Daily Ausaf:
2025-07-04@19:31:21 GMT

اڑتے جہاز میں فیول ختم ۔۔ پھر کیا ہوا؟

اشاعت کی تاریخ: 4th, July 2025 GMT

برلن(نیوز ڈیسک)جرمنی کی ایئرلائن Lufthansa A380 کا ایندھن ختم ہونے کے بعد پرواز کا رخ موڑ دیا گیا۔

لفتھانسا کے ایک سپر جمبو جیٹ کو میونخ سے واشنگٹن کے لیے اڑان بھرنے کے لیے بوسٹن میں ایک غیر متوقع اسٹاپ کا سامنا کرنا پڑا۔

یہ سب کچھ ایندھن کی پریشانیوں کی وجہ سے ہوا جو امریکی فضائی حدود میں اچانک چکر لگانے سے پیدا ہوا۔

پرواز میونخ ہوائی اڈے (MUC) سے واشنگٹن ڈلس (IAD) کے ساتھ 30 جون 2025 کو اپنی منزل کی طرف روانہ ہوئی تو نیو انگلینڈ، شمال مشرقی امریکہ کی فضا میں اسے غیرمعمولی صورتحال کا سامنا کرنا پڑا۔

LiveATC کے مطابق، پائلٹ نے ریڈیو پر کہا کہ ہمارے پاس بنیادی فیول زیرو ہو رہا ہے۔

عملے کو توقع سے زیادہ لمبا راستہ تفویض کیا گیا تھا، اور اضافی فضائی میل ان کے ایندھن کے ذخائر کو ختم کر گیا۔

اس پریشانی کو دیکھتے ہوئے A380 کا رخ بوسٹن لوگن (BOS) کی طرف کیا گیا جہاں جہاز نے کسی ہنگامی صورتحال کے بغیر بحفاظت لینڈنگ کی۔

بنیادی وجہ؟ ATC نے تصدیق کی کہ ممکنہ طور پر مشرقی ساحل پر رش یا عارضی فضائی حدود کی وجہ سے”عام روٹنگ بند ہے”

Lufthansa کے فلائٹ آپریشنز، جو ایندھن کی حفاظت کے سخت پروٹوکول کی پیروی کرتے ہیں، اگر کم از کم ذخائر کی ضمانت نہیں دی جا سکتی ہے تو اس میں تبدیلی کی ضرورت ہوتی ہے۔

AviationA2Z کے مطابق، واپسی کی پرواز LH415 کو میونخ کے لیے منسوخ کر دیا گیا تھا، اور مسافروں کو یا تو دوبارہ بک کیا گیا تھا یا انہیں دوبارہ جگہ دی گئی تھی۔
مزیدپڑھیں:وادی نیلم کار حادثے میں جاں بحق افراد کی شناخت ہوگئی

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

غزہ: اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم 14 فلسطینی ہلاک

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 02 جولائی 2025ء) غزہ پٹی میں حماس کے زیر انتظام سول ڈیفنس ایجنسی کا کہنا ہے کہ تازہ اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم 14 فلسطینی ہلاک ہو گئے۔ یہ ہلاکتیں ایک ایسے موقع پر ہوئی ہیں، جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس سے ساٹھ روزہ جنگ بندی پر رضامندی کی اپیل کی ہے۔

تقریباً 21 ماہ سے جاری جنگ نے بیس لاکھ سے زائد آبادی والی غزہ کی پٹی میں سنگین انسانی بحران پیدا کر دیا ہے۔

اس ہفتے اسرائیلی فوج نے اعلان کیا ہے کہ اس نے غزہ بھر میں اپنے آپریشنز میں وسعت دی ہے۔

بدھ کو جنوبی غزہ کے ساحلی علاقے المواسی میں، جہاں بے گھر افراد کے لیے خیمے لگے ہوئے تھے، ایک اسرائیلی فضائی حملے میں ایک ہی خاندان کے پانچ افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔

(جاری ہے)

سول ڈیفنس کے ترجمان محمود بسال نے اے ایف پی کو بتایا کہ یہ حملہ ایک ایسے خیمے پر ہوا جس میں بے گھر افراد پناہ لیے ہوئے تھے۔

یاد رہے کہ اسرائیل نے دسمبر 2023 میں المواسی کو محفوظ علاقہ قرار دیا تھا تاہم اس کے باوجود وہاں بارہا فضائی حملے کیے گئے ہیں۔ بسال کے مطابق شمالی غزہ میں غزہ سٹی کے ایک گھر پر بدھ کو علی الصبح حملے میں ایک ہی خاندان کے چار افراد مارے گئے جبکہ دیر البلاح کے علاقے میں ڈرون حملے میں مزید پانچ افراد ہلاک ہوئے۔

غزہ میں میڈیا پر سخت پابندیوں اور کئی علاقوں تک رسائی میں مشکلات کے باعث اے ایف پی ان ہلاکتوں کی آزادانہ طور پر تصدیق نہیں کر سکی۔

اسرائیلی فوج نے اے ایف پی سے رابطے پر نشانہ بنائے گئے مقامات کے مخصوص محل وقوع کی تفصیل طلب کی اور کہا کہ وہ ''ان رپورٹس کا جائزہ لینے کی کوشش کرے گی۔‘‘

منگل کے روز اسرائیلی فوج نے کہا تھا کہ اس نے حالیہ دنوں میں غزہ میں اپنے آپریشنز کو وسعت دی ہے، جس کے دوران ''درجنوں دہشت گردوں کو ہلاک اور سینکڑوں دہشتگردی کے ڈھانچوں کو تباہ کیا گیا ہے۔

‘‘

ادھر منگل کو صدر ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر اعلان کیا کہ جنگ بندی کی نئی تجویز کو اسرائیل کی حمایت حاصل ہے۔ انہوں نے کہا،''اسرائیل نے 60 دن کی جنگ بندی کے لیے ضروری شرائط پر اتفاق کر لیا ہے، جس کے دوران ہم تمام فریقین کے ساتھ مل کر جنگ کے خاتمے پر کام کریں گے۔‘‘

انہوں نے مزید کہا کہ یہ حتمی تجویز قطری اور مصری ثالثوں کے ذریعے حماس کو پیش کی جائے گی، جو پوری جنگ کے دوران حماس سے براہ راست رابطے میں رہے ہیں۔

ٹرمپ نے کہا: ''میں امید کرتا ہوں کہ مشرق وسطیٰ کی بھلائی کے لیے حماس یہ معاہدہ قبول کرے، کیونکہ اس سے بہتر پیشکش نہیں آئے گی، صورتحال صرف بدتر ہو گی۔‘‘

یاد رہے کہ ٹرمپ آئندہ ہفتے اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کی وائٹ ہاؤس میں میزبانی کریں گے۔

سات اکتوبر 2023 ءکو حماس کے اسرائیل پر حملے میں 1,219 افراد ہلاک ہوگئے تھے، جن میں اکثریت عام شہریوں کی تھی، اس کےعلاوہ 251 شہریوں کو یرغمال بنا لیا گیا تھا۔

اس کے جواب میں شروع کی گئی اسرائیلی فوجی کارروائی میں اب تک غزہ میں کم از کم 56,647 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت عام شہریوں کی ہے، یہ تعداد غزہ میں حماس کے زیرانتظام وزارت صحت نے جاری کیے ہیں، جنہیں اقوام متحدہ مستند Cہے۔

شکور رحیم اے ایف پی کے ساتھ

ادارت: کشور مصطفیٰ، رابعہ بگٹی

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل سے تنازعے کے دوران عمان منتقل ہونے والے 7 ہوائی جہاز ایران پہنچ گئے
  • امریکا: دوران پرواز بھارتی نژاد نوجوان کی ہنگامہ آرائی اور گرفتاری، وجہ کیا نکلی؟
  • باغ کے انجینیئر خرم خلیل کا اے آئی پر انقلابی تحقیقی مقالہ میونخ عالمی کانفرنس کے لیے منظور
  • چین کا ملکی طور پر تیار کردہ پہلا طیارہ بردار بحری جہاز ’شین ڈونگ‘ ہانگ کانگ پہنچ گیا، عوام کے لیے کھولنے کا اعلان
  • نہر سوئز میں جہاز غرقاب 4 افراد ہلاک‘ 4 لاپتا
  • ایئرانڈیا کے طیارے کو حادثہ کیوں پیش آیا؟ تحقیقات میں اہم پیشرفت
  • غزہ: اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم 14 فلسطینی ہلاک
  • خلیج سوئز میں بحری جہاز ڈوب گیا، 4 افراد ہلاک، 4 افراد لاپتہ،22 زخمی
  •  حکومت کا ملک بھر کے پیٹرول پمپس کو ڈیجیٹل کرنے کا پلان