سوات میں حالیہ سیلابی ریلے کے دوران پیش آنے والے دل خراش واقعے نے ریسکیو کی نامناسب سہولیات کو بے نقاب کر دیا۔

جیو نیوز کے پروگرام جیو پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے ریسکیو 1122 خیبر پختونخوا کے ترجمان بلال فیضی کا کہنا ہے کہ سیلابی ریلے میں ریسکیو کے لیے دو طرح کی کشتیاں استعمال ہوتی ہیں، جو اس صورتِ حال میں مؤثر نہیں تھیں۔

سوات میں وفاقی وزیر امیر مقام کے ہوٹل کی باؤنڈری وال گرادی گئی

امیر مقام کا کہنا ہے کہ ان کے پاس بلڈنگ کا این او سی موجود ہے۔ ان کا ہوٹل تجاوزات کی ضمن میں نہیں آتا۔

ریسکیو آپریشن کے لیے مقامی طور پر بنائی گئی کشتی استعمال کی گئی، غوطہ خوروں نے پہلی کوشش میں تین افراد کو ریسکیو کیا، لیکن پانی کے تیز بہاؤ کے باعث دوسری کوشش ناکام ہوگئی۔

بلال فیضی نے کہا کہ ریسکیو اداروں کو اطلاع دی گئی کہ کچھ بچے ہوٹل میں پھنسے ہیں، جس پر ایمبولینس روانہ کی گئی، موقع پر پہنچنے پر پتا چلا کہ بچے ہوٹل میں نہیں سیلابی ریلے میں پھنسے ہوئے تھے۔

دوسری جانب دریائے سوات میں سیاحوں کے ڈوبنے کے واقعے پر پشاور ہائی کورٹ نے کمشنر ملاکنڈ اور دیگر متعلقہ افسران کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔

سوات: متاثرہ فیملی نے دریا کے کنارے جس ہوٹل پر ناشتہ کیا اسے گرا دیا گیا

ضلعی انتظامیہ کے مطابق سنگوٹہ تک 49 ہوٹلز اور ریستوران کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔

 چیف جسٹس نے پوچھا غفلت کے باعث 17 جانیں گئیں، سیاحوں کو بروقت ریسکیو کیوں نہیں کیا گیا ؟

ایڈووکیٹ جنرل نے کہا ایئرایمبولنس موجود تھی مگر وقت کم ہونے کے باعث استعمال نہ ہوسکی، عدالت نے کہا حکومت کی جانب سے جاری وارننگ پر متعلقہ حکام نے عمل درآمد کیوں نہیں کیا؟ 

خیال رہے کہ 27 جون کو دریائے سوات کا سیلابی ریلہ 17 سیاحوں کو بہا لے گیا تھا، جس سے 11 افراد جاں بحق ہو گئے تھے۔

عینی شاہدین کے مطابق صبح ناشتے کے بعد سیاحوں نے تصویریں لینے کے لیے دریا کے خشک حصے کا رخ کیا تھا کہ اچانک بے رحم موجوں نے انہیں گھیر لیا، لوگ جان بچانے کے لیے ٹیلے پر چڑھ گئے، مدد کے لیے پکارتے رہے، لیکن دریا کا بہاؤ اتنا تیز تھا کہ کوئی اس کے سامنے ٹھہر نہیں سکا۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: ریسکیو کی کے لیے

پڑھیں:

ندا یاسر کے شو میں بشریٰ انصاری اور فیصل قریشی کی نامناسب گفتگو، صارفین برہم

پاکستان کے یوم آزادی کی مناسبت سے 14 اگست پر آن ایئر ہونے والے ندا یاسر کے مارننگ شو میں مہمانوں کی نازیبا گفتگو نے صارفین کو برہم کردیا۔

ندا یاسر اپنی لایعنی باتوں اور تبصروں کی وجہ سے اکثر تنقید کا نشانہ بنتی رہی ہیں لیکن 14 اگست پر آن ایئر ہونے والے پروگرام میں ان کی مہمانوں کے ساتھ نامناسب گفتگو پر ناظرین نے افسوس کا اظہار کیا ہے۔

سوشل میڈیا پر ندا یاسر کے پروگرام کی ایک ویڈیو وائرل ہورہی ہے جس میں ان کے ساتھ بشریٰ انصاری، فیصل قریشی اور یاسر حسین موجود ہیں۔ اس موقع پر مہمانوں کے درمیان ہونے والی گفتگو پر صارفین اخلاقیات پر سوال اٹھا رہے ہیں؟

سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ گھروں میں دیکھے جانے والے اس پروگرام میں جو خاص طور پر جشن آزادی کے حوالے سے تھا، اس قسم کی گفتگو کیا معنی رکھتی ہے؟ ہم اپنی نسل کو کون سی اخلاقیات کا سبق سکھا رہے ہیں؟

وائرل ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ندا یاسر نے کچھ کارڈز اٹھا رکھے ہیں جس میں سے ایک پر چارپائی بنی ہے۔ اس کارڈ پر تبصرہ کرتے ہوئے بشریٰ انصاری نے کچھ نامناسب باتیں کہیں اور ان کی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے یاسر حسین اور فیصل قریشی بھی پیچھے نہیں رہے اور باتوں کو بالغانہ انداز میں کسی اور جانب لے گئے۔

پروگرام کے اس حصے کو ٹویٹر اور فیس بک پر شیئر کرتے ہوئے صارفین کی جانب سے خوب تنقید کی جارہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • صحافی خاور حسین کی پراسرار موت، گاڑی سے ملنے والا پستول ذاتی نکلا
  • سوات میں سیلابی ریلے سے مزید 8 لاشیں برآمد، اموات کی تعداد 20 ہوگئی۔
  • سوات: سیلابی ریلے سے مزید 8 لاشیں برآمد، ہلاکتوں کی تعداد 20 ہوگئی
  • سوات میں سیلاب، پاک فوج کا ریسکیو آپریشن، عوام اور بچے محفوظ مقام پر منتقل
  • سوات: سیلاب میں بہہ جانے والے 3 افراد کی لاشیں برآمد، 2071 افراد محفوظ مقامات پر منتقل
  •   دریائے سوات کے سیلابی ریلے میں پھنسے 12 افراد کو زندہ بچا لیا گیا ہ
  • سوات میں سیلاب؛ پاک فوج کا ریسکیو آپریشن، عوام اور بچے محفوظ مقام پر منتقل
  • کے پی، جی بی، آزاد کشمیر میں لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب سے تباہی؛ 78 افراد جاں بحق، ایمرجنسی نافذ
  • چارسدہ: 12 افراد دریائے سوات میں پھنس گئے، بروقت ریسکیو کرلیا گیا
  • ندا یاسر کے شو میں بشریٰ انصاری اور فیصل قریشی کی نامناسب گفتگو، صارفین برہم