Jasarat News:
2025-11-04@05:03:03 GMT

چمپینزی بھی انسانوں جیسی سوچ رکھنے لگے: تحقیق میں انکشاف

اشاعت کی تاریخ: 3rd, November 2025 GMT

چمپینزی بھی انسانوں جیسی سوچ رکھنے لگے: تحقیق میں انکشاف

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ایک نئی تحقیق میں حیرت انگیز انکشاف سامنے آیا ہے کہ چمپینزی کسی معاملے میں انتخاب کرتے وقت شواہد کے معیار کو جانچ کر انسانوں کی طرح معقول اور تنقیدی انداز میں فیصلے کرتے ہیں۔

تحقیق کے نتائج معروف سائنسی جریدے “سائنس” میں شائع ہوئے، جن کے مطابق چمپینزی نہ صرف ابتدائی شواہد کی بنیاد پر فیصلہ کرتے ہیں بلکہ نئے شواہد ملنے پر اپنی رائے بدلنے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں — یہ صلاحیت ماضی میں صرف انسانوں سے منسوب کی جاتی تھی۔

مطالعے کے دوران سائنس دانوں نے چمپینزیوں کو دو ڈبے دیے، جن میں سے ایک میں کھانا رکھا گیا تھا۔ جانوروں کو کسی ایک ڈبے میں انعام ہونے کا اشارہ دیا گیا، مثلاً ڈبہ ہلا کر آواز پیدا کرنا یا اس کے اندر موجود کھانا دکھانا۔

ابتدائی اشارے کی بنیاد پر چمپینزیوں نے فیصلہ کیا کہ انعام کہاں ہے، تاہم جب انہیں مزید مضبوط یا واضح اشارہ دیا گیا تو انہوں نے اپنا انتخاب بدل لیا۔ محققین کے مطابق یہ عمل ظاہر کرتا ہے کہ چمپینزی شواہد کی طاقت کو پرکھنے اور فیصلے پر نظرِ ثانی کرنے کی ذہنی صلاحیت رکھتے ہیں۔

مزید یہ کہ جب سائنس دانوں نے یہ ظاہر کیا کہ ان اشاروں میں سے ایک غلط تھا — مثلاً ڈبے میں صرف کھانے کی تصویر رکھی گئی تھی — تو چمپینزیوں نے فوری طور پر سمجھ لیا کہ ان کا پہلا اندازہ درست نہیں تھا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ تحقیق اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ چمپینزی منطقی استدلال، شواہد کی جانچ اور فیصلہ سازی میں انسانوں سے کہیں زیادہ قریب ہیں، جس سے جانوروں کے ذہنی ارتقا کے بارے میں نئی بحث جنم لے سکتی ہے۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

پرتعیش شہر لاس ویگاس کے قریب صحرا سے 300 انسانوں کی باقیات دریافت

امریکی ریاست نیواڈا لاس ویگاس کے قریب صحرائی علاقے میں 300 سے زائد انسانی باقیات دریافت کی گئی ہیں۔ 

یہ باقیات دراصل انسانوں کی راکھ ہے جبکہ دریافت کا مقام بیورو آف لینڈ مینیجمنٹ (بی ایل ایم) ہے جہاں تجارتی پیمانے پر راکھ کا اخراج وفاقی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ 

یہ باقیات ایک مقامی شخص نے دریافت کیں۔ یہ راکھ جلائی گئی انسانی باقیات ہیں یعنی ہڈیوں کا پاؤڈر نہ کہ جلائی گئی لاشیں۔ ابتدائی طور پر “70 پائلز” کی اطلاع تھی بعد میں ان کی تعداد 300 سے تجاوز کرگئی اور تقریباً 315 انسانی باقیات برآمد کی گئیں۔ 

نیواڈا کی ریاستی قانون کے مطابق ویسے تو ذاتی سطح پر راکھ پھیلانے پر پابندی نہیں ہے لیکن جب یہ تجارتی سطح پر ہو یا وفاقی زمین پر ہو، تو یہ وفاقی قانون اور بی ایل یم کی پالیسیوں کی خلاف ورزی ہو سکتی ہے۔ فی الحال اس عمل کا کوئی ذمہ دار نامزد نہیں کیا گیا، اور تفتیش جاری ہے کہ کس نے یہ راکھ کس مقصد کے تحت، کس سے، اور کن لوگوں کی وہاں پھینکی۔ 

مقامی قبرستان کے انتظامی ادارے Palm Mortuaries & Cemeteries نے ان راکھوں کو جمع کر کے مخصوص صراحیوں میں رکھا ہے تاکہ اگر لواحقین ہوں تو اسے آکر لے جائیں۔

متعلقہ مضامین

  • پرتعیش شہر لاس ویگاس کے قریب صحرا سے 300 انسانوں کی باقیات دریافت
  • ‘وائلڈ ایٹ ہارٹ’ اور ‘ریمبلنگ روز’ جیسی یادگار فلموں کی اداکارہ ڈایان لیڈ 89 برس کی عمر میں انتقال کرگئیں
  •   برطانیہ: ٹرین حملے کے ملزم پر قتل کی 10 کوششوں کے الزامات
  • چمپینزی بھی انسانوں کی طرح سوچتے ہیں، دلچسپ انکشاف
  • 2026 میں چین کی ڈیزائن کردہ پہلی آبدوزپاک بحریہ میں شامل ہو جائیگی؛ نیول چیف
  • بلیاں بھی انسانوں کی طرح مختلف مزاج رکھتی ہیں، ہر بلی دوست کیوں نہیں بنتی؟
  • قدرت سے ربط رکھنے والے سرفہرست ممالک کون کون سے ہیں؟ فہرست جاری
  • نئی دہلی کا نام انڈرپراستھا رکھنے کی تجویز‘ وزیرداخلہ کو خط لکھ دیا گیا
  • کورونا کی شکار خواتین کے نومولود بچوں میں آٹزم ڈس آرڈرکا انکشاف