بانی پی ٹی آئی کے بچے والد سے ملاقات کیلیے پاکستان آنا چاہتے ہیں تو کوئی اعتراض نہیں، وزیر مملکت
اشاعت کی تاریخ: 10th, July 2025 GMT
وزیر مملکت برائے قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کے بیٹے والد سے ملنے یا سیاحت کیلیے پاکستان آنا چاہتے ہیں تو انہیں اجازت ہے تاہم سیاسی انتشار کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
وزیر مملکت برائے قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک نے ایکسپریس نیوز کے پروگرام سینٹر اسٹیج میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کے بیٹے برطانوی شہری ہیں،وہ پچھلی دفعہ بھی آئے تو پاکستان کا ویزہ لے کر آئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ہم بھی کسی بیرون ملک جا کر حکومت کیخلاف سیاسی احتجاج نہیں کر سکتے، آئین ہے جو بھی پاکستان کی شہریت رکھتا ہو وہ پر امن احتجاج کر سکتا ہے، یہ حق صرف پاکستانی شہری کے لیے ہے، ہر فرد کے لیے نہیں ہے ۔
بیرسٹر عقیل ملک نے کہا کہ کسی کو یہ اجازت نہیں دی جا سکتی کہ وہ بیرون ملک سے آئے اور سیاسی تحریک یا سرگرمیوں میں حصہ لے، پی ٹی آئی والے احتجاج کی آڑ میں انتشار پھیلاتے ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان تمام غیر ملکی شہریوں کو خوش آمدید اور اُن کا خیر مقدم کرتا ہے اور یہ وہ لوگ ہیں جو کاروبار یا سیاحت کلیے آتے ہیں تاہم کوئی بھی غیر ملکی سیاسی سرگرمی کے لیے نہیں آسکتا۔
انہوں نے کہا کہ کچھ ویزہ کنڈیشنز ہوتی ہیں ، جس کے تحت کوئی ملک کسی کو مہمان کے طور پر دیکھتا ہے، یہ دنیا بھر میں ہے کہ غیر ملکی ویزہ میں عائد پابندیوں کا خیال کرے ،یہ نہیں ہو سکتا کہ میں سیاح و تفریح کا ویزہ لوں اور سیاسی کارروائیوں کا حصہ بنوں۔
رہنما ن لیگ بیرسٹر عقیل ملک نے کہا کہ کیس یہ نہیں ہے کہ وہ بانی سے ملاقات کرنا چاہتے ہیں، اگر والد مشکلات میں ہیں تو بانی کے بیٹے دو تین سال سے کیوں نہیں آئے؟ ،دو تین سال بعد انہیں یاد آیا کہ وہ ہمارے والد ہیں، والد سے ملنے کی خواہش سیاسی چال ہے۔
انہوں نے کہا کہ علیمہ خان نے بانی کے بیٹوں کو یہ تجویز دی ہے ، بانی کے بیٹے پاکستان آنے سے پہلے امریکا کیوں جا رہے ہیں؟ ۔ ان کا کہنا تھا کہ بانی کے بیٹے والد سے ملنے پاکستان آنا چاہتے ہیں تو آ سکتے ہیں، والد سے ملنے کی اجازت ہے لیکن سیاسی انتشار کی اجازت نہیں دی جا سکتی ۔
پیپلز پارٹی کے ساتھ معاملات سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے بیرسٹر عقیل نے واضح کیا کہ ہم نے اپنا سفر پیپلز پارٹی کے ساتھ شروع کیا اور اسی کے ساتھ ہی ختم کریں گے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: والد سے ملنے بیرسٹر عقیل چاہتے ہیں نے کہا کہ عقیل ملک انہوں نے کے بیٹے ہیں تو
پڑھیں:
آزادکشمیر کی 78سالہ سیاسی تاریخ میں ایسے حالات کبھی بھی نہیں تھے ،جو پچھلے ڈیڑھ سال میں خراب ہوئے ،سردارتنویر الیاس
مظفرآباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سابق وزیراعظم اور پیپلزپارٹی کے رہنما سردار تنویر الیاس نے کہا ہے کہ آزادکشمیر کی 78سالہ سیاسی تاریخ میں ایسے حالات کبھی بھی نہیں تھے ،جو پچھلے ڈیڑھ سال میں آزادکشمیر میں حالات خراب ہوئے ہیں ،آزادکشمیر میں اس وقت چھ سات آئینی عہدے ہیں جن پر کوئی سربراہ مقرر نہیں کئے گئے،آزادکشمیر میں کوئی محکمہ نہیں بچا ہے، آزادکشمیر کی پولیس نے کبھی ہڑتال نہیں کی لیکن پولیس بھی سڑکوں پر آئی،آزادکشمیر کے ڈاکٹر سڑکوں پر ہیں اور آزادکشمیر کا عام آدمی بھی سراپا احتجاج ہے۔
لاہور ہائیکورٹ: نجی کار ساز کمپنی کیخلاف مسابقتی کمیشن کی انکوائری درست قرار
ایک نیوز کے پروگرام فرنٹ لائن میں میزبان ثنا مرزا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کاکہناتھا کہ آزادکشمیر میں فارورڈ بلاک پیپلزپارٹی، ن لیگ کو ملا کرحکومت چل رہی تھی،لیکن دو پارٹیوں کے پاس نہ کوئی کام کی وزارتیں تھیں نہ ان کے کوئی خاص ذمہ داریاں اور اختیارات تھے،اختیارات سارے فارورڈ بلاک اور چودھری انوارالحق کے پاس تھے اورا ن کے کاموں کی سزا سارے پولیٹیکل سسٹم کو مل رہی تھی،ان کے جو وزرا تھے وہ پیپلزپارٹی میں شامل ہو چکے ہیں۔
سابق وزیراعظم آزادکشمیر کاکہناتھا کہ چودھری انوارالحق دعویٰ کر رہے تھے کہ اسمبلی میں قائد ایوان لانے کیلئے آپ کواسمبلی کے اندر 27 لوگوں کی ضرورت ہوتی ہے،جو پارٹی اپنے 27ارکان ثابت کردے وہ اپنا قائدایوان منتخب کر سکتی ہے،ان کا دعویٰ تھا کہ ایک چائے پر جب آپ 27لوگوں کا فوٹو ہمارے ساتھ شیئر کریں گے تو میں اپنی چارد اٹھا کر گھر چلا جاؤں گا، پیپلزپارٹی نے اپنے 27ارکان ظاہر بھی کردیئے ہم امید کررہے تھے کہ وہ خود مستعفی ہو جائیں گے لیکن ابھی تک انہوں نے استعفیٰ نہیں دیا۔
کنٹونمنٹ بورڈ پشاور کو متروکہ املاک پر پراپرٹی ٹیکس نوٹسز دینے سے روک دیا گیا
پی پی رہنما کامزید کہناتھا کہ میرا خیال ہے چودھری انوارالحق اس پوزیشن نہیں رہے کہ وہ کوئی مذاکرات کر سکیں،اس کی وجہ یہ ہے کہ پیپلزپارٹی قائد ایوان کیلئے سادہ اکثریت ثابت کرچکی ہے۔
ان کاکہناتھا کہ وزیراعظم شہبازشریف نے راجہ پرویز اشرف اور قمر زمان کائرہ سے کہا تھا کہ ہم آپ کو ووٹ دے سکتے ہیں لیکن ہم وزارتیں نہیں لیں گے،پیپلزپارٹی کو اس وقت ووٹ کی ضرورت نہیں ہے،وزیراعظم کی جانب سے پیپلزپارٹی کی حمایت کا ااعلان کیا گیا ہے،ان کاکہنا ہے کہ پیپلزپارٹی اسمبلی کے اندر بڑی سیاسی جماعت ہے اس کو حکومت بنانی چاہئے۔
پشاور میں تہرے قتل کی واردات، 2 خواتین سمیت 3 افراد تیز دھار آلے سے قتل
سردار تنویر الیاس کاکہناتھا کہ آزادکشمیر انتشار کی طرف جا رہا ہے وہاں پر سیاسی نظام کو بحال کرنا بہت ضروری ہے،ہماری قیادت نے کل آزادکشمیر کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بلایا ہے،ہو سکتا ہے وہ ہمیں بتایا کہ عدم اعتمادم کی تحریک کب پیش کرنی ہے،چودھری انوارالحق نے تو جانا ہے وہ اس پوزیشن میں نہیں کہ ان سے مذاکرات کئے جائیں۔
مزید :