ایران کا امریکا پر جوہری دوغلا پن کا الزام، ٹرمپ کے جوہری تجربات کے اعلان کی مذمت
اشاعت کی تاریخ: 31st, October 2025 GMT
تہران نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے جوہری ہتھیاروں کے تجربات دوبارہ شروع کرنے کے اعلان کو ’غیر ذمہ دارانہ اور رجعت پسندانہ‘ قرار دیتے ہوئے سخت مذمت کی ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقیچی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر لکھا کہ ’ایک جوہری طاقتور ملک جو اپنے دفاعی محکمے کو جنگ کا محکمہ کہتا ہے، اب ایٹمی تجربات دوبارہ شروع کر رہا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’یہ وہی ملک ہے جو ایران کے پُرامن جوہری پروگرام کو شیطانی رنگ دے کر ہمارے محفوظ جوہری تنصیبات پر حملے کی دھمکیاں دیتا ہے۔‘
مزید پڑھیں: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا غزہ میں جنگ بندی معاہدے میں کردار پر امیرِ قطر کا شکریہ
ٹرمپ نے یہ اعلان جنوبی کوریا میں ایشیا پیسیفک اقتصادی تعاون (APEC) سمٹ کے موقع پر چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات سے قبل کیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکا روس اور چین کے مساوی سطح پر جوہری تجربات شروع کرے گا۔
Having rebranded its “Department of Defense” as the “Department of War”, a nuclear-armed bully is resuming testing of atomic weapons.                
      
				
— Seyed Abbas Araghchi (@araghchi) October 30, 2025
ماہرین کے مطابق ٹرمپ کا فیصلہ روس اور چین کی حالیہ جوہری سرگرمیوں کے ردعمل کے طور پر سامنے آیا ہے۔
یاد رہے کہ جوہری تجربات پر 1996 کے جامع پابندی معاہدے کے تحت عالمی پابندی عائد ہے، تاہم امریکا، چین اور ایران نے اسے تاحال توثیق نہیں کی۔
مزید پڑھیں: نریندر مودی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا سامنا کرنے سے ہچکچانے لگے
ایران نے ایک بار پھر موقف دہرایا کہ اس کا جوہری پروگرام مکمل طور پر پُرامن مقاصد کے لیے ہے اور اس نے کبھی کوئی جوہری تجربہ نہیں کیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا ایران ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقیچی ٹرمپ جوہری تجربات مذمتذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکا ایران ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقیچی جوہری تجربات جوہری تجربات
پڑھیں:
امریکی آئینی حدود تسلیم، ٹرمپ نے 2028 میں صدارتی الیکشن سے باہر رہنے کا اعلان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی آئین کی حدود کو تسلیم کرتے ہوئے 2028 میں صدارتی دوڑ سے باہر ہونے کا اعلان کردیا ہے۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق دوسری بار امریکا کے صدر منتخب ہونے والے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ یہ افسوسناک ہے کہ میں تیسری مدت کےلیے صدارتی الیکشن نہیں لڑسکتا، امریکی آئین پڑھیں تو واضح ہے کہ مجھے تیسری مدت کیلئے الیکشن لڑنے کی اجازت نہیں۔
ٹرمپ نے ماضی میں کہی گئی بات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ میں نے پہلے کہا تھا کہ تیسری مدت کےلیے الیکشن لڑنے کیلئے تیار ہوں، تاہم امریکی آئین اس کی اجازت نہیں دیتا۔
امریکی آئین صدر کو 2 مدت تک محدود کرتا ہے جبکہ ٹرمپ کی دوسری صدارتی مدت جاری ہے، نئی ترمیم کے ذریعے تبدیلی کافی پیچدہ معاملہ ہے، جس میں ریاستوں اور کانگریس کی حمایت درکار ہوگی۔
دریں اثنا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر پاک بھارت جنگ رکوانے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ روکی اور پاکستان کے فیلڈ مارشل بہترین فائٹر ہیں۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سیول میں ای پیک اجلاس سے خطاب کے دوران کہا کہ پاکستان کے وزیراعظم اور فیلڈ مارشل عظیم انسان ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکا کیلئے جوکر رہا ہوں اس پر فخر ہے، ہم نے بہت سی جنگیں روکیں، جنگیں روکنا پوری دنیا کے لئے فائدہ مند ہے۔
 صدر آصف علی زرداری کی پولش سرمایہ کاروں کو پاکستان میں مشترکہ منصوبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت
صدر آصف علی زرداری کی پولش سرمایہ کاروں کو پاکستان میں مشترکہ منصوبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت