ظہران ممدانی: نیویارک کے متوقع میئر
اشاعت کی تاریخ: 26th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251026-03-5
امیر محمد کلوڑ
ایک انٹرویو نے پوری دنیا کو حیران اور اپنی طرف متوجہ کردیا جب ظہران ممدانی نیویارک کے میئر بننے کے مضبوط امیدوار نے 12 ستمبر 2025 کو نیو یارک ٹائمز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ اگر وہ نیو یارک کے میئر منتخب ہو گئے تو وہ اسرائیلی وزیر ِ اعظم بن یامین نیتن یاہو کو بین الاقوامی فوجداری عدالت (ICC) کے جاری کردہ وارنٹ کی بنیاد پر گرفتار کرائیں گے، بشرطیکہ وہ نیو یارک آئیں۔ اس کے بعد، 13 ستمبر 2025 کو نیوز ویک نے رپورٹ کیا کہ ممدانی نے اپنے اس عزم کو مزید مستحکم کرتے ہوئے کہا کہ نیو یارک سٹی کو بین الاقوامی فوجداری عدالت کے وارنٹس کا احترام کرنا چاہیے، چاہے وہ نیتن یاہو کے ہوں یا کسی اور کے۔ وہ 18 اکتوبر 1991 کو Kampala، یوگنڈا میں پیدا ہوئے۔ ان کی خاندانی جڑیں بھارت، مشرقی افریقا اور یوگنڈا کی طرف ہیں ان کے والد کا خاندان بھارت سے مشرقی افریقا گئے تھے۔ ’’ممدانی‘‘ کسی خاص لفظ سے ماخوذ نہیں، بلکہ خاندانی شناخت (clan name) کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔ بعض روایات کے مطابق، اس کا تعلق لفظ ’’محمد‘‘ سے ماخوذ ہو کر ’’محمدانی‘ ممدانی‘‘ بن گیا، یعنی ’’محمدؐ سے نسبت رکھنے والا‘‘۔
بچپن میں یوگنڈا میں پیدائش کے بعد، وہ جلد ہی خاندان کے ساتھ مختلف مقامات پر منتقل ہوئے، اور تقریباً سات برس کی عمر میں نیویارک منتقل ہوئے۔ وہ مذہب کے لحاظ سے شیعہ اثنا عشری مسلم ہیں، اور وہ امریکی شہریت کے حامل بھی ہیں۔ ممدانی ڈیموکریٹک پارٹی کے رکن ہیں، انہوں نے کمیونٹی کے مسائل، مساوات، اور بین الاقوامی انسانی حقوق کے موضوعات پر سیاسی سرگرمیوں میں حصہ لیا ہے۔ وہ مختلف غیر منافع بخش تنظیموں اور کمیونٹی گروپوں کے ساتھ وابستہ ہیں۔
ظہران پاکستانی اور جنوبی ایشیائی نژاد امریکی کمیونٹی میں سرگرم رہ کر سماجی پروگرامز اور تقریبات کا انعقاد کرتے ہیں۔ ظہران ممدانی کی بیوی، راما دواجی، مسلم نہیں ہیں۔ وہ شامی نژاد امریکی مصورہ ہیں اور مذہبی لحاظ سے ان کا تعلق مسلم کمیونٹی سے ظاہر نہیں ہوتا۔ یہ شادی فروری 2025 میں نیو یارک سٹی ہال میں ہوئی اور ان کا تعلق مختلف ثقافتی پس منظر سے ہے، جو دونوں کی بین الاقوامی اور کثیر الثقافتی زندگی کی عکاسی کرتا ہے۔ ظہران برطانیہ کے قدیمی فٹبال کلب Arsenal کے بڑے پرستار ہیں۔ انہیں پیشہ ور کشتی بازی (پرو وریسٹلنگ) میں بھی دلچسپی ہے۔ اسکول کے زمانے وہ کرکٹ کھیلنے کے گروپ میں بھی سرگرم تھے۔
اب آتے ہیں امریکا کے سب سے بڑے شہر نیویارک کی طرف جہاں پر مسلمانوں کی آبادی 8 لاکھ کے قریب ہے اور پاکستانیوں کی تعداد بھی ایک لاکھ سے کچھ اوپر ہے میئر سٹی بننے کی پہلی شرط کہ: امریکی شہری (U.
ظہران ممدانی کی سیاسی حکمت ِ عملی کی خاص باتیں: یہ ہیں کہ وہ رہائشی، نقل و حمل، بچوں کی دیکھ بھال، اور روزمرہ زندگی کے اخراجات کو کم کرنے پر زور دے رہے ہیں۔ وہ ایک مسلم امیدوار ہیں، اور اس حیثیت سے انہیں مسلم ووٹرز اور شناختی سیاست اہمیت اختیار کر رہی ہے۔ ان کی الیکشن مہم کے اہم نکات یہ ہیں۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ کرایے کی حد بندی (Rent freeze): نیویارک میں رہائشی اخراجات بہت زیادہ ہیں، اور وہ کرایہ کو منجمد کرنے کا اختیار کرنا چاہیں گے۔ نقل و حمل: وہ بسوں کو مفت یا کم معاوضے پر چلانے کا منصوبہ رکھتے ہیں ، اس سے عوامی نقل و حمل کی برداشت بہتر ہوگی۔ بچوں کی دیکھ بھال: چھوٹے بچوں کی دیکھ بھال (child-care) کو مفت یا کم قیمت پر فراہم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، تاکہ خاندانوں پر بوجھ کم ہو۔
ظہران ممدانی نے انتخابی مہم کے دوران کہا ہے کہ وہ مسلمان ہونے کی بنیاد پر نشانہ بنائے گئے ہیں۔ مزید یہ کہ ایک اور رپورٹ کے مطابق اْن کی مقابلہ جاتی مہم میں موجود حریفوں نے انہیں روکنے کے لیے تقریباً ۳ ملین ڈالر خرچ کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ اگر ممدانی جیت جاتے ہیں، تو یہ پہلا مسلمان میئر ہوگا جو نیویارک شہر کے سربراہ ہوں گے ایک علامتی اور عملی دونوں سطح پر اہم تبدیلی ہوگی۔ ان کی کامیابی سے امریکی سیاست میں ترقی پسند سمت کا رجحان مزید مضبوط ہوسکتا ہے، خاص طور پر شہروں میں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: بین الاقوامی نیو یارک کے لیے
پڑھیں:
آزاد کشمیر حکومت کیساتھ اتحاد قائم رکھا جائے یا نہیں؟،پی پی قیادت کا اجلاس کل طلب
آزاد کشمیر حکومت کیساتھ اتحاد قائم رکھا جائے یا نہیں؟،پی پی قیادت کا اجلاس کل طلب WhatsAppFacebookTwitter 0 23 October, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس )پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کی پارلیمانی پارٹی نے کل زرداری ہاوس اسلام آباد میں اہم اجلاس طلب کرلیا، اجلاس میں آزاد کشمیر حکومت کے ساتھ اتحاد جاری رکھنے یا ختم کرنے پر غور متوقع ہے۔
تفصیلات کے مطابق اجلاس طلبی کی تصدیق پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کے سیکرٹری انفارمیشن جاوید ایوب نے کی ہے۔ اجلاس کی صدارت فریال تالپور کریں گی، کشمیر افیئرز کی انچارج خصوصی طور پر شریک ہوں گی۔صدر پیپلز پارٹی آزاد کشمیر چوہدری یاسین کی قیادت میں کور ٹیم اور مرکزی عہدے دار شریک ہوں گے، اجلاس میں آزاد کشمیر حکومت کے ساتھ اتحاد جاری رکھنے یا ختم کرنے پر غور متوقع ہے۔
ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کی حکومت سے علیحدگی یا تبدیلی کے حوالے سے اہم فیصلے متوقع ہے، رواں ماہ پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کی پارلیمانی پارٹی کا یہ چوتھا اہم اجلاس ہوگا۔پیپلز پارٹی آزاد کشمیر نے اپنی تجاویز شریک چیئرمین آصف علی زرداری تک پہنچا دی ہیں، سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کی بھی اجلاس میں شرکت متوقع ہے، اجلاس میں آزاد کشمیر کی موجودہ سیاسی صورت حال پر تفصیلی غور کیا جائے گا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبروزیراعظم سے پولینڈ کے نائب وزیراعظم کی ملاقات، تعاون مزید مستحکم کرنے کیلئے رابطے بڑھانے پر اتفاق وزیراعظم سے پولینڈ کے نائب وزیراعظم کی ملاقات، تعاون مزید مستحکم کرنے کیلئے رابطے بڑھانے پر اتفاق پاک مصر دفاعی تعاون امن و استحکام کے فروغ میں مددگار ثابت ہوگا، فیلڈ مارشل ایک ہفتے میں ملکی مجموعی زرمبادلہ ذخائر میں 4کروڑ 30لاکھ ڈالر کا اضافہ تحریک لبیک پر پابندی کیلئے سپریم کورٹ میں باقاعدہ ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ ٹی ایل پی کے پرتشدد مظاہرین کیخلاف کریک ڈاون جاری ، 954افراد گرفتار ملک میں جمادی الاول 1447ھ کا چاند نظر آگیا، 24 اکتوبر کو یکم جمادی الاول ہوگیCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم