پاکستان نے سلامتی کونسل کی صدارت سنبھال لی، عالمی تنازعات کے پرامن حل کی کوشش کرینگے: اسحاق ڈار
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
نیویارک، اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ + خبر نگار خصوصی + این این آئی) پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدارت سنبھال لی۔ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا دنیا میں جاری تنازعات کے پرامن حل کی کوشش کریں گے۔ پاکستان یہ ذمہ داری عاجزانہ طور پر اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کے تحت نبھائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری صدارت اس وقت آئی ہے جب دنیا بھر میں تنازعات اور انسانی بحران چل رہے ہیں۔ سلامتی کونسل کو بات چیت اور سفارت کاری کے ذریعے مؤثر کارروائی کی طرف لے جانے کی کوشش کریں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ فلسطین پر سہ ماہی کھلی بحث کی بھی صدارت کروں گا۔ اس ماہ دو اعلیٰ سطح کے دستخطی پروگراموں کی صدارت کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ پہلا اجلاس امن و تنازعات کے پر امن حل سے متعلق ہوگا جب کہ دوسرا اجلاس اقوام متحدہ اور او آئی سی کے تعاون پر مبنی ہو گا۔ پاکستان تمام رکن ممالک کے ساتھ شراکت داری کا خواہاں ہے۔ اسلام آباد نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ یو این سلامتی کونسل کی صدارت سنبھالنے کے بعد پاکستان جامع اور عملی نتائج کے حصول کے لیے پُرعزم ہے۔ نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ یو این سلامتی کونسل کی صدارت سنبھالنے کے بعد پاکستان جامع اور عملی نتائج کے حصول کے لیے پْرعزم ہے۔ سماجی رابطوں کے پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر اپنے بیان میں نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ آج پاکستان جولائی 2025ء کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدارت سنبھال رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان یہ ذمے داری عاجزی، پختہ یقین اور اقوام متحدہ کے چارٹر، بین الاقوامی قانون اور کثیرالجہتی نظام سے گہری وابستگی کے ساتھ سنبھال رہا ہے۔ ہماری صدارت ایسے وقت میں آ رہی ہے جب دنیا بھر میں تنازعات اور انسانی بحران شدت اختیار کر رہے ہیں۔ دوسری جانب اقوامِ متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب سفیر عاصم افتخار احمد نے عالمی منظرنامے کو درپیش چیلنجز کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک ایسے وقت میں اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدارت سنبھال رہا ہے جب دنیا شدید غیر یقینی صورتحال اور عالمی امن و سلامتی کو درپیش سنگین خطرات کا سامنا کر رہی ہے۔ اگرچہ سلامتی کونسل کی صدارت ماہانہ بنیاد پر گردش کرتی ہے اور اس کے پاس کوئی انتظامی اختیار نہیں ہوتا، لیکن یہ صدارت کونسل کے ایجنڈے اور مجموعی انداز پر اثرانداز ہونے کا ایک موقع فراہم کرتی ہے۔ اس وقت جب سلامتی کونسل کو غزہ اور یوکرائن جیسے اہم معاملات پر جمود اور تعطل کا سامنا ہے۔ ایسی قیادت کی اہمیت اور بھی بڑھ جاتی ہے۔ سفیر عاصم افتخار نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ تنازعات کے پرامن حل، مکالمے اور سفارت کاری کا مستقل اور پختہ حامی رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سلامتی کونسل کے کام میں اصولی اور متوازن نقطہ نظر لائیں گے۔ دریں اثناء نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی زیر صدارت وزیراعظم کی جانب سے پراجیکٹ پے سکیل فریم ورک کا جائزہ لینے کے لئے بنائی گئی کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ نائب وزیراعظم کے آفس سے منگل کو جاری بیان کے مطابق کمیٹی نے خصوصی پے سکیل کے تحت ہنر مند پیشہ ور افراد کی خدمات حاصل کرنے کے لئے موجودہ پالیسیوں کا جائزہ لیا اور متعدد اصلاحاتی تجاویز بشمول مسابقتی تنخواہ کے پیمانے اور کارکردگی پر مبنی مراعات پر غور کیا۔ مزید غور و خوض اور سفارشات کو حتمی شکل دینے کے لئے کمیٹی کا اجلاس آئندہ ہفتے دوبارہ ہو گا۔پاکستان نے اقوام متحدہ کے انسدادِ دہشت گردی کے ڈھانچے میں اندرونی اصلاحات کی ضرورت پر زور دیا ہے تاکہ ایک متوازن اور انسانی حقوق پر مبنی عالمی فریم ورک تیار کیا جا سکے۔اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مشن کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں خطاب کرتے ہوئے پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار احمد نے کہا کہ انسدادِ دہشت گردی کا ڈھانچہ اتنی استعداد رکھتا ہو کہ وہ طویل تنازعات کے اسباب سے نمٹنے کی صلاحیت، انسدادِ دہشت گردی کے نام پر ہونے والی ناانصافی، جبر اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزیوں کا خاتمہ کرے۔انہوں نے کہا ’ہمیں دہشت گردی اور غیر ملکی قبضے کے خلاف جائز جدوجہد اور حقِ خودارادیت کے درمیان واضح فرق بھی کرنا چاہیے‘۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: سلامتی کونسل کی صدارت سنبھال اسحاق ڈار نے کہا انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے اور وزیر خارجہ تنازعات کے پر سلامتی کو رہا ہے
پڑھیں:
روس نے ایران پر پابندیاں مسترد کردیں
روس نے ایران کے خلاف اقوام متحدہ کی جانب سے عائد کی گئی پابندیوں کی بحالی کو مسترد کر دیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق اقوام متحدہ میں روس کے سفیر واسیلی نیبینزیا نے یہ مؤقف اکتوبر کے لیے سلامتی کونسل کی صدارت سنبھالنے کے موقع پر ایک پریس کانفرنس میں پیش کیا۔
یہ بھی پڑھیں: ایران کے نیوکلیئر پروگرام پر اقوام متحدہ کی پابندیاں بحال ہوگئیں
خیال رہے کہ اقوام متحدہ نے ایران کے جوہری پروگرام کے باعث اسلحہ کی خرید و فروخت سمیت مختلف پابندیاں دوبارہ نافذ کرنے کا اعلان کیا تھا۔ یہ اقدام یورپی طاقتوں کی جانب سے سنیپ بیک نامی طریقہ کار کے تحت کیا گیا۔
ایران نے پہلے ہی متنبہ کیا ہے کہ اس فیصلے کا سخت ردعمل دیا جائے گا۔ اس حوالے سے روسی سفیر نے کہا کہ ہم ان پابندیوں کو قانونی طور پر تسلیم نہیں کرتے۔
یہ بھی پڑھیں: برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے ایران پر پابندیوں کے لیے سلامتی کونسل کو خط لکھ دیا
ان کا کہنا تھا کہ اب دنیا دو متوازی حقیقتوں میں بٹ گئی ہے، کچھ ممالک کے لیے سنیپ بیک نافذ ہو چکا ہے لیکن ہمارے نزدیک اس کی کوئی حیثیت نہیں۔
نیبینزیا کے مطابق یہ صورتِ حال ایک نیا مسئلہ پیدا کر رہی ہے اور اب دیکھنا یہ ہے کہ عالمی برادری اس تضاد سے کیسے نکلتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اقوام متحدہ ایران جوہری پروگرام روس یورپین یونین