پاک افغان بارڈر بندش سے پریشان تاجر مدد کیلئے فضل الرحمان کے پاس پہنچ گئے
اشاعت کی تاریخ: 26th, November 2025 GMT
قائد جمعیت مولانا فضل الرحمٰن نے تجارتی بندش پر گہری تشویش و افسوس کا اظہار کیا اور تاجروں کو یقین دہانی کرائی کہ جمعیت علمائے اسلام تاجروں کے اس مسئلے کو لے کر تمام فورمز پر موثر آواز اٹھائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن سے پاک افغان بارڈرز سے وابستہ تاجروں پر مشتمل جرگے نے مفتی محمود مرکز پشاور میں ملاقات کی اور سرحدوں کی طویل بندش پر معاشی و تجارتی خطرات سے آگاہ کیا۔ تاجروں کے مطابق 45 روز سے بارڈرز بند ہیں جس کی وجہ سے تاجروں کو کروڑوں روپے کا نقصان ہوچکا ہے، اگر حکومت نے فوری طور پر تجارت بحال نہیں کی تو تاجروں سمیت قومی خزانے کو بھی مزید بھاری نقصان کا اندیشہ ہے۔
قائد جمعیت مولانا فضل الرحمٰن نے تجارتی بندش پر گہری تشویش و افسوس کا اظہار کیا اور تاجروں کو یقین دہانی کرائی کہ جمعیت علمائے اسلام تاجروں کے اس مسئلے کو لے کر تمام فورمز پر موثر آواز اٹھائے گی۔ وفد میں جے یو آئی فاٹا کے امیر مولانا جمال الدین، سنیٹر مولانا عطاء الحق درویش، مفتی مصباح الدین، شمالی وزیرستان آل ٹریڈرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین ثناءاللہ ہمزونی، عبدالستار خان، ملک زرابت خان، ملک روح اللہ سمیت دیگر تاجر شریک تھے۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
جمعیت علما اسلام (ف)نے 27ویں آئینی ترمیم کو مسترد کر دیا
جمعیت علما اسلام (ف)نے 27ویں آئینی ترمیم کو مسترد کر دیا WhatsAppFacebookTwitter 0 25 November, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس )جمعیت علما اسلام (جے یو آئی)نے 27 ویں آئینی ترمیم کو مسترد کر دیا۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے جے یو آئی (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کچھ عرصہ پہلے 26 ویں ترمیم آئی، حکومت سے مذاکرات ہوتے رہے، اس وقت تحریک انصاف آن بورڈ تھی، ان کی تجاویز لیتے رہے۔
ان کا کہنا تھا کہ27ویں آئینی ترمیم میں ہمیں نظرانداز کیا گیا، حکومت کا کام تھا وہ اپوزیشن سے مشاورت کرتی، سب سے پہلے ہمیں بنیادی مسئلے کو دیکھنا ہے، ہم مکمل طور پر 27ویں آئینی ترمیم کو مسترد کرتے ہیں، 27ویں ترمیم سے دستور میں کوئی بہتری نہیں آئے گی، 27ویں آئینی ترمیم عوامی مفاد کا تقاضا پورا نہیں کر سکتی، حکومت عدلیہ کو اپنے پنجے میں رکھنا چاہتی ہے، آئینی ترمیم کے بعد آزاد عدلیہ کا تصور نہیں رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ 18سال سے کم عمر کو نابالغ کہنا یہ کس شریعت میں ہے؟ ،18 سال سے کم عمربچوں اور بچیوں کے نکاح کے بارے قانون سازی کی گئی، ٹرانسجینڈرز اور گھریلو تشدد کے حوالے سے بھی قانون سازی کی گئی، جائز نکاح کیلئے مشکلات پیدا کی جا رہی ہیں، زنا کے مرتکب کو سہولت دینے کا قانون پاس کیا گیا۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آئین پارلیمنٹ کو پابند کرتا ہے کہ قانون سازی قرآن وسنت کے مطابق ہوگی، ہم آئین کے تحفظ کا حلف اٹھا چکے ہیں، عالمی سطح کے ادارے اور معاہدات ہمیں غلام بنا رہے ہیں، پاکستان کا حکمران خوشی سے غلامی کو قبول کرنے کیلئے تیار ہوا۔سربراہ جے یو آئی کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے برصغیر میں 300 سال تک غلامی کے خلاف قربانیاں دی ہیں، اس طرح کی قانون سازیوں کو کسی صورت قبول نہیں کیا جا سکتا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبراسرائیلی وزیراعظم نے سکیورٹی خدشات پر اپنا بھارت کا دورہ منسوخ کردیا اسرائیلی وزیراعظم نے سکیورٹی خدشات پر اپنا بھارت کا دورہ منسوخ کردیا خاتون اقلیتی ڈاکٹر سے بدکلامی، ڈاکٹر رشیدہ سومرو کے خلاف سخت محکمانہ کاروائی کا آغاز دوران سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج کی طبیعت ناساز، اسپتال منتقل اسحاق ڈار سے ایرانی مشیر علی لاریجانی کی ملاقات، باہمی تعاون کے فروغ کا عزم اسلام آباد کچہری حملے کی منصوبہ بندی افغانستان میں موجود نور ولی محسود نے کی تھی: وزیر اطلاعات چین پاکستان میں “روف ٹاپ سولرانرجی” کے انقلاب کو آگے بڑھا رہا ہے، برطانوی میڈیاCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم