لاہور:

تجزیہ کار عامر الیاس رانا کا کہنا ہے کہ پہلی بات تو یہ ہے کہ بہت سے لوگ 28,27اور 29 ویں ترمیم کی بات کر رہے ہیں،ترامیم اپنے وقت پر آئیں گی اس وقت کسی کو کوئی جلدی نہیں ہے، اس وقت سارا سسٹم سموتھ ہے، لیکن جب ترامیم لانی ہیں اور جو آپ نے کہا کہ جے یو آئی کے اوپر زیادہ نہ بینک کیا جائے ، پیپلزپارٹی کے اٹھارہویں ترمیم پر مسائل ہیں یعنی موجودگی تو سب کی چاہیے ہو گی۔

ایکسپریس نیوز کے پروگرام اسٹیٹ کرافٹ میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ آرٹیکل255 انٹرڈیوس ہوا ہے26 ویںترمیم میں جس میں یہ لکھ دیا گیا ہے کہ اگر آپ حلف نہیں لیتے تو متعلقہ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس یا ان کا نامزد کردہ بندہ اوتھ لے لے گا۔

تجزیہ کار نصر اللہ ملک نے کہا کہ دیکھیں کہ اگر آپ یہ کہیں کہ انصاف کے جو تقاضے پی ٹی آئی سمجھتی ہے وہ پورے ہوئے ہیں تو یقینی بات ہے کہ پی ٹی آئی کو اعتراض ہے،12جولائی کا جو فیصلہ تھا اس میں لکھا گیا کہ ول آف دی پیپل، میرا خیال ہے کہ خواہشات پر فیصلے نہیں ہوتے، اس میں کوئی شک نہیں کہ پی ٹی آئی کے ساتھ کہیں زیادتی ہوئی ہے، وہ کہیں وکٹمائز ہوئی ہے، پی ٹی آئی لوگوں کے ساتھ بھی کرتی رہی ہے ، پی ٹی آئی کے ساتھ بھی ہوا ہے، اس میں کوئی دوسری رائے تو ہو نہیں سکتی لیکن آپ ول آف دی پیپل کی بنیاد پہ، خواہشات کی بنیاد پہ آپ فیصلے نہیں دیتے۔

تجزیہ کار حماد حسن نے کہا خواجہ صاحب نے جو بات کی کہ اپوزیشن ملکر تحریک عدم اعتماد تو ایسا عملی طور پر فی الحال ناممکن ہے ، میں پہلے دن سے کہہ رہا ہوں کہ اسمبلی میں کئی گروپس موجود ہیں، شدید ناراضگیاں موجود ہیں، گنڈاپور کا اپنا ایک موثر گروپ پہلے سے موجود ہے، اسد قیصر شاہرام تراکئی کا گروپ ہے،عاطف خان کا گروپ ہے، شہریار آفریدی کا الگ سے گروپ ہے، ضروری نہیں ہے کہ یہ گروپ باہم یکجا رہیں، وہ وقت کے مطابق معاملات کو دیکھیں گے اور اپنی پالیسی بنائیں گے، اب گنڈا پور ایسی پوزیشن پر آ چکے ہیں کہ ان کو ہٹانا عمران خان کے لیے مشکل ہی نہیں ناممکن ہو گیا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی

پڑھیں:

ملک میں زیادہ بارشوں کی پیشگوئی موجود تھی لیکن ہم سائنس کو سنجیدہ نہیں لیتے، ماہر ماحولیات

کراچی(نیوز ڈیسک)ماہر ماحولیات ڈاکٹر زینب نعیم نے کہا ہے کہ ملک میں غیر معمولی بارشوں کی پیشگوئی پہلے سے موجود تھی مگر بدقسمتی سے ہم سائنس کو کبھی سنجیدہ نہیں لیتے۔

خیبرپختونخوا میں کلاؤڈ برسٹ کے بعد تباہی کے مناظر پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ درجہ حرارت مسلسل بڑھ رہا ہے اور موسمیاتی تبدیلی ایک حقیقت ہے جسے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔

ڈاکٹر زینب نے کہا کہ ہمارے ہاں بار بار وارننگ دی جاتی ہے لیکن بروقت اقدامات نہ ہونے کے باعث صورتحال المیہ اختیار کر لیتی ہے۔ ہم یا تو خشک سالی کا شکار ہوتے ہیں یا پھر شدید سیلاب کا، اور افسوس کی بات یہ ہے کہ دونوں انتہاؤں سے نمٹنے کے لیے کوئی جامع منصوبہ بندی موجود نہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ پانی کے ذخائر تیزی سے ختم ہو رہے ہیں اور اگر ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات کو سنجیدگی سے نہ لیا گیا تو مستقبل میں نقصانات مزید بڑھ سکتے ہیں۔ اس لیے اب وقت آ گیا ہے کہ سائنسی تحقیق کو اہمیت دی جائے اور ماحولیاتی چیلنجز کے لیے طویل المدتی منصوبہ بندی کی جائے۔

Post Views: 7

متعلقہ مضامین

  • رانا تنویر 4 روزہ دورے پر ایران پہنچ گئے
  • بھارت کے 6 جہاز تباہ کیے جس کی ویڈیوز بھی موجود ہیں، وزیر داخلہ
  • سیلاب متاثرین کیلئے ہمارے پاس وسائل موجود ، کسی کی مدد کی ضرورت نہیں، علی امین گنڈاپور
  • سسٹم ٹھیک کئے بغیر حالات ٹھیک نہیں ہونگے‘ 27 ویں ترمیم تباہی لائیگی: حافظ نعیم
  • ملک میں زیادہ بارشوں کی پیشگوئی موجود تھی لیکن ہم سائنس کو سنجیدہ نہیں لیتے، ماہر ماحولیات
  • کراچی میں گرج چمک کے ساتھ بارشوں سے اربن فلڈنگ کا خدشہ، محکمہ موسمیات نے خبردار کر دیا
  • چائنا میڈیا گروپ اور اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مشن کی مشترکہ میزبانی میں’’صدائے امن‘‘ثقافتی تبادلہ تقریب کا انعقاد
  • سینئر صحافی رضی دادا کو ایوارڈ نہ ملنے پر اینکر زریاب عرفان اور ایثار رانا کا احتجاج، وجہ بھی بتا دی
  • ہماری خواہش ہے کہ چینی صنعتیں پاکستان میں اپنے یونٹس لگائیں، وزیراعظم
  • پاکستان کے ارب پتی بزنس ٹائیکونز کی فہرست جاری، بیسٹ وے گروپ کے سر انور پرویز 3 ارب 62 کروڑ ڈالر سرمایہ کاری کے ساتھ سرفہرست