data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی محکمہ خزانہ نے کہا کہ عالمی سطح پر قائم 22 کمپنیوں پر ایرانی تیل کی فروخت میں مدد کرنے پر پابندیاں عائد کر دی گئی ہیں۔ پابندی شدہ کمپنیاں ہانگ کانگ، متحدہ عرب امارات اور ترکیہ میں قائم ہیں۔محکمے نے کہاکہ تیل کی فروخت سے ایران کی طاقتور ترین نیم فوجی تنظیم پاسدارانِ انقلاب کی القدس فورس کو مالی فائدہ ہوتا ہے۔ امریکا نے القدس فورس کو غیر ملکی دہشت گرد تنظیم قرار دیا ہوا ہے۔ محکمہ خزانہ نے کہاکہ القدس فورس ایران سے باہر ایسی کمپنیوں کا استعمال کرتی ہے جو بظاہر کاروبار لیکن درپردہ ایران کے لیے کام کرتی ہیں۔ یہ کمپنیاں امریکی پابندیوں سے بچنے کے لیے ایرانی تیل کی فروخت سے حاصل شدہ اربوں ڈالر کا منافع منتقل کرنے کے لیے آف شور اکاؤنٹس کا استعمال کرتی ہیں۔ ایسی سرگرمیوں کو نشانہ بناتے ہوئے پابندیاں عائد کرنے والے محکمہ خزانہ کے مطابق یہ رقم ایران کے ہتھیاروں کے پروگراموں اور پورے خطے میں پراکسی گروپس کی مالی معاونت کے لیے استعمال ہوتی ہے۔امریکی وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ نے کہاتہران حکومت اپنے عوا م کوفائدہ پہنچانے کے بجائے جوہری پروگرام اور بیلسٹک میزائلوں کی تیاری کو ترجیح دیتی ہے اور اس کے لیے اپنے ظاہری بینکاری نظام پر بہت زیادہ انحصار کرتی ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: تیل کی فروخت کے لیے

پڑھیں:

شہباز شریف کی ایرانی صدر سے ملاقات

وزیراعظم پاکستان شہباز شریف اور ایرانی صدر نے قطر کے ساتھ اپنی یکجہتی اور حمایت کا اظہار کیا جبکہ اسرائیلی جارحیت کے مقابلے میں امت مسلمہ کے اتحاد پر زور دیا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف کی دوحہ میں ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے موقع پر ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان سے ملاقات ہوئی۔ اجلاس اسرائیل کے حالیہ قطر پر حملے کے بعد طلب کیا گیا تھا۔ اس موقع پر نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار، چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف اور وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ بھی موجود تھے۔ ملاقات کے دوران وزیراعظم نے 9 ستمبر کو قطر پر اسرائیلی جارحیت کی شدید ترین مذمت کی۔ وزیراعظم شہباز شریف اور ایرانی صدر نے قطر کے ساتھ اپنی یکجہتی اور حمایت کا اظہار کیا جبکہ اسرائیلی جارحیت کے مقابلے میں امت مسلمہ کے اتحاد پر زور دیا۔ اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دوحہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس نے مسلم دنیا کی طرف سے ایک مضبوط اور یکجہتی پر مبنی پیغام دیا ہے کہ اسرائیل کی جارحیت اب مزید برداشت نہیں کی جا سکتی۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان ایران کے ساتھ باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں تعلقات کو مزید فروغ دینا چاہتا ہے۔ انہوں نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے لیے اپنی دلی عقیدت اور نیک خواہشات بھی پہنچائیں۔ صدر پزشکیان نے فلسطین کے مسئلے پر پاکستان کے مؤقف کو سراہا اور وزیراعظم کے ساتھ قریبی تعاون جاری رکھنے اور پاکستان ایران تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کی خواہش ظاہر کی۔ دونوں رہنماؤں نے تیزی سے بدلتی ہوئی علاقائی صورتحال کے تناظر میں رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا۔

متعلقہ مضامین

  • ایران: رہائشی عمارت میں گیس دھماکے سے 6 افراد جاں بحق
  • امریکا کا بڑا اقدام: ایران کے خلاف نئی پابندیاں عائد
  • امریکہ کو "انسانی حقوق" پر تبصرہ کرنیکا کوئی حق حاصل نہیں، ایران
  • امریکہ کو "انسانی حقوق" پر تبصرہ کرنیکا کو حق نہیں، ایران
  • امریکا کی  ایران پر نئی اقتصادی پابندیاں ، افراد اور کمپنیوں کی فہرست جاری
  • امریکا نے ایران پر مزید پابندیاں لگا دیں،افراد اور کمپنیوں کی فہرست جاری
  • امریکا نے ایران کے مالیاتی نیٹ ورک پر نئی پابندیاں عائد کردیں 
  • شہباز شریف کی ایرانی صدر سے ملاقات
  • ہم ہرگز یورپ کو اسنیپ بیک کا استعمال نہیں کرنے دینگے، محمد اسلامی
  • امریکا اقوام متحدہ کے اجلاس کے موقع پر ویزے کیوں روک رہا ہے؟