خیبر پختونخوا؛ معمولی تکرار پر باپ نے بیٹے اور بہو کو گولی مار کر قتل کردیا
اشاعت کی تاریخ: 5th, July 2025 GMT
خیبر پختونخوا میں معمولی تکرار پر باپ نے بیٹے اور بہو کو گولی مار کر قتل کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق خیبر پختونخوا کی تحصیل تنگی کے علاقے گل آباد میں خٹانوں کلے کے رہائشی باپ بیٹے میں معمولی تکرار کا افسوس ناک انجام سامنے آیا، جس میں باپ نے بیٹے اور بہو کو گولی مار کر قتل کردیا۔
اطلاع ملنے پر پولیس نے جائے وقوع پر پہنچ کر شواہد اور دیگر بیانات کی روشنی میں واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہے۔
پولیس کے مطابق تنگی گل آباد خٹانوں کلےکے رہائشی جہانگیر شاہ نے گھریلو جھگڑوں سے تنگ آ کر اپنے بیٹے سلطان شاہ اور بہو کو گولی مار کر قتل کر دیا۔ مقتول سلطان شاہ کے ماموں شاہزیب نے رپورٹ میں پولیس کو بتایاکہ میں گھر سے باہر کام میں مصروف تھا، اس دوران فون آیا کہ آپ کی بہن کے گھر میں جھگڑا ہے، میں فوراً گھر آیا تو میرے بہنوئی جہانگیر شاہ نے معمولی جھگڑے پر فائرنگ کر کے میرے بھانجے (اپنے بیٹے) سلطان شاہ اور اس کی بیوی کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔
انہوں نے بتایا کہ پھر میں نے لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے تنگی ہیڈ کوارٹر اسپتال تنگی منتقل کیا۔
پولیس نے جہانگیر شاہ کے خلاف دہرے قتل کا مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کردی ہے جب کہ ملزم واردات کے بعد فرارہونے میں کامیاب ہوگیا۔ واقعے کے بعد علاقے میں افسوس کی فضا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نے بیٹے
پڑھیں:
خیبر پختونخوا اسمبلی: سینیٹ کی 7 جنرل نشستوں کیلئے 16 امیدوار میدان میں
کے پی اسمبلی—فائل فوٹوخیبر پختونخوا اسمبلی میں سینیٹ کی 11 نشستوں پر انتخابات 21 جولائی کو ہوں گے، سینیٹ کی 7 جنرل نشستوں کے لیے 16 امیدوار میدان میں ہیں۔
خیبر پختونخوا اسمبلی کی اپوزیشن کے جنرل نشست پر 3 امیدوار جبکہ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ 11 امیدوار میدان میں اترے ہیں۔
جنرل نشست کے لیے جے یو آئی، پی پی پی اور ن لیگ کا ایک ایک امیدوار ہے۔
خیبر پختونخوا کی 7 جنرل، 2خواتین کی سینیٹ نشستوں پر الیکشن ہوگا۔
خیبر پختون خوا میں سینیٹ انتخابات کے لیے ٹیکنوکریٹ کی 2 نشستوں کے لیے 6 امیدوار ہیں، ٹیکنوکریٹ کی 2 نشستوں کے لیے صرف جے یو آئی کا 1 امیدوار فہرست میں شامل ہے جبکہ ٹیکنو کریٹ کی ان 2 نشستوں کے لیے 5 امیدوار پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ ہیں۔
خیبر پختون خوا اسمبلی میں سینیٹ کی خواتین کی 2 نشستوں پر 4 امیدوار ہیں، خواتین امیدواروں میں سے 3 کا تعلق پی ٹی آئی اور 1 کا پیپلز پارٹی سے ہے۔