کوسوو: پارلیمان میں گدھے لاکر حکومت کے خلاف احتجاج
اشاعت کی تاریخ: 5th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پرسٹینا (انٹرنیشنل ڈیسک) کوسوو میں 4 ماہ سے جاری سیاسی تعطل کے خلاف وکیل آریانت کوچی انوکھا احتجاج کرتے ہوئے 4 گدھوں کو پارلیمان کے احاطے میں لے آئے۔ مقامی میڈیا کے مطابق پولیس نے کوچی کو گدھوں کے ساتھ اسمبلی کے اندر داخل ہونے سے روک دیا۔ انہوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سیاسی بحران کی ذمے داری سیلف ڈیٹرمنیشن موومنٹ کے رہنما اور عبوری وزیراعظم البین کرٹی پر عائد کی اور دیگر جماعتوں کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ شاید یہی صورتحال بعض جماعتوں کے مفاد میں ہے۔
.
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
آزاد کشمیر احتجاج: بھارتی وزارت خارجہ کا پاکستان سے جواب دہی کا مطالبہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نئی دہلی:۔ بھارت نے آزاد کشمیر میں ہونے والے احتجاجی مظاہروں کو پاکستان کے خلاف استعمال کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ مظاہرے وہاں کے عوام پر پاکستانی فورسز کے مظالم اور وسائل کی لوٹ مار کا نتیجہ ہیں۔
جمعہ کو نئی دہلی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بھارتی وزارتِ خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا کہ بھارت اس صورتِ حال پر نظر رکھے ہوئے ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے “زیر قبضہ” جموں و کشمیر میں مظاہروں کی رپورٹس سامنے آئی ہیں جن میں عام شہریوں پر پاکستانی فورسز کے مظالم کا ذکر ہے۔
رندھیر جیسوال نے دعویٰ کیا کہ یہ مظاہرے پاکستان کے جابرانہ رویے اور ان علاقوں سے وسائل نکالنے کی پالیسی کا فطری نتیجہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ان علاقوں پر “غیر قانونی قبضہ” کیے ہوئے ہے اور وہاں انسانی حقوق کی “ہولناک خلاف ورزیاں” جاری ہیں۔
بھارتی ترجمان نے مطالبہ کیا کہ پاکستان ان خلاف ورزیوں کے لیے جوابدہ ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ عالمی برادری کو بھی اس مسئلے پر توجہ دینی چاہیے۔
یاد رہے کہ آزاد کشمیر میں سرگرم جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے مخالفین اس پر بھارت نواز ہونے کا الزام لگاتے ہیں اور ان کا دعویٰ ہے کہ اس احتجاج سے بھارت کو فائدہ پہنچے گا۔