تارا محمود نے اپنے کیریئر کے سب سے انوکھے کردار سے پردہ اٹھادیا
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
اداکارہ و گلوکارہ تارا محمود نے انکشاف کیا کہ انہیں ایک ڈرامے میں ایسا کردار دیا گیا جس نے انہیں خود بھی حیران کر دیا، کیونکہ انہیں شوٹنگ کے وقت معلوم ہوا کہ وہ صرف صبور علی کی ہی نہیں بلکہ سلمان سعید کی ماں کا کردار بھی ادا کر رہی ہیں۔
تارا محمود نے حال ہی میں سما ٹی وی کے مارننگ شو میں شرکت کی، جہاں انہوں نے مختلف معاملات پر کھل کر گفتگو کی۔
تارا محمود نے کہا کہ انہوں نے اداکاری کا آغاز اتفاقاً کیا، انہیں اس کا شوق نہیں تھا اور نہ ہی ایسا کوئی ارادہ تھا کہ اداکاری میں اپنا کیریئر بنائیں، لیکن اداکارہ ثمینہ احمد نے ان پر زور دیا کہ وہ اداکاری کریں، تو پھر وہ اس فیلڈ میں آگئیں۔
انہوں نے بتایا کہ کبھی کبھار ڈراموں کے کرداروں کے اثرات عام روزمرہ زندگی پر بھی پڑتے ہیں، وہ ایک ڈراما کر رہی تھیں ’شادی کارڈ‘، جس میں انہوں نے اردو اور انگریزی کو مکس کر کے کوئی زبان بولی تھی، وہ کافی دلچسپ تھی اور وہ زبان وہ عام زندگی میں بھی بولنے لگی تھیں۔
تارا محمود نے یہ بھی کہا کہ وہ بہت صاف گو ہیں اور اکثر اوقات اس عادت کی وجہ سے لوگ ان سے ناراض ہو جاتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر انہیں کوئی چیز اچھی نہ لگے تو وہ سوچے سمجھے بغیر لوگوں سے کہہ دیتی ہیں، جیسے اگر کسی کے کپڑے یا رنگ اچھے نہ لگیں تو وہ بلا جھجک کہہ دیتی ہیں کہ ’تمہارے یہ کپڑے اچھے نہیں لگ رہے‘ یا ’یہ رنگ تم پر جچ نہیں رہا‘، جس پر لوگ اکثر برا مان جاتے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ویسے تو عموماً ڈراموں کی کہانی تبدیل نہیں ہوتی، لیکن ڈراموں کے سیٹ پر ایک چیز سب سے زیادہ دیکھنے کو ملتی ہے کہ انہیں یہ نہیں بتایا جاتا کہ ان کے کتنے بچے ہوں گے۔
ان کے مطابق، ایک مرتبہ وہ کسی ڈرامے میں کام کر رہی تھیں جس کے بارے میں انہیں بتایا گیا کہ وہ صبور علی کی ماں کا کردار ادا کریں گی، لیکن جب وہ شوٹنگ کے لیے پہنچیں تو انہیں معلوم ہوا کہ سلمان سعید بھی ان کے بیٹے ہوں گے، یہ سن کر وہ حیران رہ گئیں۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ سلمان سعید کہیں سے بھی ان کے بیٹے نہیں لگ رہے تھے، ان کا قد بھی بہت زیادہ ہے اور عمر میں بھی خاصے مناسب ہیں، تو اس پر انہوں نے حیران ہو کر کئی بار سلمان سعید سے پوچھا کہ ’آپ ڈرامے میں میرے بیٹے ہوں گے؟‘ ایسی صورت حال کبھی کبھار ڈراموں کے سیٹ پر پیش آ جاتی ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: تارا محمود نے انہوں نے
پڑھیں:
آئی فون خریدنے کیلئے اپنا گردہ بیچنے والا شخص تاحیات بڑی مشکل میں پھنس گیا
چین کے صوبے اینہوئی کے شہری نے محض 17 سال کی عمر میں آئی فون خریدنے کی خواہش پوری کرنے کے لیے اپنا گردہ بیچا تھا اور اب کئی سال بعد اس کی قیمت چکا رہے ہیں اور انہیں طبی حوالے سے تاحیات معذور قرار دیا گیا ہے۔
غیرملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اینہوئی کے شہری وانگ شینگکون 2011 میں 17 سال کے تھے اور انہیں آئی فون 4 خریدنے کا شوق تھا لیکن غربت کی وجہ سے وہ اپنا خواب پورا نہیں کر پا رہے تھے اور اس وقت آئی فون 4کو اسٹیٹس اور دولت کا نمونہ سمجھا جاتا تھا۔
وانگ شینگکون کو آن لائن پوسٹس پڑھنے کے بعد اپنا خواب پورا کرنے کے لیے کچھ غیرمعمولی کام کرنے کی سوجھی اور غیرقانونی سرجری کے ذریعے اپنا ایک گردہ بیچنے کے لیے تیار ہوگیا اور اس آپریشن کے بدلے انہیں 20 ہزار یوآن دیے گئے۔
انہوں نے اس رقم سے آئی فون 4 اور آئی پیڈ 2 خریدا لیکن جلد ہی ان کی صحت بگڑنے لگی، انہیں تشویش ناک انفیکشن ہوا، جس کے نتیجے میں ان کا دوسرا گردہ بھی کمزور ہونے لگا۔
رپورٹ میں بتایا کہ اس وقت جب ان کی والدہ نے دیکھا کہ بیٹے کے پاس انتہائی مہنگا فون ہے تو ان سے پوچھا تو وانگ شینگکون نے سچ بتایا دیا اور اپنی والدہ کو دکھی کردیا اور دوسری جانب خود ان کی صحت مزید خراب رہنے لگی اور بعد ازاں ڈاکٹروں نے انہیں طبی بنیاد پر تاحیات معذور قرار دیا۔
حکام نے کارروائیوں کے دوران غیرقانونی سرجریز کرنے والے گینگ کو پکڑ لیا اور مدد کرنے پر وانگ شینگکون کو 1.48 ملین یوآن معاوضہ دیا۔
رپورٹ میں مزید بتایاگیا کہ آج 14 سال بعد وانگ شینگکون کے واحد گردے اس حد تک کمزور ہوگیا ہے کہ 25 فیصد کام نہیں کر رہا ہے اور انہیں اپنی زندگی کے باقی ایام ڈائیلیسز میں گزارنے پڑیں گے اور اب وہ آئی فون کے لیے اپنا گردہ بیچنے کو زندگی کی سب سے بڑی غلطی قرار دیتے ہوئے پشیمان ہیں۔