data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

منیلا (مانیٹرنگ ڈیسک) ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے خبردار کیا ہے کہ پاکستان میں صرف ٹیکس نیٹ کو وسعت دینا مؤثر نتائج نہیں دے گا، جب تک اس کے ساتھ تعمیل اور نفاذ پر مؤثر حکمت عملی نہ اپنائی جائے۔ رپورٹ کے مطابق ایشیائی ترقیاتی بینک نے خبردار کیا ہے کہ پاکستان میں بغیر کسی حکمت عملی کے ٹیکس نیٹ کو وسعت دینا اْس وقت تک پائیدار مالی نتائج نہیں دے سکتا جب تک نفاذ اور مؤثر تعمیل پر سنجیدگی سے توجہ نہ دی جائے۔ منگل کو جاری کی گئی ایک پالیسی گائیڈ میں اے ڈی بی نے کہا کہ پاکستان کا تجربہ یہ ثابت کرتا ہے کہ پہلے سے موجود ٹیکس دہندگان سے تعمیل کو یقینی بنائے بغیر ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے کی کوششیں نہ صرف کم آمدنی کا باعث بنتی ہیں بلکہ انتظامی اخراجات میں بھی اضافہ کرتی ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ پالیسی سازوں کو چاہیے کہ وہ ٹیکس نیٹ کے پھیلاؤ اور تعمیل میں بہتری کے درمیان سرمایہ کاری پر منافع کا باقاعدہ موازنہ کرنے کے لیے منظم شواہد جمع کریں۔ رہنمائی میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ ٹیکس نیٹ کو صرف اْس وقت بڑھایا جائے جب غیر آمدنی بخش فوائد جیسے کہ معیشت کو رسمی بنانا یا بہتر اقتصادی ڈیٹا کا حصول ٹیکس دہندگان کے لیے تعمیل کے اخراجات اور حکومت پر پڑنے والے انتظامی بوجھ سے زیادہ ہوں۔ رپورٹ کے مطابق طویل المدتی مالیاتی پائیداری کے لیے متوازن حکمت عملی ناگزیر ہے۔ پاکستان کی مثال دیگر اے ڈی بی رکن ممالک کے لیے بھی سبق آموز ہے جو اپنے غیر رسمی شعبوں کو رسمی بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ ٹیکس فائلنگ میں جارحانہ اضافے کی کوششیں لازمی طور پر نہ تو زیادہ آمدنی کا باعث بنتی ہیں اور نہ ہی وسیع تر معاشی فوائد فراہم کرتی ہیں۔ اسی طرح کے نتائج روانڈا، جنوبی افریقہ، یوگنڈا اور دیگر ترقی پذیر معیشتوں میں بھی دیکھے گئے، جہاں ٹیکس بیس بڑھانے کے باوجود آمدنی میں خاطر خواہ اضافہ نہیں ہو سکا۔ پاکستان میں 2007 سے 2019 کے دوران ٹیکس فائلرز کی تعداد 3 گنا سے زاید بڑھ گئی، خاص طور پر 2014 کے بعد جب نفاذ کے سخت اقدامات متعارف کروائے گئے، تاہم اس کے باوجود انکم ٹیکس کا مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) میں حصہ بدستور 3 سے 4 فیصد کے درمیان جمود کا شکار رہا۔ اے ڈی بی نے کہا کہ یہ عدم مطابقت مہنگے تعمیلی اقدامات کی مؤثریت پر سنجیدہ سوالات کھڑے کرتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق کئی نئے فائلرز نے نہایت کم یا بالکل بھی قابلِ ٹیکس آمدنی ظاہر نہیں کی، جب کہ ودہولڈنگ ٹیکسز اور لین دین پر عائد پابندیوں نے آمدنی بڑھانے کے بجائے انتظامی پیچیدگیوں میں اضافہ کیا۔ اے ڈی بی نے واضح کیا کہ محض ٹیکس رول میں نئے نام شامل کر لینا مؤثر آمدنی کی ضمانت نہیں دیتا۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ جب تک حکومتی پالیسیوں کا مقصد وسیع تر سماجی فوائد جیسے شفافیت، اقتصادی شمولیت یا مالیاتی دستاویزات کی بہتری نہ ہو، ان حکمتِ عملیوں کا دفاع مشکل ہوتا ہے۔ اگر نہ تو آمدنی میں خاطر خواہ اضافہ ہو رہا ہو اور نہ ہی غیر آمدنی فوائد قابلِ پیمائش ہوں، تو موجودہ پالیسی کو مؤثر قرار دینا ممکن نہیں۔ رپورٹ کے مطابق 2014 سے 2021 کے دوران پاکستان نے رسمی معیشت کا حجم تین گنا بڑھا دیا، لیکن 2021 تک ٹیکس آمدنی تقریباً اتنی ہی رہی جتنی 2007 میں تھی، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ صرف معیشت کو رسمی بنانا آمدنی میں اضافے کی ضمانت نہیں۔ اے ڈی بی نے نتیجہ اخذ کیا کہ اگر پاکستان نے اپنی ٹیکس پالیسی پر ازسرِ نو غور نہ کیا تو موجودہ حکمتِ عملی ٹیکس دہندگان اور انتظامیہ پر غیر ضروری بوجھ ڈال سکتی ہے، جبکہ مالیاتی استحکام کے اہداف بھی حاصل نہیں کیے جا سکیں گے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: رپورٹ کے مطابق ٹیکس نیٹ کو اے ڈی بی نے حکمت عملی کے لیے

پڑھیں:

ٹیکس اصلاحات کے مثبت نتائج آ رہے ہیں، کرپشن کے خاتمے میں مصروف: شہباز شریف، نوازشریف سے ملاقات

اسلام آباد‘ لاہور (اپنے سٹاف رپورٹر سے‘ نوائے وقت رپورٹ) وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے مالی سال 2025ء میں 59 لاکھ ریکارڈ ٹیکس گوشوارے جمع ہونے پر ایف بی آر حکام کی کارکردگی کی تعریف اور ذمہ داری کا ثبوت دینے پر عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ 9 لاکھ نئے ٹیکس فائلرز کا ٹیکس نیٹ میں آنا حکومت کی پالیسیوں پر عوام کے اعتماد کا عکاس ہے۔ ہفتے کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم نے کہا کہ اللہ کے فضل و کرم سے ٹیکس نظام کی اصلاحات سے مثبت نتائج سامنے آ رہے ہیں، ایف بی آر میں میرٹ کی بالادستی کو اولین ترجیح دی ہے۔ قابل اور محنتی افسران کی حوصلہ افزائی اور ناقص کارکردگی کی حوصلہ شکنی کے نظام سے ایف بی آر میں پرفارمنس کلچر متعارف کرایا گیا۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن کی نگرانی بذات خود ہر اجلاس کی ہفتہ وار صدارت میں کی، ٹیکس گوشواروں کو آسان اور سہل بنایا گیا، بندرگاہوں پر خود کار کلیئرنس کے نظام سے کرپشن کے خاتمے اور پرفارمنس کی بہتری کو یقینی بنایا گیا۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ غیر رسمی معیشت کے خاتمے کیلئے پوائنٹ آف سیل کی تعداد میں اضافے سے سیلز ٹیکس کی چوری کو روکا گیا، ٹیکس آمدن میں گزشتہ برس کی نسبت 9 ارب کا اضافہ حکومت کی ایف بی آر اصلاحات کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ ایف بی آر کے نظام کی مزید اصلاحات کا سلسلہ تسلسل سے جاری ہے، کرپشن اور غیر رسمی معیشت کے مکمل خاتمے کیلئے دن رات مصروف عمل ہیں۔ وزیر اعظم شہبازشریف نے گلگت بلتستان کے عوام اور پوری قوم کو گلگت بلتستان کے یومِ آزادی کے پرمسرت موقع پر دلی مبارکباد پیش کی ہے۔ وزیر اعظم شہبازشریف نے کہا کہ یکم نومبر 1947 کو گلگت بلتستان کے بہادر عوام نے جرات، اتحاد اور حب الوطنی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ڈوگرہ راج سے آزادی حاصل کی اور پاکستان کے ساتھ الحاق کا تاریخی فیصلہ کیا۔ یہ دن اس عظیم قربانی، عزم اور وطن سے محبت کی یاد دلاتا ہے جس نے خطے کی تاریخ بدل دی۔ گلگت بلتستان کے عوام کو ترقی کے تمام مواقع فراہم کیے جائیں گے تاکہ وہ قومی دھارے میں بھرپور کردار ادا کر سکیں۔ آج کا دن ہمیں اس عہد کی تجدید کا پیغام دیتا ہے کہ ہم اپنی آزادی، اتحاد اور ترقی کے سفر کو نئی توانائی اور جذبے کے ساتھ جاری رکھیں گے۔ وزیراعظم نے دعا کی کہ اللہ تعالی گلگت بلتستان اور پاکستان کو امن، ترقی اور خوشحالی سے نوازے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے جاتی امرا میں قائد مسلم لیگ ن نواز شریف سے ملاقات کی جس میں ملکی سیاسی‘ معاشی صورتحال اور دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ شہباز شریف اور نواز شریف نے پارٹی امور اور حکومتی پالیسیوں پر مشاورت کی۔ وزیراعظم شہباز شریف نے نواز شریف کو حکومتی اقدامات پر بریفنگ دی۔ نواز شریف نے قومی معاملات پر وزیراعظم کو رہنمائی فراہم  کی۔

متعلقہ مضامین

  • اے ٹی ایم اور بینک سے رقم نکلوانے پر چارجز میں نمایاں اضافہ
  • کینیڈا اور فلپائن کا دفاعی معاہدہ، چین کو روکنے کی نئی حکمتِ عملی
  • ٹیکس اصلاحات کے مثبت نتائج آ رہے ہیں، کرپشن کے خاتمے میں مصروف: شہباز شریف، نوازشریف سے ملاقات
  • نان فائلرز سے اے ٹی ایم یا بینک سے رقم نکلوانے پر ڈبل ٹیکس کی تیاری
  • نان فائلرز کو اے ٹی ایم یا بینک سے رقم نکلوانے پر ڈبل ٹیکس دینا ہوگا
  • وزیراعظم 59 لاکھ ٹیکس گوشوارے جمع ہونے پر ایف بی آر کی پذیرائی
  • ٹیکس نظام میں اصلاحات سے مثبت نتائج وصول ہو رہے ہیں؛ وزیر اعظم
  • ٹیکس آمدن میں اضافہ ایف بی آر اصلاحات کا نتیجہ، غیررسمی معیشت کا خاتمہ کریں گے، وزیراعظم شہباز شریف
  • ایشیائی ترقیاتی بینک اور گرین کلائمٹ فنڈ پاکستان کے لیے موسمیاتی موافقت کے منصوبے کی منظوری
  • ٹیکس چوری میں ملوث کمپنیوں کیخلاف تحقیقات کا دائرہ وسیع