اسلام آباد (ویب ڈیسک) پی ٹی آئی اور حکومت کے درمیان مذاکرات ایک بار پھر زیر بحث ہیں اور اسیررہنما بھی مذاکرات کی تجویز دے رہے ہیں ، اب تجزیہ نگار ثقلین امام نے کہا ہے کہ مذاکرات وہ کرے گا جس کے پاس اختیار ہے، نوازشریف ویسے ہی جرات کا مظاہرہ کرے جیسے انہوں نے جنرل باجوہ اور فیض حمید کو للکارکے کہا تھا ، آج بھی کہیں کہ عاصم منیر پیچھے ہٹو،ہم حکمران ہیں یا ڈی جی آئی ایس آئی سے کہیں کہ بوریا بسترا بندکرو ،ہم حکمران ہیں۔وہ نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کررہے تھے ۔

ثقلین امام نے مزید کہا کہ یاپھر حکومت اپنی مرضی سے ایک ٹرانسفر کرکے دکھا دے تاکہ دنیا کو پتہ چلے یہ حکمران ہیں ، اگر یہ اتنی جرات دکھاسکتے ہیں تو پی ٹی آئی کو بات کرنا پڑے گی ،آپ کے رہنمابیرون ملک جب بھی کہیں ملتے ہیں، میڈیا سے یا سیاسی شخصیات سےبات کرتے ہیں تو وہاں پاکستان کے حالات زیر بحث آتے ہیں،اپوزیشن کے رہنما بند ہیں، یہ کام تو کھل کر اشارہ ہے کہ جوحکومت کررہاہے، وہ پی ٹی آئی کو پنپنے نہیں دینا چاہتا بالخصوص عمران خان کو ۔

حکومت کا ایران و عراق جانے والے زائرین کیلئے پروازوں میں اضافے کا فیصلہ

 جب بیرون ملک سوال ہوتے ہیں تو کہتے ہیں کہ مقدمات عدالت میں ہیں، ہم تو نیوٹرل ہیں، اصل حکمران نیوٹرل ہونے کا تاثر دیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ حکومت یعنی وزیراعظم اور اپوزیشن کا معاملہ ہے ، اس لیے حکومت اور وزیراعظم ، ان کے رفقاء اور کابینہ کو اپوزیشن سے مذاکرات کرنے چاہیں، یہی تاثر عالمی سطح پر دینے کی کوشش کی جارہی ہے کہ اصل حکمران نیوٹرل ہیں۔

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: ہیں کہ

پڑھیں:

حکومت سیلاب متاثرین کے لیے عالمی امداد کی اپیل کیوں نہیں کر رہی؟

ملک بھر میں مون سون بارشوں کے بعد 26 جون سے اب تک آنے والے سیلاب نے بڑی تباہی مچائی ہے۔ اب تک 998 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، پنجاب میں 5 لاکھ ایکڑ زرعی زمین متاثر ہوئی ہے۔

اسی طرح فصلوں کو بھاری نقصان پہنچا ہے، جبکہ گھر اور سڑکیں بھی شدید متاثر ہوئے ہیں، مجموعی نقصان کا تخمینہ 409 ارب روپے یعنی تقریباً 1.4 ارب ڈالر لگایا جا رہا ہے۔

اس سب کے باوجود حکومت نے تاحال بین الاقوامی اداروں اور دوست ممالک سے امداد کی اپیل نہیں کی۔

یہ بھی پڑھیں: سیلاب متاثرین کے لیے وفاق کو فوری فلیش اپیل کرنی چاہیے، وزیراعلیٰ سندھ

وی نیوز نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ پیپلز پارٹی کے مطالبے کے باوجود حکومت نے ابھی تک امداد کی اپیل کیوں نہیں کی ہے۔

وفاقی وزیر ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے فی الحال بین الاقوامی امداد کی اپیل کا فیصلہ نہیں کیا۔ ان کے مطابق 2022 میں آنے والے سیلاب کے بعد امداد کی اپیل کی گئی تھی مگر اس کا تجربہ زیادہ مثبت نہیں رہا تھا۔

’اس وقت امداد کم ملی تھی جبکہ زیادہ تر مالی مدد آسان قرضوں کی صورت میں دی گئی تھی۔‘

انہوں نے کہا کہ فی الحال نقصانات کا مکمل تخمینہ نہیں لگایا جا سکا، اور جب تک تخمینہ مکمل نہیں ہوتا، امداد کی اپیل نہیں کی جا سکتی۔

ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی حکومت کی اتحادی ہے اور اس کے مطالبے کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے۔

’حکومت کوئی بھی فیصلہ اتحادی جماعتوں کی مشاورت سے ہی کرے گی۔‘

مزید پڑھیں: بھارت کی آبی جارحیت: پنجاب میں پھر سیلابی صورت حال، جلال پور پیر والا شہر خالی کرنے کا حکم

پیپلز پارٹی کی رہنما سینیٹر شیری رحمان نے سیلاب متاثرین کی امداد کے لیے اپیل میں تاخیر پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو منی بجٹ پر بحث کے بجائے عالمی امداد کے موجودہ ذرائع کو متحرک کرنا چاہیے۔

’۔۔۔جیسا کہ 2022 میں کیا گیا تھا، پاکستان کو اقوام متحدہ سے ہنگامی بنیادوں پر مدد کی اپیل کرنی چاہیے تاکہ متاثرہ خاندانوں کو فوری ریلیف فراہم کیا جا سکے۔‘

واضح رہے کہ 2022 کے سیلاب کے بعد جنوری 2023 میں جینیوا ڈونرز کانفرنس کے دوران حکومت پاکستان کی اپیل پر مجموعی طور پر 9 ارب ڈالر کی امداد کے وعدے کیے گئے تھے۔

ان میں اسلامی ترقیاتی بینک کے 4.2 ارب ڈالر، ورلڈ بینک کے 2 ارب ڈالر اور ایشیائی ترقیاتی بینک کے 1.5 ارب ڈالر کے وعدے شامل تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اتحادی پیپلز پارٹی ڈاکٹر طارق فضل چوہدری شیری رحمان مجموعی نقصان کا تخمینہ منی بجٹ

متعلقہ مضامین

  • بانی پی ٹی آئی کی بہنیں سپریم کورٹ پہنچ گئیں، عمران خان کا خط چیف جسٹس کو دینے کی کوشش ناکام
  • جنوبی کوریا: کرپشن کیس میں اپوزیشن رکن پارلیمان گرفتار
  • حکمران سیلاب کی تباہ کاریوں سے سبق سیکھیں!
  • پنجاب حکومت سیلاب سے نمٹنے کیلئے پوری کوشش کر رہی ہے، سردار سلیم حیدر خان
  • تحریک انصاف اب کھل کر اپوزیشن کرے ورنہ سیاسی قبریں تیار ہوں گی، عمران خان
  • جعلی فٹبال ٹیم جاپان پہنچا دینے کا معاملہ، ڈی پورٹ ہونے والے 22 ’کھلاڑی‘ گرفتار
  • حکومت سیلاب متاثرین کے لیے عالمی امداد کی اپیل کیوں نہیں کر رہی؟
  • عالمی سطح پر اسرائیل کو ذلت اور شرمندگی کا سامنا
  • پانامہ کیس فیصلے سے متعلق مبینہ آڈیو لیک معاملہ پر کمشن تشکیل دینے کی درخواست خارج 
  • خیبرپختونخوا، دہشتگردی سے متاثرہ علاقوں میں ایس ایچ اوز کو بلٹ پروف گاڑیاں دینے کا فیصلہ