data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (آئی اے ای اے) نے سیکیورٹی خدشات کے باعث اپنے معائنہ کاروں کو ایران سے واپس بلا لیا ہے۔

ایجنسی کے مطابق، معائنہ کاروں کی آخری ٹیم آج بحفاظت ایران سے ویانا میں واقع ہیڈ کوارٹر پہنچ گئی ہے۔

آئی اے ای اے کے سربراہ رافیل گروسی نے ایران میں جوہری تنصیبات کی نگرانی اور تصدیقی سرگرمیوں کی جلد از جلد بحالی کے لیے بات چیت کی اہمیت پر زور دیا ہے۔

واضح رہے کہ دو روز قبل ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے ایک قانون نافذ کیا تھا، جس کے تحت آئی اے ای اے کے ساتھ ایران کا تعاون ختم کر دیا گیا۔

اس سے قبل ایرانی پارلیمنٹ نے اسرائیل کے ساتھ حالیہ جنگ اور اس کے بعد آئی اے ای اے کے طرز عمل کو مدنظر رکھتے ہوئے ایجنسی سے تعاون کی معطلی کے بل کی منظوری دی تھی، جس کی توثیق ایرانی سپریم کونسل نے بھی کر دی تھی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: آئی اے ای اے

پڑھیں:

اقوامِ متحدہ کے جوہری نگران ادارے کے معائنہ کار ایران چھوڑ کر واپس روانہ ہوگئے

اقوامِ متحدہ کے جوہری نگران ادارے (آئی اے ای اے) کے معائنہ کار ایران سے واپس روانہ ہوگئے، آئی اے ای اے نے اس امر کی تصدیق کرتے ہوئے ایران میں انتہائی ضروری نگرانی کی بحالی کا مطالبہ کیا ہے، اگرچہ ایران نے اسرائیل اور امریکا کی جانب سے اس کی جوہری تنصیبات پر حملوں کے بعد باضابطہ طور پر تعاون معطل کر دیا ہے۔

An IAEA team of inspectors today safely departed from Iran to return to the Agency headquarters in Vienna, after staying in Tehran throughout the recent military conflict. pic.twitter.com/65YQcDL7Ik

— IAEA – International Atomic Energy Agency ⚛️ (@iaeaorg) July 4, 2025


ڈان اخبار میں شائع عالمی خبر رساں اداروں کی رپورٹ کے مطابق بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی نے ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ میں کہا کہ آئی اے ای اے کی ایک ٹیم نے آج ایران سے محفوظ طریقے سے روانگی اختیار کی تاکہ وہ ویانا میں ادارے کے صدر دفتر واپس جا سکیں، یہ ٹیم حالیہ فوجی تنازع کے دوران تہران میں موجود رہی۔

آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل رافیل گروسی نے ایران کے ساتھ فوری طور پر نگرانی اور تصدیقی سرگرمیوں کی بحالی کے لیے طریقہ کار پر تبادلہ خیال کی اہمیت پر زور دیا۔

ایران نے بدھ کے روز باضابطہ طور پر اقوامِ متحدہ کے جوہری نگران ادارے کے ساتھ تعاون معطل کر دیا تھا، جس کے بعد اسرائیل نے ایران کی جوہری تنصیبات پر اپنے پہلے فوجی حملے کیے، اور گزشتہ ماہ امریکا نے بھی حملے کیے تھے۔

جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے (این پی ٹی) کا رکن ہونے کے ناطے، ایران کو اپنے افزودہ یورینیم کی مکمل معلومات دینا ہوتی ہیں، جس کی عام طور پر آئی اے ای اے سخت نگرانی کرتا ہے، تاہم، ایران کی تنصیبات پر بمباری کے بعد صورت حال پیچیدہ ہو گئی ہے۔

Post Views: 2

متعلقہ مضامین

  • سکیورٹی خدشات کے پیش نظر عالمی جوہری ادارے کے معائنہ کار ایران سے واپس چلے گئے
  • سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر عالمی جوہری ادارے کے معائنہ کار ایران سے واپس چلے گئے
  • اقوامِ متحدہ کے جوہری نگران ادارے کے معائنہ کار ایران چھوڑ کر واپس روانہ ہوگئے
  • عالمی جوہری ایجنسی نے اپنے معائنہ کاروں کو ایران سے نکال لیا
  • ایران کی جانب سے تعاؤن کی معطلی کے بعد عالمی جوہری نگرانی کے ادارے کا اسٹاف تہران سے روانہ
  • آئی اے ای اے کے معائنہ کار ایران سے خارج
  • ایران کا آئی اے ای اے سے تعاون معطل کرنیکا انتخاب ناقابل قبول ہے، ٹمی بروس
  • فردو جوہری تنصیب؛ امریکی حملے سے شدید نقصان پہنچا: ایرانی وزیر خارجہ کی تصدیق
  • ایران نے اقوام متحدہ کی جوہری ایجنسی کے ساتھ تعاون معطل کر دیا