پاکستان کی قومی ہاکی ٹیم نے عالمی سطح پر فائنل تک رسائی حاصل کر کے قوم کا سر فخر سے بلند کیا، لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ ان قومی ہیروز کو آج تک ان کا حق نہیں مل سکا۔

ملائیشیا میں ہونے والے ایف آئی ایچ ہاکی نیشنز کپ کے فائنل کو دو ہفتے سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے، لیکن کھلاڑی اپنی میچ فیس اور یومیہ الاؤنسز کے منتظر ہیں۔

نیوزی لینڈ نے فائنل میں پاکستان کو شکست دے کر ٹرافی اپنے نام کی، لیکن ہمارے کھلاڑی اب تک مالی معاونت کی راہ تک رہے ہیں۔ حیرت انگیز طور پر، ان کھلاڑیوں کو چاہے ملکی میدانوں میں کھیلنا ہو یا بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی نمائندگی کرنی ہو، یومیہ صرف 30 ہزار روپے میچ الاؤنس دیا جاتا ہے، جو ان کی محنت اور قربانیوں کے مقابلے میں آٹے میں نمک کے برابر بھی نہیں۔

صورتحال اس سے بھی زیادہ تشویشناک اس وقت ہو جاتی ہے جب معلوم ہوتا ہے کہ ٹریننگ کیمپ کا الاؤنس اس رقم سے بھی کم ہے، جبکہ کھلاڑیوں کو کسی قسم کا سینٹرل کنٹریکٹ یا اضافی مالی تحفظ فراہم نہیں کیا جاتا۔ تین ٹریننگ کیمپوں کی ادائیگیاں بھی تاحال زیر التوا ہیں، جس نے ان نوجوان کھلاڑیوں کی امیدوں کو مزید کمزور کردیا ہے۔

قریبی ذرائع کے مطابق یہ رویہ ان قومی کھلاڑیوں کے ساتھ سراسر ناانصافی کے مترادف ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر ہم واقعی ہاکی کو دوبارہ اس کا کھویا ہوا مقام دلانا چاہتے ہیں تو ہمیں ان نوجوان کھلاڑیوں کی محنت کی قدر کرنی ہوگی اور ان کے مالی مسائل کا فوری حل نکالنا ہوگا۔

ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ تعریف صرف زبانی جمع خرچ سے نہیں ہوتی، بلکہ وعدے پورے کرنے سے ہوتی ہے۔ یہ کھلاڑی اپنے خون اور پسینے سے ملک کا نام روشن کرتے ہیں، لہذا ان کا حق ہے کہ ان کی محنت کا صلہ بروقت دیا جائے اور انہیں سرکاری سطح پر مکمل تعاون اور تحفظ فراہم کیا جائے، تاکہ وہ بغیر کسی پریشانی کے ملک کے لیے مزید فتوحات حاصل کر سکیں۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

پی ایس ایل کے 11ویں ایڈیشن کی تیاریاں، پی سی بی کا نیا اقدام

پاکستان کرکٹ بورڈنے پاکستان سپر لیگ  کے 11ویں ایڈیشن کی تیاریوں کے دوران ایک اہم انتظامی قدم اٹھایا ہے، جو لیگ کے کھلاڑیوں کے ڈرافٹ سسٹم کو جدید اور موثر بنانے کی سمت ایک بڑی پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔پی سی بی نے لیگ کے لیے ایک نیا عہدہ پلیئر اکویزیشن کنسلٹنٹ تخلیق کیا گیا ہے، جو کھلاڑیوں کے انتخاب، ٹیلنٹ اسکاٹنگ، اور ڈرافٹ پلاننگ کے عمل کی نگرانی کرے گا۔رپورٹس کے مطابق پی ایس ایل نے اس عہدے کے لیے درخواستیں طلب کر لی ہیں۔ پی سی بی کا کہنا ہے کہ یہ اقدام لیگ میں شفافیت، منصوبہ بندی اور کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔اہل امیدواروں کے پاس کسی تسلیم شدہ اسپورٹس ادارے میں کم از کم 5 سال کا تجربہ اور متعلقہ یونیورسٹی کی ڈگری ہونا لازمی قرار دیا گیا ہے۔ درخواستیں 15 نومبر تک جمع کروائی جا سکیں گی۔یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پی ایس ایل اپنی اگلی دہائی میں داخل ہو رہی ہے اور لیگ کے انتظامی ڈھانچے میں بنیادی اصلاحات کی جا رہی ہیں۔پی سی بی کے مطابق، منتخب ہونے والا کنسلٹنٹ پی ایس ایل مینجمنٹ، فرنچائز مالکان اور ہائی پرفارمنس ڈپارٹمنٹ کے ساتھ قریبی تعاون میں کام کرے گا تاکہ کھلاڑیوں کے انتخاب کا عمل زیادہ منظم اور موثر ہو۔

متعلقہ مضامین

  • پی ایس ایل کے 11ویں ایڈیشن کی تیاریاں، پی سی بی کا نیا اقدام
  • شفیق غوری ہردلعزیز ٹریڈ یونینز رہنما تھے‘ قاسم جمال
  • شفیق غوری…مزدورحقوق کے علمبردار
  • اسرائیلی فوج نے فوجی پراسیکیوٹر کو ہٹا دیا
  • پاکستان کو تصادم نہیں، مفاہمت کی سیاست کی ضرورت ہے، محمود مولوی
  • وزیرِ اعلیٰ سہیل آفریدی کی ویڈیوز منظرِ عام پر آنے کے بعد کئی سوالات نے جنم لیا: اختیار ولی
  • 20 برس کی محنت، مصر میں اربوں ڈالر کی مالیت سے فرعونی تاریخ کا سب سے بڑا میوزیم کھل گیا
  • ترقی کی چکا چوند کے پیچھے کا منظر
  • پی ٹی آئی رہنما ذاتی نہیں قومی مفاد میں کام کریں: رانا ثنا اللہ
  • ایمباپے رونالڈو کے بعد گولڈن بوٹ حاصل کرنے والے ریال میڈرڈ کے پہلے کھلاڑی بن گئے