حکومت کو تاجروں کے ساتھ بیٹھ کر فیصلے کرنے ہوں گے، گورنر پنجاب
اشاعت کی تاریخ: 26th, November 2025 GMT
گورنز پنجاب سلیم حیدر خان نے کہا ہے کہ حکومت اور تاجروں کے درمیان اعتماد کی کمی ختم کرنا ناگزیر ہے، حکومت کو تاجروں کے ساتھ بیٹھ کر فیصلے کرنے ہوں گے۔
گورنر پنجاب نے لاہور چیمبر آف کامرس میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ معاشی صورتحال میں حکومت اور کاروباری برادری کے درمیان اعتماد کی کمی کو ختم کرنا ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت 80 روپے چاہتی ہے تو تاجر 100روپے دینے کو تیار ہیں، ضرورت صرف اعتماد کی بحالی اور کاروبار کے لیے بہتر ماحول کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حکومتی کشتی ڈوبے یا تیرتی رہے دونوں صورتوں میں ساتھ ہیں، گورنرپنجاب
گورنر نے کہا کہ کاروباری معاملات میں مشاورت کے بغیر پالیسی سازی مؤثر نہیں ہوسکتی، اس لیے حکومت کو تاجروں کے ساتھ بیٹھ کر فیصلے کرنے ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ صدر اور وزیر اعظم سے ملاقاتوں میں وہ ہمیشہ بزنس کمیونٹی کے مسائل پہنچاتے رہے ہیں اور آئندہ بھی حکومتی سطح پر بہتر مشاورت کے لیے اپنا کردار ادا کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ سرکاری ادارے مسلسل خسارے میں جا رہے ہیں، جبکہ نجی ادارے منافع کما رہے ہیں۔ اگر انہیں ہوا بازی کی وزارت دی جائے تو ان کی اپنی ایئرلائن منافع میں ہوگی لیکن قومی ایئرلائن روز بروز خسارے میں جارہی ہے، جس کی بنیادی وجہ کمزور حکمت عملی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ’صوبے میں قانون کی حکمرانی ہوگی‘، مریم نواز کی گورنرپنجاب سے ملاقات کے موقع پر گفتگو
گورنر پنجاب نے کہا کہ گزشتہ 20 سے 30 برسوں میں، چاہے ٹیکنوکریٹس ہوں یا سیاست دان، سرکاری اداروں کو نقصان سے نہیں نکال سکے۔ انہوں نے اس تاثر کی تردید کی کہ خسارہ ختم کرنے کا آسان حل ملازمین کو نکالنا ہے، اور کہا کہ غریب ملازمین کو نکالنے سے مسائل بڑھیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ ملک میں بے روزگاری میں اضافہ ہوا ہے اور اب غربت کی شرح 50 فیصد کے قریب پہنچ چکی ہے۔ اس صورت حال میں غریب طبقات پر مزید بوجھ ڈالنا نامناسب ہوگا۔ انہوں نے بی آئی ایس پی کو خطے میں غربت کم کرنے کا بہترین پروگرام قرار دیا اور اسے مزید مضبوط کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
یہ بھی پڑھیں: نواز شریف سمیت سب نےقانون کا احترام کیا ایک عمران خان ’بالاتر‘ ہیں، گورنرپنجاب
گورنر پنجاب نے کہا کہ سچ بولنا مشکل ہے لیکن اس سے بھی زیادہ مشکل سچ برداشت کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ معاشرے کا سب سے بڑا مسئلہ معاشی نہیں بلکہ اخلاقی زوال ہے، اور جب اخلاق بہتر ہوگا تو معیشت بھی بہتر ہوگی۔
تقریب میں لاہور چیمبر کے عہدیداروں نے بھی خطاب کیا اور گورنر پنجاب کی کاروباری برادری کے ساتھ مسلسل رابطے اور مسائل کی نشاندہی پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ دو برس کے دوران کاروباری طبقہ شدید مشکلات سے گزرا ہے اور حکومت کو فوری اور عملی اقدامات کرنا ہوں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news تاجر سلیم حیدر ہوتی گورنر پنجاب.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: تاجر سلیم حیدر ہوتی گورنر پنجاب انہوں نے کہا کہ گورنر پنجاب تاجروں کے حکومت کو کے ساتھ ہوں گے
پڑھیں:
گورنر کی منظوری کے بعد پنجاب میں موٹر وہیکل آرڈیننس میں ترامیم کا نفاذ
پنجاب میں موٹر وہیکل آرڈیننس میں ترامیم کا نفاذ ہوگیا، گورنر پنجاب کی منظوری کے بعد صوبائی موٹر وہیکل آرڈیننس 2025 نافذ کر دیئے گئے۔موٹر وہیکل آرڈیننس کے مطابق پنجاب میں گاڑیوں، ڈرائیونگ لائسنس اور ٹریفک سسٹم میں بڑے سخت اقدامات کیے گئے ہیں۔آرڈیننس کے مطابق ٹریفک سگنل کی خلاف ورزی پر موٹرسائیکل کو 2 ہزار، تھری ویلر کو 3 ہزار روپے، کار کو 5 ہزار روپے، 2000 سی سی کی گاڑیوں کو 10 ہزار روپے اور دو ہزار سی سی سے زائد کی گاڑیوں کو سگنل خلاف ورزی پر 15 ہزار روپے جرمانہ ہوگا۔اس کے علاوہ اوورلوڈنگ پر تھری ویلر کو 3 ہزار روپے، 2 ہزار سی سی سے کم گاڑیوں کو 5 ہزار روپے اور 2 ہزار سی سی سے زائد گاڑیوں کو 10 ہزار روپے جرمانہ ہوگا، جبکہ ٹرالر کو اوور لوڈنگ پر 15 ہزار روپے جرمانہ کیا جائے گا۔آرڈیننس کے تحت دھواں چھوڑتی موٹرسائیکل کو 2 ہزار روپے، تھری ویلر گاڑی کو 3 ہزار روپے، بڑی گاڑی کو 8 ہزار روپے اور پبلک ٹرانسپورٹ کو دھواں چھوڑنے پر 15 ہزار روپے جرمانہ کیا جائے گا۔