سندھ حکومت لانڈھی ٹاؤن کوفنڈز نہیں دے رہی‘ عبدالجمیل خان
اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر)چئیرمین لانڈھی عبدالجمیل خان نے کہا ہے کہ سندھ حکومت ترقیاتی فنڈز کی مد میں کوئی رقم نہیں دے رہی اب تک جتنے بھی ترقیاتی کام کئے گئے ہیں وہ لانڈھی ٹاون نے اپنے ذرائع سے بچت کرکے کئے ہیں۔اگر سندھ حکومت اور کے ایم سی وسائل اور اختیارات ٹاونز و یوسی کی سطح تک منتقل کرے تو ترقیاتی امور میں مزید تیزی آسکتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وائس چئیرمین محمد عمران۔ٹی ایم سی لانڈھی محمد ابراہیم عمرانی کے ہمراہ لانڈھی ٹاون کی بجٹ بریفنگ کے موقع پر کیا۔انہوں نے اس موقع پر مزیدکہا کہ ہم نے کوشش کی ہے کہ مالی سال 2025/26 کا بجٹ ایسا بنائیں جس سے عوام کے مسائل کو زیادہ سیزیادہ حل کیا جائے۔لانڈھی 3 ارب 57 کروڑ 35 لاکھ 48ہزار 900 روپے کا بجٹ پیش کیا گیا ہے۔بجٹ میں 16 کروڑ 74 لاکھ 82ہزار 650روپے فاضل ظاہر کئے گئے ہیں۔بجٹ میں مختلف حکومتی ذرائع سے جو آمدنی کا تخمینہ لگایا گیا ہے وہ 3ارب 5کروڑ 55لاکھ 56ہزار 462 روپے ہے جبکہ اپنے ذرائع آمدنی سے 21 کروڑ 80 لاکھ ظاہر کئے گئے۔
.
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
بھارت سے درآمدات 3 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(کامرس رپورٹر)پاکستان اور بھارت کے درمیان مختصر فوجی تنازع اور سرحدوں کی مسلسل بندش کے باوجود مئی میں تجارتی سرگرمیاں جاری رہیں، سرکاری اعداد و شمار کے مطابق مالی سال 2025 کے جولائی تا مئی کے دوران بھارت سے درآمدات 3 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ مالی سال 2025 کے پہلے 11 ماہ میں بھارت سے درآمدات 21 کروڑ 50 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئیں، جو مالی سال 2024 میں 20 کروڑ 70 لاکھ ڈالر اور مالی سال 2023 میں 19 کروڑ ڈالر سے زیادہ ہیں، صرف مئی کے مہینے میں جب پہلے ہفتے میں 4 روزہ تنازع ہوا، درآمدات ڈیڑھ کروڑ ڈالر رہیں جو پچھلے سال کے اسی مہینے میں ایک کروڑ 70 لاکھ ڈالر تھیں۔تاہم بھارت کو پاکستان کی برآمدات نہ ہونے کے برابر رہیں، مئی میں برآمدات صرف ایک ہزار ڈالر ریکارڈ کی گئیں، جب کہ مالی سال 2025 کے جولائی تا مئی کے دوران مجموعی برآمدات صرف 5 لاکھ ڈالر رہیں، مالی سال 2024 اور 2023 میں برآمدات بالترتیب 34 لاکھ 40 ہزار ڈالر اور 3 لاکھ 30 ہزار ڈالر تھیں، جو دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات کی یک طرفہ نوعیت کو ظاہر کرتی ہیں۔تاجر اس کشیدہ صورتحال کے دوران درآمدات کے تسلسل پر بات کرنے سے گریزاں نظر آئے،۔