اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 جولائی2025ء)وفاقی وزیر برائے خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان وزیراعظم محمد شہباز شریف کی قیادت میں ایسے اہم شعبوں میں اصلاحات متعارف کروا رہی ہے جن میں ٹیکس اصلاحات، توانائی کا استحکام، ریاستی اداروں کی تنظیم نو اور نجکاری شامل ہیں تاکہ معیشت کو مستحکم اور پائیدار بنیادوں پر استوار کیا جا سکے۔

انہوں نے ان خیالات کا اظہار جمعرات کووزارت قومی صحت خدمات، ضوابط و ہم آہنگی کے زیر اہتمام اسلام آباد میں منعقدہ عالمی یوم آبادی کی ایک اعلیٰ سطحی قومی تقریب سے خطاب کیا۔ اس موقع پر وفاقی وزیر برائے صحت سید مصطفی کمال، وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال، وفاقی وزیر پارلیمانی امور ڈاکٹر طارق فضل چوہدری، معروف مذہبی رہنما، سول سوسائٹی کے نمائندگان اور اعلیٰ حکومتی عہدیداران بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

وزیر خزانہ نے اس بات پر زور دیا کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف کی قیادت میں حکومت ایک جامع اصلاحاتی ایجنڈے پر عمل پیرا ہے جس میں ٹیکس نظام، توانائی، سرکاری اداروں کی تنظیمِ نو اور نجکاری جیسے اہم شعبے شامل ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ جب تک پاکستان آبادی میں تیزی سے اضافے اور ماحولیاتی تبدیلی جیسے دو بڑے وجودی خطرات کا موثر انداز میں مقابلہ نہیں کرتا، پائیدار معاشی ترقی اور 2047ء تک 3 ٹریلین ڈالر معیشت کا خواب حقیقت کا روپ نہیں دھار سکتا۔

سینیٹر اورنگزیب نے پاکستان میں 2.

55 فیصد کی سالانہ آبادی کی شرح کو قومی ترقی، معاشی منصوبہ بندی اور سماجی بہبود کے لئے تشویشناک قرار دیا۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ ملک میں پانچ سال سے کم عمر کے 40 فیصد کا قد چھوٹا رہ جاتا ہے جو پاکستان کی آئندہ نسلوں کی قیادت کے لئے خطرہ ہے۔ انہوں نے اس مسئلے سے نمٹنے کے لئے ایک مربوط اور جامع حکمت عملی اپنانے پر زور دیا جس میں غذائیت، صفائی، صاف پانی، بچوں میں مناسب وقفہ اور عوامی آگاہی شامل ہوں جیسا کہ ماہرین اور علمائے کرام نے اس تقریب میں روشنی ڈالی۔

وزیر خزانہ نے خواتین کو بااختیار بنانے کی اہمیت پر بھی زور دیا جو ملک کی آبادی کا نصف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پائیدار ترقی کے لئے خواتین کی شراکت ناگزیر ہے اور لڑکیوں کی تعلیمی پسماندگی کا خاتمہ اور مہارت پر مبنی تعلیم میں سرمایہ کاری انتہائی ضروری ہے تاکہ وہ ملکی معیشت میں بھرپور کردار ادا کر سکیں۔فنانس کمیشن کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر اورنگزیب نے تجویز دی کہ قومی مالیاتی کمیشن (این ایف سی) ایوارڈ میں آبادی کو ایک بنیادی معیار کے طور پر شامل کیا جانا چاہیے۔

انہوں نے وزیر صحت اور وزیر منصوبہ بندی کے خیالات کی تائید کی اور اس بات پر زور دیا کہ وفاق اور صوبوں کے مابین وسائل کی منصفانہ تقسیم کے لیے انسانی ترقی کے وسیع تر اشاریوں کو بھی مدنظر رکھا جانا چاہیے۔انہوں نے قومی بجٹ سازی میں بنیادی تبدیلی کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ وفاقی و صوبائی بجٹ کو الگ خانوں میں تقسیم کرنے کے بجائے ایک قومی یکساں نقطہ نظر اپنانا ہوگا۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ موجودہ مالی سال میں وفاقی ترقیاتی بجٹ ایک ٹریلین روپے جبکہ صوبوں کو ملا کر یہ مجموعی طور پر 4.2 ٹریلین روپے بنتا ہے، اصل چیلنج فنڈز کی دستیابی نہیں بلکہ ان کا درست استعمال اور ترجیحات کا تعین ہے۔سینیٹر اورنگزیب نے ترقیاتی فنانسنگ اور ڈونر شراکت داری کے انداز میں تبدیلی کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں انفراسٹرکچر کو بین الاقوامی امداد کا بڑا حصہ ملتا رہا، لیکن اب وقت آ گیا ہے کہ ان وسائل کو انسانی وسائل کی ترقی بالخصوص صحت، تعلیم اور آبادی کی منصوبہ بندی کی طرف منتقل کیا جائے۔

انہوں نے ورلڈ بینک کے ساتھ پاکستان کے 10 سالہ کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ اس کے 6 میں سے 4ستون آبادی اور موسمیاتی تبدیلی سے متعلق ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس معاہدے کے تحت 10 سالوں میں تقریباً 20 ارب ڈالر یعنی سالانہ 600 تا 700 ملین ڈالر کی رقم آبادی سے متعلق اقدامات پر خرچ کی جائے گی۔ انہوں نے زور دیا کہ ان وسائل کو صرف علامتی اقدامات جیسے مانع حمل ادویات پر ٹیکس میں چھوٹ دینے تک محدود رکھنے کے بجائے جامع اور موثر سرمایہ کاری کے لئے استعمال کیا جانا چاہیے۔

وزیر خزانہ نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ حکومت پاکستان کی آبادی سے متعلق چیلنجز کو طویل مدتی، پائیدار بنیادوں پر حل کرنے کے لئے پرعزم ہے اور اندرونی و بیرونی وسائل کو بروئے کار لا کر ایک صحت مند اور پیداواری قوم کی تعمیر کی جائے گی۔

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے اورنگزیب نے وفاقی وزیر پر زور دیا انہوں نے کے لئے

پڑھیں:

پائیدار ترقی کے لیے ڈھانچہ جاتی اصلاحات ناگزیر ہیں، حکومتی معاشی ٹیم کی مشترکہ پریس کانفرنس

حکومتی معاشی ٹیم نے ایف بی آر ہیڈکوارٹرز میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے حکومت کی معاشی کارکردگی پر پریزنٹیشن دی، اس موقع پر ٹیم کے ارکان نے اپنے اپنے اداروں کی کارکردگی اور اصلاحات سے متعلق بریفنگ دی۔

یہ بھی پڑھیے: ٹیکس آمدن میں اضافہ ایف بی آر اصلاحات کا نتیجہ، غیررسمی معیشت کا خاتمہ کریں گے، وزیراعظم شہباز شریف

وزیر خزانہ

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ معیشت میں حکومت جو بنیادی اصلاحات کر رہی ہے اس پر بات کرنے کے لیے یہاں موجود ہیں، عالمی ایجنسیز نے ہماری رینکنگ میں اضافہ کیا ہے جو ہماری درست معاشی سمت کی طرف اشارہ کرتا ہے۔

 ان کا کہنا تھا کہ استحکام آچکا ہے اور اب بات یہاں سے آگے جانے کی جانے کی ہے، ہمارے پارٹنر ممالک نے ہماری مدد کی ہے جس سے انکار نہیں، اب پائیدار ترقی کے لیے ڈھانچہ جاتی اصلاحات ناگزیر ہیں۔

چیئرمین ایف بی آر

اس موقع پر چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ادارے کے محصولات میں اضافہ ہوا ہے، ٹیکس نیٹ بیس کو وسیع کرنے کے لیے کوششیں کیں اور ٹیکس فائلرز کی تعداد میں اضافہ ہوا، فائلرز کی تعداد میں اس سال پچھلے سال کی نسبت 18 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: ایف بی آر نے انکم ٹیکس ریٹرن جمع کرانے کی آخری تاریخ میں توسیع کردی

انہوں نے کہا کہ فائلرز کی تعداد میں اضافہ غیرمعمولی قدم ہے، وزیراعظم تسلسل کے ساتھ ایف بی آر کی نگرانی کرتے ہیں جس سے شفافیت اور احتساب میں بہتری آئی ہے، ایف بی آر میں ٹیکنالوجی کی مدد سے کارکردگی بہتر ہوئی۔

وزیر توانائی

وفاقی وزیر برائے توانائی اویس لغاری کا کہنا تھا کہ بجلی کی زیادہ قیمتیں ہمیں وراثت میں ملیں، پچھلے 18 مہینے میں بجلی کی قیمتوں میں ساڑھے 10 روپے فی یونٹ کی کمی لے آئے، صنعت کے لیے بجلی کی قیمتوں میں 16 روپے کمی لے آئے۔

انہوں نے کہا کہ آئندہ حکومت بجلی خریدنے کے کاروبار سے باہر آئے گی، ڈیڈ پلانٹس میں بے وجہ تنخواہیں دے رہے تھے جنہیں ہم نے فروخت کیا، گردشی قرضوں میں اضافے کو کیا، یہ سب بہتر گورننس کا نتیجہ ہے۔ بلوچستان میں ٹیوب ویلز کی وجہ سے نقصان ہورہا تھا، 27 ہزار مالکان بجلی استعمال کرکے بل نہیں دیتے تھے، وفاقی حکومت نے ساڑھے 38 ارب روپے خرچ کرکے ان ٹیوب ویلز کو شمسی توانائی پر منتقل کیا جس سے ایک ہی سال میں 40 ارب روپے کی ریکوری ہورہی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: خیرپور میں گیس کے نئے ذخائر دریافت، توانائی ضروریات پوری کرنے میں زبردست معاونت کی توقع

اویس لغاری نے کہا کہ آئندہ 3 سال میں تمام فیڈرز اور ٹرانسفرمرز میٹرڈ ہوں گی، وزارت توانائی میں اصلاحات سے کئی ارب روپے کی بچت کی اور زائد بل بھرنے سے صارفین کو بچایا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ایف بی آر وزیر توانائی وزیر خزانہ

متعلقہ مضامین

  • آئی ایم ایف سے چھٹکارا حاصل کرنے کیلیے اسٹرکچرل اصلاحات مکمل کرنا ہوں گی، وزیر خزانہ
  • معیشت مستحکم، ٹیکس نظام، توانائی ودیگر شعبوں میں اصلاحات لائی جا رہی: وزیر خزانہ
  • پائیدار ترقی کے لیے ڈھانچہ جاتی اصلاحات ناگزیر ہیں، حکومتی معاشی ٹیم کی مشترکہ پریس کانفرنس
  • عالمی ریٹنگ ایجنسیوں نے پاکستان کے معاشی استحکام کا اعتراف کیا ہے؛ وزیر خزانہ
  • روشن معیشت رعایتی بجلی پیکج کا اعلان قابل تحسین ہے،حیدرآباد چیمبر
  • بجلی کی قیمت کم کرنے کے لیے کوشاں، ہمیں مل کر ٹیکس چوری کے خلاف لڑنا ہوگا، احسن اقبال
  • کراچی: 2005 سے 2008 تک لسانی بنیادوں پر وارداتیں کرنے والا ملزم گرفتار
  • بڑھتی آبادی، انتظامی ضروریات کے باعث نئے صوبے وقت کی اہم ضرورت ہیں، عبدالعلیم خان
  •  دینی مدارس کے خلاف اسٹیبلشمنٹ اور بیوروکریسی کا رویہ دراصل بیرونی ایجنڈے کا حصہ ہے، مولانا فضل الرحمن 
  • پاکستان چین کے تعاون سے پی اے آر سی میں جامع اصلاحات کرے گا: رانا تنویر