اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی صدارت پاکستان کے سپرد، جولائی 2025 میں اعلیٰ سطح اجلاسوں کی میزبانی کرے گا
اشاعت کی تاریخ: 1st, July 2025 GMT
پاکستان نے جولائی 2025 کے مہینے کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدارت سنبھال لی ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان یہ ذمہ داری انکساری، سنجیدگی اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی روشنی میں پوری کرے گا۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستان کا طرزِعمل اقوام متحدہ کے مقاصد و اصولوں، بین الاقوامی قانون کے احترام اور کثیرا لجہتی تعاون کے عزم پر مبنی رہے گا۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستان ایک ایسا ملک ہے جو ہمیشہ مکالمے اور سفارت کاری کا داعی رہا ہے، اور سلامتی کونسل میں بھی پاکستان غیر جانبدار، اصولی اور متوازن نقطۂ نظر پیش کرے گا۔ یہ مؤقف نہ صرف پاکستان کی خارجہ پالیسی اور ماضی کے تجربات سے جڑا ہے بلکہ اقوام متحدہ کے امن مشنز میں پاکستان کے کردار اور بین الاقوامی امن و سلامتی کے قیام کی کوششوں کا تسلسل ہے۔ پاکستان نے سلامتی کونسل کے جولائی پروگرام کی تیاری میں شفاف، مشاورتی اور متوازن طریقہ اختیار کیا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ ہمیں دنیا کے مختلف خطوں جیسے مشرق وسطیٰ، جنوبی ایشیا، افریقہ، یورپ اور لاطینی امریکہ میں جاری تنازعات اور ان کے انسانی اثرات کا مکمل ادراک ہے، اور ان حالات میں سلامتی کونسل کا کردار فوری، مؤثر اور قابل بھروسا ہونا چاہیے۔
مزید پڑھیں: پاکستان آئندہ ماہ سلامتی کونسل کی صدارت سنبھالے گا
پاکستان اپنی صدارت کے دوران بامقصد، تعمیری اور جامع مکالمے کو فروغ دے گا۔ تمام ایجنڈا نکات پر تمام رکن ممالک کی شرکت یقینی بنائی جائے گی اور اقوام متحدہ کے رکن ممالک کے ساتھ روابط کو مضبوط کیا جائے گا۔ پاکستان اقوام متحدہ کے رکن ممالک اور سلامتی کونسل کے درمیان پل کا کردار ادا کرنے کے لیے پُرعزم ہے۔
جولائی 2025 میں پاکستان کی صدارت کے دوران 2 اعلیٰ سطح اجلاس منعقد ہوں گے۔ پہلا اجلاس 22 جولائی کو ’کثیرا لجہتی تعاون اور تنازعات کے پرامن حل کے ذریعے بین الاقوامی امن و سلامتی کا فروغ‘ کے موضوع پر کھلا مباحثہ ہوگا، جبکہ دوسرا اجلاس 24 جولائی کو ’اقوام متحدہ اور علاقائی و ذیلی علاقائی تنظیموں کے مابین تعاون: اسلامی تعاون تنظیم (OIC) ‘کے عنوان سے ہوگا۔
دونوں اجلاسوں کی صدارت پاکستان کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار کریں گے، جو 23 جولائی کو فلسطین کے مسئلے پر سہ ماہی کھلے مباحثے کی صدارت بھی کریں گے۔
دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان سلامتی کونسل کے تمام رکن ممالک کے ساتھ قریبی تعاون کا منتظر ہے تاکہ بروقت اور متحدہ اقدام کو فروغ دیا جا سکے جو اقوام متحدہ کے چارٹر اور عالمی برادری کی توقعات کے مطابق ہو۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اقوام متحدہ پاکستان جولائی 2025 سلامتی کونسل.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اقوام متحدہ پاکستان جولائی 2025 سلامتی کونسل اقوام متحدہ کے سلامتی کونسل رکن ممالک جولائی 2025 کی صدارت
پڑھیں:
پاکستان نے ایک بار پھر آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کا مطالبہ کر دیا
ویب ڈیسک:پاکستان نے ایک بار پھر آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کا مطالبہ کر دیا۔
یو این سلامتی کونسل میں خطاب کرتے ہوئے پاکستانی مندوب عاصم افتخار نے کہا پاکستان نے غزہ منصوبے کی قرار داد کے حق میں ووٹ دیا، تنازع کے خاتمے کیلئے ٹرمپ کے امن منصوبے کا خیرمقدم کرتے ہیں، ہمارا مقصد غزہ میں معصوم فلسطینیوں کا قتل عام روکنا ہے۔
عاصم افتخارکا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کی حمایت کے بغیر خطے میں دیرپا امن کا قیام ممکن نہیں، قرارداد کی منظوری پر سلامتی کونسل کے شکرگزار ہیں۔
محسن نقوی سے چینی سفیر کی ملاقات،سکیورٹی تعاون مزید مضبوط بنانے پر اتفاق
واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ امن منصوبے کی حمایت میں قرارداد منظور کرلی گئی، قرار داد کے حق میں 13 ووٹ آئے تھے جبکہ مخالفت میں کوئی ووٹ نہیں آیا تھا، روس اور چین نے ووٹنگ کے عمل میں حصہ نہیں لیا تھا۔
امریکی مندوب نے سلامتی کونسل میں پاکستان، مصر، قطر، اردن، سعودی عرب، یواے ای، ترکیہ اور انڈونیشیا سے تشکر کا اظہار کیا تھا، ان کا کہنا تھا کہ ہم سب اکٹھے ہوئے، صورتحال کی سنگینی کا ادراک کیا اور اقدامات کئے،غزہ کے استحکام کے لئے قرارداد اہم ہے، آج تاریخی اورتعمیری قرارداد منظورہوئی ہے۔
ڈھاکا میں کشیدگی، مختلف مقامات پر دستی بم حملے
انہوں نے کہا تھا کہ قرار داد میں غزہ کے لیے بین الاقوامی استحکام فورس کی تعیناتی اور غزہ میں عبوری حکومت کے قیام کے نکات شامل ہیں۔
یاد رہے کہ حماس اور دیگر فلسطینی مزاحمتی گروپوں نے سلامتی کونسل میں ٹرمپ کے غزہ منصوبے کی حمایت میں قرارداد کو مسترد کردیا ہے۔
حماس کا کہنا تھا کہ سکیورٹی کونسل کی غزہ سے متعلق قرارداد فلسطینیوں کے حقوق اور مطالبات پوری نہیں کرتی، یہ قرارداد غزہ پر بین الاقوامی سرپرستی مسلط کرتی ہے، غزہ میں بین الاقوامی فورس کی تعیناتی اسے غیر جانبدار نہیں رہنے دے گی۔
کراچی ایئرپورٹ پر فلائٹ آپریشن متاثر،6پروازیں منسوخ
حماس کا کہنا تھا کہ غزہ میں انسانی امداد کا انتظام اقوام متحدہ کے زیرنگرانی فلسطینی اداروں کے پاس ہونا چاہئے۔