data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی: مون سون کی بارشوں کے بعد شہر میں گیسٹرو اور پیٹ کے دیگر امراض کے کیسز میں غیر معمولی اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

محکمہ صحت کے حکام کے مطابق شہرقاند میں مون سون کی بارشوں کے بعد بڑے اسپتال مریضوں سے بھرنے لگے ہیں اور روزانہ درجنوں افراد علاج کے لیے پہنچ رہے ہیں۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ  کے مطابق جناح اسپتال کے ایمرجنسی انچارج ڈاکٹر عرفان کا کہنا ہے کہ مون سون کے آغاز کے بعد سے گیسٹرو کے مریضوں کی تعداد میں 20 سے 30 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

رپورٹ  کے مطابق جناح اسپتال کے ایمرجنسی انچارج ڈاکٹر عرفان نے بتایا کہ اسپتال میں روزانہ اوسطاً 80 سے زائد مریض پیٹ کے امراض میں مبتلا ہوکر آ رہے ہیں۔

اسی طرح سول اسپتال کراچی میں بھی مون سون کے آغاز کے بعد سے ہی صورت حال تشویشناک ہے جہاں گیسٹرو کے روزانہ 100 سے زائد کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں۔

ڈاکٹر عرفان نے شہریوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ گندے پانی اور غیر معیاری کھانوں سے پرہیز کیا جائے، کھانے پینے کی اشیاء کو ڈھانپ کر رکھا جائے اور پینے کا پانی لازمی ابال کر استعمال کیا جائے تاکہ ان بیماریوں سے بچا جا سکے۔

انہوں نے مزید کہا کہ مون سون کے دوران حفاظتی تدابیر اختیار نہ کرنے کی صورت میں ان بیماریوں کی شدت مزید بڑھنے کا خدشہ ہے۔

محکمہ صحت نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ فوری طور پر احتیاطی اقدامات کریں اور کسی بھی بیماری کی صورت میں بروقت اسپتال سے رجوع کریں۔

ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ اس وبائی صورتحال کی بڑی وجوہات شہر میں جگہ جگہ جمع ہونے والا گندا پانی، نکاسی آب کے مسائل اور مکھیوں کی بھرمار ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: مون سون کے کے بعد

پڑھیں:

افغان شہریوں کا دہشت گرد حملوں میں ملوث ہونا تشویشناک ہے،وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے افغان سر زمین سے پاکستان پر دہشت گرد حملوں میں افغان شہریوں کی ملوثیت کو شدید تشویشناک قرار دیا ہے۔ انہوں نے افغان پناہ گزینوں کی وطن واپسی کے حوالے سے اعلیٰ سطح اجلاس کی صدارت کی، جس میں صوبائی وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزرا اور دیگر حکام نے شرکت کی۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کی جنگ میں بہت سی قربانیاں دی ہیں اور افغان نگران حکومت سے بارہا مذاکرات کیے گئے تاکہ پاکستانی سرزمین پر دہشت گردی کی کارروائیوں کو روکا جا سکے۔ انہوں نے افغان مہاجرین کی وطن واپسی کا عمل تیز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ 16 اکتوبر تک 14 لاکھ 77 ہزار سے زائد افغان باشندوں کو واپس بھیجا جا چکا ہے اور مزید کسی کو اضافی مہلت نہیں دی جائے گی۔
شہباز شریف نے مسلح افواج کی سرحدی کارروائیوں کی تعریف کی اور کہا کہ افواج پاکستان نے افغان حملوں کا بھرپور جواب دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبوں اور وفاقی اداروں کو قریبی تعاون کے ساتھ غیر قانونی افغان باشندوں کی واپسی یقینی بنانی ہوگی اور خاص طور پر بزرگوں، خواتین اور بچوں کے ساتھ باعزت رویہ اختیار کیا جائے۔
اجلاس میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان دوحہ میں مذاکرات کی بھی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا، جہاں افغان وفد کی قیادت وزیر دفاع ملا یعقوب کریں گے اور پاکستان کی جانب سے سیکیورٹی حکام شرکت کریں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان افغان مہاجرین کے مسئلے پر سفارتی و سیاسی اقدامات جاری رکھے گا اور ملکی سلامتی کے تحفظ کو اولین ترجیح دے گا۔

 

متعلقہ مضامین

  • اسکولوں میں طلبہ کیلیے سخت ایڈوائزری کے تحت بیگز کی روزانہ تلاشی ہوگی
  • سندھ ہائیکورٹ: جانوروں کی حالت زار پر رپورٹ طلب
  • افغان شہریوں کا دہشت گرد حملوں میں ملوث ہونا تشویشناک ہے،وزیراعظم
  • ڈپریشن کے شکار افراد میں دائمی امراض کا خطرہ بڑھنے کا انکشاف
  • ملک میں ہفتہ وار مہنگائی میں اضافہ، مجموعی سالانہ شرح 4.57 فیصد ہوگئی
  • ’زو بند کردیے جائیں، جانوروں کو کھلے ماحول میں رکھا جائے‘، سندھ ہائیکورٹ
  • کراچی میں گرمی کی شدت میں اضافہ متوقع، پارہ کہاں تک جائے گا؟
  • کراچی: بچوں کا دوسرا بڑا سندھ گورنمنٹ چلڈرن اسپتال ملازمین کو تنخواہیں نہ ملنے پر بند کر دیا گیا
  •  قبض کے علاج کے لیے کیوی اور رائی کی روٹی مفید قرار
  • بھارتی فوج میں خودکشیوں کا تشویشناک اضافہ، ہر تیسرے دن ایک فوجی زندگی کا خاتمہ کر رہا ہے