا، جب کہ دیگر ارکان نے اجلاس میں شرکت کی۔ اسمبلی کے باہر اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بھچر نے میڈیا سے گفتگو میںکہا ہمیں غیر قانونی طور پر ایوان سے نکالا گیا، اسی لیے ہم اپنی جمہوری اسمبلی لگانے پر مجبور ہوئے۔ یہ فارم 47 کی حکومت ہے اور پنجاب کا بجٹ فراڈ پر مبنی ہے۔ بارش کے بعد پورا لاہور پانی میں ڈوب چکا ہے لیکن حکومت بجائے مسائل حل کرنے کے، جمہوریت کا گلا گھونٹ رہی ہے۔اس دوران پنجاب اسمبلی کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی جبکہ خاردار تار اور بیریئر بھی لگا دیے گئے تھے تاکہ اپوزیشن کے احتجاج کو کنٹرول میں رکھا جا سکے۔ اجلاس میں حکومت کی اخراجات خلاف متفقہ طور پر قرارداد منظور کر لی گئی۔ اپوزیشن ارکان نے قرارداد کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام مہنگائی، بیروزگاری اور معاشی بحران کے شکار عوام کے ساتھ کھلی زیادتی ہے۔ ایم پی اے وقاص احمد ماہر نے قراداد پیش کرتے ہوئے کسانوں کے ساتھ ہونے والے ظلم و زیادتی اور کسان دشمن پالیسی پر شدید تنقید کرتے ہوئے مطالبہ کیا گیا کہ کاشتکاروں کو ان کی فصلوں پر آنے والی لاگت کے مطابق معاوضہ دیا جائے، فصلوں کے پیداواری اخراجات کے مطابق نرخ مقرر کیے جائیں اور کسانوں کا معاشی قتل بند کیا جائے۔ دوسری قرارداد اپوزیشن لیڈر احمد خان بھچر نے پیش کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے سابق وزیراعظم و بانی پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف بے بنیاد اور جھوٹے مقدمات بنا کر انہیں جیل میں پابند سلاسل کر رکھا ہے۔ ان سے ان کے فیملی ممبران، وکلاء اور پارٹی رہنماؤں کو ملاقات کی اجازت تک نہیں دی جاتی اور جیل میں ان کے ساتھ زیادتی کی جا رہی ہے۔ ان کی سہولتیں سلب کر لی گئی ہیں۔ قراداد میں مطالبہ کیا گیا کہ ان کے خلاف من گھڑت مقدمات ختم کیے جائیں اور انہیں جلد رہا کیا جائے۔ فیملی ممبرز، ذاتی ڈاکڑز، وکلاء اور پارٹی رہنماؤں کو جیل مینوئل کے مطابق ملاقات کی اجازت دی جائے۔ اس کے علاوہ دیگر گرفتار پارٹی رہنماؤں مخدوم شاہ محمود قریشی، اعجاز چودھری، میاں محمود الرشید، ڈاکٹر یاسمین راشد، عمر سرفراز چیمہ، سمیت دیگر پی ٹی آئی گرفتار کارکنوں کو فوری رہا کیا جائے۔ قراداد اتفاق رائے سے منظور کر لی گئی۔ تیسری قرارداد ایم پی اے امتیاز احمد شیخ نے پیش کی۔ جس میں جیلوں سے رہا ہونے والے پی ٹی آئی کے ورکرز کی ہپاٹائٹس سی سے ہونے والی شہادتوں پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جیل میں انہیں ایسا کھانا دیا جاتا تھا جو ان کے لیے مضر صحت تھا جو ہپاٹائٹس کا باعث بنتا اور اس سے سب کی اموات واقع ہوئی جس کی مذمت کی گئی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: پنجاب اسمبلی اسمبلی کے کرتے ہوئے کے مطابق کیا گیا کے ساتھ
پڑھیں:
پنجاب اسمبلی میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی اور اسرائیلی دہشت گردی کیخلاف قرارداد منظور
پنجاب اسمبلی میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی اور اسرائیلی دہشت گردی کے خلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی ہے۔
پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں قرارداد حکومتی رکن اسمبلی رانا محمد ارشد نے پیش کی، جس میں کہا گیا ہے کہ یہ ایوان فلسطین ، خصوصاً غزہ میں اسرائیلی افواج کے ہاتھوں معصوم بچوں کے قتل عام ،نسل کشی، بھوک، علاج اور پناہ سے محرومی کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔
قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ درجنوں بچے روزانہ شہید ہو رہے ہیں اور ہزاروں بھوک، زخم اور خوف کے سائے میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، یہ ایوان قرار دیتا ہے کہ یہ ظلم بین الا قوامی قوانین، اقوام متحدہ کے بچوں کے حقوق کے کنونشن اور بنیادی انسانی اقدار کی صریح خلاف ورزی ہے۔
قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ حکومت پاکستان فوری اور مؤثر سفارتی اقدامات کرے تا کہ اقوام متحدہ اور اسلامی تعاون تنظیم میں جنگ بندی اور انسانی امداد کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔
اس کے علاوہ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ عالمی برادری اسرائیل کو جنگی جرائم پر جوابدہ ٹھہرائے، انسانی ہمدردی کی تنظیمیں فوری طور پر فلسطینی بچوں کو خوراک، علاج اور پناہ فراہم کریں۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ یہ ایوان فلسطین کے مظلوم عوام اور معصوم بچوں کے ساتھ بھر پور یکجہتی کا اظہار کرتا ہے اور اُن کی آزادی اور انسانی حقوق کی جدوجہد کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کرتا ہے۔