کراچی میں سیکیورٹی الرٹ سے متعلق نوٹیفکیشن پر سندھ حکومت کا وضاحتی بیان
اشاعت کی تاریخ: 12th, November 2025 GMT
کراچی:
محکمہ داخلہ سندھ نے کراچی میں سیکیورٹی الرٹ سے متعلق سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے نوٹیفکیشن پر وضاحتی بیان جاری کر دیا ہے۔
گزشتہ روز اسلام آباد کچہری کے باہر خودکش بم دھماکے کے بعد سوشل میڈیا پر کراچی میں سیکیورٹی الرٹ سے متعلق جعلی نوٹیفکیشن جاری ہوا تھا۔
خودکش بم دھماکے میں کم سے کم 12 افراد شہید اور 30 زخمی ہوگئے تھے۔
حکومت سندھ نے جعلی نوٹیفکیشن کو مسترد کرتے ہوئے جعلی سیکیورٹی الرٹ کو گمراہ کن قرار دے دیا۔
محکمہ داخلہ سندھ واضح کیا ہے کہ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والا سیکیورٹی الرٹ جعلی ہے، تمام سرکاری سیکیورٹی ایڈوائزریز صرف محکمہ داخلہ کے مجاز ذرائع سے جاری ہوتی ہیں۔
محکمہ داخلہ سندھ نے عوام اور میڈیا سے غیر تصدیق شدہ پیغامات شیئر نہ کرنے کی اپیل کی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سیکیورٹی الرٹ محکمہ داخلہ
پڑھیں:
اسلام آباد دھماکا،سندھ پولیس حساس مقامات کے گرد ہائی الرٹ
وزیر داخلہ نے داخلی و خارجی راستوں پر چیکنگ اور نگرانی کو مزید سخت کرنے کی ہدایت کردی
اہم شاہراؤں، سڑکوں اور ذیلی راستوں پر سیکیورٹی کے اقدامات بڑھائے جائیں،ضیاالحسن لنجار
(رپورٹ:افتخار چوہدری)اسلام آباد کچہری دھماکے کے بعد سندھ پولیس کو ہائی الرٹ کردیا گیا اور داخلی و خارجی راستوں پر چیکنگ اور نگرانی کو مزید سخت کرنے کی ہدایت کردی۔تفصیلات کے مطابق وزیر داخلہ سندھ ضیاالحسن لنجار نے اسلام آباد کچہری کے باہر ہونے والے خودکش دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گرد اور خودکش حملہ آور انسانیت کے دشمن ہیں، ان کا کسی مذہب سے کوئی تعلق نہیں۔وزیر داخلہ نے واقعے کے بعد سندھ پولیس کو آئندہ احکامات تک ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔انہوں نے حکم دیا کہ صوبے کے داخلی و خارجی راستوں پر چیکنگ اور نگرانی کو مزید سخت کیا جائے، جبکہ اہم شاہراؤں، سڑکوں اور ذیلی راستوں پر بھی سیکیورٹی کے اقدامات بڑھائے جائیں۔ضیاالحسن لنجار نے مزید کہا کہ انٹیلی جنس اقدامات کو جرائم سے متاثرہ علاقوں اور مضافاتی مقامات پر مزید مؤثر بنایا جائے، اور آنے والے دنوں میں اہم ایونٹس کے سیکیورٹی پلانز کا ازسرنو جائزہ لیا جائے۔انہوں نے قانون نافذ کرنے والے اداروں اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے باہمی روابط کو مزید مضبوط بنانے کی بھی ہدایت دی۔وزیر داخلہ نے ہدایت کی کہ سندھ کے ٹول پلازہ پر داخلی و خارجی نگرانی کو مزید سخت کیا جائے تاکہ کسی بھی ممکنہ تخریب کاری کو بروقت روکا جا سکے۔