پاکستان نے اقوام متحدہ میں سلامتی کونسل کی صدارت سنبھال لی
اشاعت کی تاریخ: 1st, July 2025 GMT
سٹی 42:پاکستان نے جولائی سے سلامتی کونسل کی صدارت سنبھال لی
نیویارک میں اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل نمائندے عاصم افتخار نے پریس بریفنگ میں بتایا کہ پاکستان جولائی کیلئے اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا صدر منتخب ہوگیا ، پاکستان نے سلامتی کونسل کی صدارت سنبھال لی،پاکستان اقوام متحدہ چارٹرکےتحت تمام تنازعات کا پرامن حل چاہتا ہے،پاکستان چاہتا ہے دنیا بھرکےتنازعات ثالثی سے حل ہوں،سفارتکاری اورثالثی کے ذریعے تنازعات کے حل پریقین رکھتے ہیں۔
جوڈیشل کمیشن کا اجلاس: پشاورہائیکورٹ کےچیف جسٹس کیلئے جسٹس عتیق شاہ کا نام منظور
پاکستان سفارت کاری اور ثالثی کے ذریعے مسائل کے حل پر یقین رکھتا ہے۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سلامتی کونسل اقوام متحدہ
پڑھیں:
غیر قانونی تارکین وطن عالمی سلامتی کیلئے سنگین چیلنج، پاکستان کے موقف کی جیت
دنیا میں غیر قانونی تارکین وطن کی وجہ سے سلامتی کے خطرات اور معاشی دباؤ پر پاکستان کے مؤقف کی تائید کی جانے لگی۔
پاکستان میں غیر قانونی افغان مہاجرین کی طرح برطانیہ میں بھی پناہ گزین شدید چیلنج بن گئے۔
برطانوی جریدے دی گارڈین کے مطابق پناہ گزینوں کا نظام قابو سے باہر ہے اور ملک کو تقسیم کر رہا ہے، اگر تارکین کے آبائی ممالک محفوظ ہو جائیں تو انہیں واپس جانا پڑے گا، چاہے ان کے پاس جائیداد ہی کیوں نہ ہو۔
دی گارڈین کے مطابق پناہ گزینوں کو مستقل کے بجائے عارضی حیثیت دی جائے گی اور ہر 2 یا ڈھائی سال بعد درخواست دینی ہوگی، غیر قانونی طریقے سے آنے والوں کو مستقل رہائش کے لیے 20 سال تک انتظار کرنا ہوگا۔ غیر قانونی تارکین وطن برادریوں پر زبردست دباؤ ڈال رہے ہیں اور خدمات کو متاثر کر رہے ہیں۔
برطانوی وزیر داخلہ نے کہا کہ غیر قانونی ہجرت ہمارے ملک کو تقسیم کر رہی ہے اور برادریوں میں دراڑیں پیدا ہو رہی ہیں۔ غیر قانونی تارکین وطن قوانین کو توڑتے ہیں، نظام کا غلط استعمال کرتے ہیں اور سزا سے بچ نکلتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ رہائش اور مالی معاونت کو اختیاری بنایا جا رہا ہے تاکہ کام کرنے والوں کی امداد بند کی جا سکے، غیر قانونی تارکین وطن کو کنٹرول اور انصاف کو نظام میں واپس لانا ہمارا اولین مقصد ہے۔ یہ جدید دور میں غیر قانونی ہجرت سے نمٹنے کی سب سے وسیع اور جامع اصلاحات ہیں۔
پاکستان میں بھی غیر قانونی افغان مہاجرین دہشت گردی اور اسمگلنگ جیسے جرائم میں ملوث ہیں، ملکی سلامتی کے پیشِ نظر افغان شہریوں کی واپسی تیزی سے جاری ہے۔