data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

نوشہرہ فیروز(نمائندہ جسارت )سندھ حکومت کے محکمہ سندھ پیپلز ہاؤسنگ فار فلڈ افیکٹیز (ایس پی ایچ ایف) کی جانب سے لنجار ہاؤس مورو میں 2022ء کے سیلاب اور بارشوں سے متاثر ہونے والی خواتین کو گھروں کی تعمیر کے بعد ان کو مالکانہ حقوق کی اسناد دینے کی تقریب منعقد کی گئی، جس میں 146خواتین کو مکان کے مالکانہ حقوق کی اسناد دی گئیں۔تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے بارش اور سیلاب سے متاثرہ خواتین کو ان کے گھروں کے مالکانہ حقوق دے دیے ہیں۔ وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار کی اہلیہ، ان کے صاحبزادوں حسن ضیا لنجار، علی ضیا لنجار، ڈپٹی کمشنر نوشہرو فیروز محمد ارسلان سلیم اور چیئرمین ضلع کونسل نوشہرو فیروز سہیل اختر عباسی نے 146 خواتین کو گھروں کی اسناد دیں۔ اس موقع پر مقررین نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو نے عوام کو روٹی کپڑا اور مکاں کا نعرہ دیا، جس کے تحت سندھ کے عوام کو اپنے گھر کی تعمیر کے بعد اپنے گھر کے مالکانہ حقوق دیے جارہے ہیں۔ ہمارا نصب العین عوامی خدمت ہے۔ ہم عوامی خدمت پر یقین رکھتے ہیں اور عوام کی خدمت کا کام جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اور زیادہ کام کرنا ہے یہ تو صرف شروعات ہے۔ تقریب میں ایس ایس پی نوشہرو فیروز بشیر احمد بروہی، چیئرمین میونسپل کمیٹی مورو نذیر احمد میمن، پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سہیل احمد راجپر، دوست علی سولنگی، محمد خان حاجن جیسر، انفارمیشن آفیسر قمر الزمان بھنبھرو، سافکو کے صوبائی ہیڈ جے پرکاش، ڈسٹرکٹ منیجر سافکو غلام اکبر کھوسو اور دیگر متعلقہ افسران موجود تھے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کے مالکانہ حقوق

پڑھیں:

سکھر بیراج پر اونچے درجے کا سیلاب؛ کچے کا وسیع علاقہ ڈوب گیا، فصلیں تباہ

سکھر(نیوز ڈیسک) سندھ میں سکھر بیراج پر اونچے درجے کا سیلاب ہے جس کے باعث کچے کا وسیع علاقہ ڈوب گیا ہے، گھروں میں پانی داخل ہونے کے ساتھ فصلیں تباہ ہوگئی ہیں۔

سیلابی ریلا آنے کے بعد دیہاتیوں کی کشتیوں کے ذریعے نقل مکانی کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔

کندھ کوٹ میں سیلابی پانی سے 80 سے زائد دیہات پانی کی لپیٹ میں آگئے ہیں۔ قادر پور گیس فیلڈ سے گیس کی فراہمی معطل ہوگئی ہے۔

پنجاب کے سیلاب زدہ علاقوں سے پانی اُترنا شروع ہو گیا ہے۔ لوگ واپس اپنے گھروں کو جانے لگے جبکہ متاثرین نقصانات کے ازالے کے لیے حکومتی امداد کے منتظر ہیں۔

ادھر سجاول کے سیلاب متاثرین اپنے آشیانے کھو بیٹھے ہیں۔ لوگ اب بھوک، پیاس اور بیماریوں کے سائے میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

متاثرہ خاندان کسمپرسی اور بے بسی کی تصویر بنے ہوئے ہیں۔

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • سکھر بیراج پر اونچے درجے کا سیلاب؛ کچے کا وسیع علاقہ ڈوب گیا، فصلیں تباہ
  • عوامی حقوق کی تحریک خالصتاً ایک عوامی اور پرامن جدوجہد ہے، ذیشان حیدر
  • لاڑکانہ: دریائے سندھ کے کنارے ناظم کلہوڑو گاؤں کے کچے کے علاقے میں سیلاب متاثرین نے عارضی جھونپڑیاں قائم کر لی ہیں
  • امن بحالی کے اقدامات اور سیلاب متاثرین کی بھرپور مدد کر رہے ہیں، وزیراعلیٰ سندھ
  • لندن، ہائی کمیشن میں یوم دفاع کی تقریب، سیلاب متاثرین کے ساتھ اظہار یکجہتی
  • پاکستان ہائی کمیشن لندن میں یوم دفاع کی تقریب، سیلاب متاثرین سے اظہارِ یکجہتی
  • سیلابی ریلہ سندھ میں داخل ، گھر دریا کی بے رحم موجوں میں بہہ گئے
  • سیلابی ریلوں سے دریائے سندھ میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ
  •  ملکی تاریخ کی پہلی قومی انسداد سرویکل کینسر مہم کا آغاز
  • عوام کی خدمت پر تنقید کی جارہی ہے، ایسا کرنے والوں کی بے بسی سمجھتی ہوں، مریم نواز