Jasarat News:
2025-12-11@21:33:18 GMT

ظہران ممدانی: نیویارک کے متوقع میئر

اشاعت کی تاریخ: 26th, October 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251026-03-5

 

امیر محمد کلوڑ

ایک انٹرویو نے پوری دنیا کو حیران اور اپنی طرف متوجہ کردیا جب ظہران ممدانی نیویارک کے میئر بننے کے مضبوط امیدوار نے 12 ستمبر 2025 کو نیو یارک ٹائمز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ اگر وہ نیو یارک کے میئر منتخب ہو گئے تو وہ اسرائیلی وزیر ِ اعظم بن یامین نیتن یاہو کو بین الاقوامی فوجداری عدالت (ICC) کے جاری کردہ وارنٹ کی بنیاد پر گرفتار کرائیں گے، بشرطیکہ وہ نیو یارک آئیں۔ اس کے بعد، 13 ستمبر 2025 کو نیوز ویک نے رپورٹ کیا کہ ممدانی نے اپنے اس عزم کو مزید مستحکم کرتے ہوئے کہا کہ نیو یارک سٹی کو بین الاقوامی فوجداری عدالت کے وارنٹس کا احترام کرنا چاہیے، چاہے وہ نیتن یاہو کے ہوں یا کسی اور کے۔ وہ 18 اکتوبر 1991 کو Kampala، یوگنڈا میں پیدا ہوئے۔ ان کی خاندانی جڑیں بھارت، مشرقی افریقا اور یوگنڈا کی طرف ہیں ان کے والد کا خاندان بھارت سے مشرقی افریقا گئے تھے۔ ’’ممدانی‘‘ کسی خاص لفظ سے ماخوذ نہیں، بلکہ خاندانی شناخت (clan name) کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔ بعض روایات کے مطابق، اس کا تعلق لفظ ’’محمد‘‘ سے ماخوذ ہو کر ’’محمدانی‘ ممدانی‘‘ بن گیا، یعنی ’’محمدؐ سے نسبت رکھنے والا‘‘۔

بچپن میں یوگنڈا میں پیدائش کے بعد، وہ جلد ہی خاندان کے ساتھ مختلف مقامات پر منتقل ہوئے، اور تقریباً سات برس کی عمر میں نیویارک منتقل ہوئے۔ وہ مذہب کے لحاظ سے شیعہ اثنا عشری مسلم ہیں، اور وہ امریکی شہریت کے حامل بھی ہیں۔ ممدانی ڈیموکریٹک پارٹی کے رکن ہیں، انہوں نے کمیونٹی کے مسائل، مساوات، اور بین الاقوامی انسانی حقوق کے موضوعات پر سیاسی سرگرمیوں میں حصہ لیا ہے۔ وہ مختلف غیر منافع بخش تنظیموں اور کمیونٹی گروپوں کے ساتھ وابستہ ہیں۔

ظہران پاکستانی اور جنوبی ایشیائی نژاد امریکی کمیونٹی میں سرگرم رہ کر سماجی پروگرامز اور تقریبات کا انعقاد کرتے ہیں۔ ظہران ممدانی کی بیوی، راما دواجی، مسلم نہیں ہیں۔ وہ شامی نژاد امریکی مصورہ ہیں اور مذہبی لحاظ سے ان کا تعلق مسلم کمیونٹی سے ظاہر نہیں ہوتا۔ یہ شادی فروری 2025 میں نیو یارک سٹی ہال میں ہوئی اور ان کا تعلق مختلف ثقافتی پس منظر سے ہے، جو دونوں کی بین الاقوامی اور کثیر الثقافتی زندگی کی عکاسی کرتا ہے۔ ظہران برطانیہ کے قدیمی فٹبال کلب Arsenal کے بڑے پرستار ہیں۔ انہیں پیشہ ور کشتی بازی (پرو وریسٹلنگ) میں بھی دلچسپی ہے۔ اسکول کے زمانے وہ کرکٹ کھیلنے کے گروپ میں بھی سرگرم تھے۔

اب آتے ہیں امریکا کے سب سے بڑے شہر نیویارک کی طرف جہاں پر مسلمانوں کی آبادی 8 لاکھ کے قریب ہے اور پاکستانیوں کی تعداد بھی ایک لاکھ سے کچھ اوپر ہے میئر سٹی بننے کی پہلی شرط کہ: امریکی شہری (U.

S. Citizen) ہونا لازمی ہے۔ غیر شہری یا گرین کارڈ ہولڈر اہل نہیں۔ عمر کم از کم 18 سال عمر ہونی چاہیے، امیدوار کو نیویارک سٹی میں کم از کم ایک سال تک رہائش پذیر ہونا ضروری ہے۔ ووٹر رجسٹریشن امیدوار کو رجسٹرڈ ووٹر ہونا لازمی ہے۔ نیویارک بلکہ پورے امریکا میں مذہب (religion) کی بنیاد پر کسی بھی عوامی عہدے کے لیے کوئی پابندی نہیں ہے میئر بننے کے لیے مسلمان، عیسائی، یہودی، ہندو، یا مذہب ہونا شرط نہیں ہے۔ یہ اصول امریکی آئین (U.S. Constitution) کے آرٹیکل VI (Clause 3) میں واضح طور پر درج ہے۔ (کسی بھی سرکاری عہدے یا اعتماد کے منصب کے لیے مذہبی امتحان یا شرط کبھی نہیں لگائی جائے گی۔)

ظہران ممدانی کی سیاسی حکمت ِ عملی کی خاص باتیں: یہ ہیں کہ وہ رہائشی، نقل و حمل، بچوں کی دیکھ بھال، اور روزمرہ زندگی کے اخراجات کو کم کرنے پر زور دے رہے ہیں۔ وہ ایک مسلم امیدوار ہیں، اور اس حیثیت سے انہیں مسلم ووٹرز اور شناختی سیاست اہمیت اختیار کر رہی ہے۔ ان کی الیکشن مہم کے اہم نکات یہ ہیں۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ کرایے کی حد بندی (Rent freeze): نیویارک میں رہائشی اخراجات بہت زیادہ ہیں، اور وہ کرایہ کو منجمد کرنے کا اختیار کرنا چاہیں گے۔ نقل و حمل: وہ بسوں کو مفت یا کم معاوضے پر چلانے کا منصوبہ رکھتے ہیں ، اس سے عوامی نقل و حمل کی برداشت بہتر ہوگی۔ بچوں کی دیکھ بھال: چھوٹے بچوں کی دیکھ بھال (child-care) کو مفت یا کم قیمت پر فراہم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، تاکہ خاندانوں پر بوجھ کم ہو۔

ظہران ممدانی نے انتخابی مہم کے دوران کہا ہے کہ وہ مسلمان ہونے کی بنیاد پر نشانہ بنائے گئے ہیں۔ مزید یہ کہ ایک اور رپورٹ کے مطابق اْن کی مقابلہ جاتی مہم میں موجود حریفوں نے انہیں روکنے کے لیے تقریباً ۳ ملین ڈالر خرچ کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ اگر ممدانی جیت جاتے ہیں، تو یہ پہلا مسلمان میئر ہوگا جو نیویارک شہر کے سربراہ ہوں گے ایک علامتی اور عملی دونوں سطح پر اہم تبدیلی ہوگی۔ ان کی کامیابی سے امریکی سیاست میں ترقی پسند سمت کا رجحان مزید مضبوط ہوسکتا ہے، خاص طور پر شہروں میں۔

امیر محمد خان کلوڑ

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: بین الاقوامی نیو یارک کے لیے

پڑھیں:

پی ایس ایل روڈ شو لندن کے بعد اب نیویارک میں سجنے کو تیار

پی ایس ایل کا لندن میں ہونے والا روڈ شو اب نیویارک میں سجنے کو تیار ہے۔

پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی انتظامیہ نے لندن میں کامیاب روڈ شو کے بعد اب نیویارک میں بھی اپنا منفرد روڈ شو منعقد کرنے کی تیاری مکمل کر لی ہے۔

نیویارک روڈ شو 13 دسمبر کو مقامی وقت کے مطابق شام 4 بجے ہوگا۔

شو میں گلوکار علی ظفر سمیت کئی سابق اور موجودہ کھلاڑی جلوہ گر ہوں گے جن میں وسیم اکرم، رمیز راجہ، سلمان آغا، ابرار احمد، فہیل اشرف، صائم ایوب، شان مسعود اور سعود شکیل شامل ہیں۔

HBL PSL is heading to New York City! ????????

An exclusive occasion designed for investors to connect with the PSL leadership, explore upcoming commercial prospects, and experience a refined blend of entertainment and cricket engagement.

???? Date: 13 December
⏰ Time: 4 PM
???? Venue:… pic.twitter.com/LdUwKf1aag

— PakistanSuperLeague (@thePSLt20) December 10, 2025


پی سی بی کے مطابق اس خصوصی تقریب کا بنیادی مقصد بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو پی ایس ایل انتظامیہ کے ساتھ براہِ راست جوڑنا ہے تاکہ لیگ میں سرمایہ کاری، اشتراک اورشراکت داری کے نئے مواقع پیدا کیے جا سکیں۔

تقریب میں کرکٹ شائقین، کارپوریٹ نمائندے، بزنس کنسلٹنٹس اور کھیلوں سے وابستہ مختلف اسٹیک ہولڈرز کی بڑی تعداد کی شرکت متوقع ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کمبوڈیا اور تھائی لینڈ کے درمیان جھڑپیں جاری، امن معاہدے کیلئے ٹرمپ کی مداخلت آج متوقع ہے
  • پی ایس ایل روڈ شو لندن کے بعد اب نیویارک میں سجنے کو تیار
  • نیو یارک کے نئے میئر ظہران ممدانی پراسرار تاریخی قلعے میں منتقل
  • صدرِ مملکت آصف زرداری آج لاہور پہنچیں گے، دو روزہ قیام متوقع
  • نیویارک کے میئر زہران مَمدانی کرائے کے گھر سے گریسی مینشن کیوں منتقل ہوں گے؟
  • امریکی چرچ کا جنسی زیادتی کیسز میں اعترافِ جرم، متاثرین کو معاوضہ دینے پر رضامند
  • زہران ممدانی آسیب زدہ سرکاری رہائش گاہ میں کیوں منتقل ہو رہے ہیں؟
  • ای سی سی اجلاس، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ متوقع
  • امریکی کیتھولک چرچ کا جنسی زیادتی کیسز میں اعترافِ جرم، متاثرین کو معاوضہ دینے پر رضامند
  • بہت آگے جائیں گے!