data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

وزیراعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ نے وضاحت کی ہے کہ خیبرپختونخوا میں حکومت گرانے کے حوالے سے مولانا فضل الرحمان سے کوئی بات نہیں ہوئی، اور نہ ہی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی صوبائی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد زیر غور ہے۔

اپنے بیان میں رانا ثنا اللہ نے کہا کہ حکومت نے پی ٹی آئی کو متعدد بار مذاکرات کی پیش کش کی، تاہم پی ٹی آئی نے ہمیشہ مذاکرات سے انکار کیا۔ ان کے مطابق پی ٹی آئی 2018 میں اس وقت کی اسٹیبلشمنٹ کے تعاون سے اقتدار میں آئی تھی اور اب دوبارہ اسی طرح اقتدار حاصل کرنے کی خواہاں ہے، مگر یہ خواہش کبھی پوری نہیں ہوگی۔

انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی نے اپنی سیاسی حکمت عملی اور فیصلوں سے خود کو موجودہ صورتحال میں پہنچایا ہے۔ اگر پی ٹی آئی نے اپنی صوبائی حکومتیں نہ توڑی ہوتیں، تو شاید 9 مئی کا واقعہ بھی پیش نہ آتا۔ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ وزیراعظم نے پی ٹی آئی کو یہاں تک کہا تھا کہ وہ ان کے پاس نہ آئیں، اسپیکر چیمبر میں بات کریں، وہ خود وہاں آجائیں گے، مگر پی ٹی آئی بات چیت کی بجائے ڈیڈلاک کی سیاست پر قائم ہے۔

رانا ثنا اللہ نے یہ بھی کہا کہ پی ٹی آئی کی خیبرپختونخوا حکومت اور بانی جماعت کی امانت کو وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور بخوبی سنبھال رہے ہیں، اور اس حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر پی ٹی آئی پرامن احتجاج کرے اور قانون کو ہاتھ میں نہ لے تو یہ ان کا جمہوری حق ہے۔

یاد رہے کہ بدھ کے روز وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے چیلنج کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر ان کی حکومت آئینی طریقے سے گرائی گئی تو وہ سیاست چھوڑ دیں گے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: رانا ثنا اللہ نے پی ٹی ا ئی کہا کہ

پڑھیں:

خیبرپختونخوا کو بحران میں دھکیلنے کا کوئی ارادہ نہیں، عدم اعتماد کی تجویز زیر غور نہیں: عرفان صدیقی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ ان کی جماعت کسی ایسے اقدام کا حصہ نہیں بنے گی جس سے خیبرپختونخوا میں سیاسی عدم استحکام پیدا ہو۔

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ کے سینئر رہنما سینیٹر عرفان صدیقی نے واضح کیا کہ خیبرپختونخوا حکومت کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد کی کوئی تجویز نہ تو پارٹی سطح پر اور نہ ہی کسی اعلیٰ فورم پر زیرِ غور ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم کسی ایسے حربے کا سہارا نہیں لیں گے جو صوبے کو کسی بحران میں مبتلا کرے۔

انہوں نے مزید کہا کہ گورنر خیبرپختونخوا کی وزیراعظم سے حالیہ ملاقات کو کسی خفیہ منصوبہ بندی یا سازش کا رنگ دینا درست نہیں۔ عرفان صدیقی کے مطابق عدم اعتماد ایک آئینی اور جمہوری عمل ہے، جس کا ماضی میں تحریک انصاف کے بانی بھی سامنا کر چکے ہیں۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے پاکستان تاحریک انصاف سمیت ہر سیاسی جماعت کے احتجاج کے حق کو تسلیم کیا لیکن ساتھ ہی خبردار کیا کہ اگر احتجاج کی آڑ میں بدامنی یا انتشار پھیلانے کی کوشش کی گئی تو حکومت قانون کے مطابق کارروائی کرے گی۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ حالیہ دنوں میں خیبرپختونخوا حکومت کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد لانے کی افواہیں زور پکڑ رہی تھیں، تاہم اب تک اس حوالے سے کوئی حتمی پیش رفت سامنے نہیں آئی۔

متعلقہ مضامین

  • خیبرپختونخوا کو بحران میں دھکیلنے کا کوئی ارادہ نہیں، عدم اعتماد کی تجویز زیر غور نہیں: عرفان صدیقی
  • خیبرپختونخوا حکومت گرانے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں، رانا ثنا اللہ
  • مولانا سے عدم اعتماد  لانے پر کوئی بات نہیں ہوئی: رانا ثناء 
  • تحریک چلانے کی کوشش کی گئی تو سختی سے روکا جائے گا‘ رانا ثنا اللہ
  • جےیوآئی پختونخوا میں عدم اعتماد کا حصہ نہیں بنے گی، فضل الرحمان کا عمران خان کو پیغام
  • پی ٹی آئی حکومت کیخلاف تحریک عدم اعتماد زیر غور نہیں، رانا ثناء
  • پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد زیر غور نہیں، رانا ثنا اللہ
  • کسی کو تحریکِ عدم اعتماد لانے کا شوق ہے تو پورا کر لے: بیرسٹر گوہر
  • تحریک انصاف نے کوئی تحریک چلائی تو سختی سے روکا جائیگا،حکومت کو جو مناسب لگا وہ کریگی، رانا ثناء اللہ