اڈیالہ جیل میں ملاقات کے دن پی ٹی آئی کے متعدد رہنماؤں کو بانی تحریک انصاف سے ملاقات کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔
رپورٹ کے مطابق ایم این اے جاوید اقبال وڑائچ، علی خان جدون، نواز الہی، گلریز اقبال، ساجد حسین اور دیگر رہنما ملاقات کے لیے اڈیالہ جیل پہنچے تھے لیکن انہیں داہگل ناکے پر روک دیا گیا اور ملاقات کی اجازت نہ دی گئی۔
پی ٹی آئی رہنماؤں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عدالتی احکامات کے باوجود ملاقات کی اجازت نہ دی جانا افسوسناک ہے اور یہ ملک میں عدالتی احکامات کی خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ بانی پی ٹی آئی کے کارکنوں سے اتنا ڈر کیوں محسوس کیا جا رہا ہے۔
ایم این اے علی خان جدون نے کہا، ”بانی ایک سیاسی شخصیت ہیں اور انہوں نے مذاکرات سے انکار نہیں کیا۔ مسئلہ یہ ہے کہ مذاکرات کسے سے کیے جائیں۔ اگر حکومت کے پاس اختیار ہوتا تو ہم ان سے مذاکرات ضرور کرتے۔“
مزید برآں، ایم این اے جاوید اقبال وڑائچ نے کہا کہ وہ صبح ساڑھے 10 بجے سے یہاں موجود ہیں اور بانی کے صاحبزادوں کو اپنے والد سے اظہار یکجہتی کے لیے ملاقات کی اجازت دی جانی چاہیے۔
انہوں نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کس حیثیت میں بانی کے اہل خانہ کو گرفتار کرتی ہے۔ اینکر پرسن علینہ شگری کو بھی ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی۔
پی ٹی آئی رہنماؤں کا کہنا تھا کہ بانی کے حکم پر تمام کارکن ایک صفحے پر ہیں اور ورکرز کنونشن کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔

Post Views: 4.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ملاقات کی اجازت پی ٹی ا ئی رہنماو ں

پڑھیں:

کم عمربچوں کے فیس بک اورٹک ٹاک استعمال پرپابندی کی درخواست پر پی ٹی اے سمیت دیگرسے جواب طلب

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 ستمبر2025ء) لاہور ہائیکورٹ نے کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی کے لیے دائر درخواست پر پی ٹی اے سمیت دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔چیف جسٹس عالیہ نیلم نے شہری اعظم بٹ کی درخواست پر سماعت کی، جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ بچے فیس بک اور ٹک ٹاک پر نامناسب مواد دیکھتے ہیں جس سے بچوں کی تعلیمی سرگرمیاں متاثر ہورہی ہیں۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ سوشل میڈیا پر سسٹم موجود ہے کہ بچوں کی رسائی کو محدود کر سکتے ہیں، والدین بچوں کے سوشل میڈیا تک رسائی کو چیک کر سکتے ہیں۔انہوں نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ بیرون ملک بھی والدین ایسی ہی رسائی رکھتے ہیں۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آپ اس پر کیا کہیں گی ۔

(جاری ہے)

جس پر سرکاری وکیل نے جواب دیا کہ انہوں نے پٹیشن میں فریق ہی غلط بنایا ہے، حکومت پاکستان کو فریق بنانا چاہیے تھا۔

چیف جسٹس نے کہا کہ اگر انہوں نے پی ٹی اے کو درخواست دی ہے تو ان سے پتا کر کے عدالت کو آگاہ کریں، کمیشن کا مقصد یہی ہے کہ لوگوں کے معاملات کو حل کرنے کے لیے ان سے رابطہ کر سکیں۔بعدازاں ہائی کورٹ نے کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی کی درخواست پر پی ٹی اے سمیت دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا اور سماعت ملتوی کر دی۔

متعلقہ مضامین

  •   حکومت فوری طور پر نجی شعبے کو گندم امپورٹ کی اجازت دے
  • بانی کے مطابق آپریشن حل نہیں ،مذاکرات کے ذریعے امن بحال کیا جائے،علی امین گنڈاپور
  • سیلاب سے نقصانات کا ابتدائی تخمینہ 10 دن میں مکمل کیا جائے گا، احسن اقبال
  • کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی
  • کم عمربچوں کے فیس بک اورٹک ٹاک استعمال پرپابندی کی درخواست پر پی ٹی اے سمیت دیگرسے جواب طلب
  • کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی کی درخواست پر سماعت
  • بھارتی حکومت نے سکھ یاتریوں کو بابا گورونانک کی برسی پر آنے سے روک دیا
  • کامیابی کا انحصار پالیسی استحکام، تسلسل اور قومی اجتماعی کاوشوں پر ہے،احسن اقبال
  • وینزویلا میں امریکی فضائی حملے میں تین دہشت گرد ہلاک، صدر ٹرمپ
  • غیر دانشمندانہ سیاست کب تک؟