ایک سے زائد سنگل میٹرز کیخلاف باضابطہ کارروائی کرنے کا حتمی فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT
شاہد سپرا:ایک سے زائد سنگل میٹرز کیخلاف باضابطہ کارروائی کرنے کا حتمی فیصلہ، پی پی ایم سی نےلیسکو و دیگر تقسیم کار کمپنیوں سے میٹرزکا ریکارڈ طلب کر لیا۔
14جولائی تک تمام کمپنیوں سے ریکارڈ طلب کرنے کا نوٹی فکیشن جاری کردیا، پاور پلاننگ مانیٹرنگ کمپنی کی جانب سے ریکارڈ طلب کرنے کا نوٹی فکیشن جاری کیا۔
کمپنیوں کی جانب سے نصب میٹرز کی تعداد ،صارفین کا ریکارڈ مرتب کیا جائیگا، ریکارڈ کے تحت وفاقی حکومت مزید کارروائی کرنے کا فیصلہ کرے گی۔
حفیظ سنٹر لاہور میں فائر ریسکیو آپریشن ؛ سیکرٹری ایمرجنسی سروسز کا فائر فائٹرز کو خراج تحسین
پڑتال کے ذریعے زیادہ میٹرز پروٹیکٹو کیٹیگری کیلئے نصب کرنے کی نشاندہی ہوگی، پروٹیکٹیڈ کیٹیگری کیلئے نصب میٹرز پر نیپرا قوانین کےتحت کارروائی کی جا سکے گی۔
نیپرا قوانین کے تحت نصب میٹرز پر کسی قسم کی کارروائی نہیں کی جا سکے گی، قوانین کی خلاف ورزی پر صارفین کیخلاف حکومتی فیصلے کی روشنی میں کارروائی ہو گی۔
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: کرنے کا
پڑھیں:
بینک کا گوشوارہ آمدن ثابت کرنے کیلئے کافی نہیں، سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ آگیا
سپریم کورٹ کے فیصلے میں عدالت نے محکمہ ٹیکس کی نظرثانی کی کارروائی غیرقانونی قرار دیتے ہوئے لکھا کہ آمدن ثابت کرنے کیلئے مخصوص اور ٹھوس معلومات لازمی ہیں، معلومات کا براہ راست تعلق ٹیکس کے قابل آمدن سے ہونا چاہیے، محض بینک کا ریکارڈ قانون کے تحت کارروائی کیلئے کافی نہیں۔ اسلام ٹائمز۔ سپریم کورٹ سے بینک کے گوشوارے اور آمدن کے متعلق بڑا فیصلہ سامنے آگیا۔ چیف جسٹس یحییٰ خان آفریدی کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی اور جسٹس شفیع صدیقی کا تحریر کردہ فیصلہ جاری کر دیا۔ عدالت عظمیٰ کے فیصلے کے مطابق صرف رقم کی منتقلی آمدن کا ثبوت نہیں سمجھی جاسکتی، مالی لین دین کا ریکارڈ خودبخود آمدن نہیں کہلاتا اور بغیر واضح اور قابل بھروسہ ثبوت کے نوٹس جاری نہیں کیا جا سکتا، عدالت نے واضح کیا کہ محض شک یا اندازے پر ٹیکس کی جانچ نہیں ہو سکتی، اکاؤنٹ میں موجود رقم کو بلاوجہ خفیہ آمدن قرار نہیں دیا جاسکتا۔
فیصلے میں عدالت نے محکمہ ٹیکس کی نظرثانی کی کارروائی غیرقانونی قرار دیتے ہوئے لکھا کہ آمدن ثابت کرنے کیلئے مخصوص اور ٹھوس معلومات لازمی ہیں، معلومات کا براہ راست تعلق ٹیکس کے قابل آمدن سے ہونا چاہیے، محض بینک کا ریکارڈ قانون کے تحت کارروائی کیلئے کافی نہیں۔ عدالت نے کہا کہ محکمہ ٹیکس کا مقصد مسترد اور شہری کو رعایت دے دی گئی، غیر مصدقہ معلومات پر مبنی کارروائی کو غلط قرار دے دیا گیا، ٹیکس قانون کے غلط استعمال کو روکنے کی ضرورت ہے، ہر اطلاع کی جانچ پڑتال ضروری ہے، ہر کارروائی شفاف ثبوت پر مبنی ہونی چاہیے۔ خیال رہے درخواست گزار نے ایف بی آر کارروائی کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی تھی، ایف بی آر نے بینک سٹیٹمنٹ کو آمدن قرار دے کر ازسر نو ٹیکس تشخیص کی کارروائی کی تھی۔