لوک گلوکارہ صنم ماروی کا پروگرام کا حیران کن معاوضہ لینے کا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 16th, November 2025 GMT
معروف لوک گلوکارہ صنم ماروی نے اپنے ایک میوزک کنسرٹ یا پروگرام کا حیران کن معاوضہ لینے کا دعویٰ کیا ہے۔گلوکارہ نے حال ہی میں ایک پوڈکاسٹ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے مختلف معاملات پر کھل کر گفتگو کی۔پروگرام کے دوران ضم ماروی نے بتایا کہ کیریئر بنانے کیلئے انہیں سخت محنت کرنی پڑی، انہیں متعدد بار مایوسی بھی ہوئی لیکن انہوں نے کبھی ہمت نہ ہاری، انہیں پہلی بار بڑے میوزک پروگرام کرنے پر 27 ہزار روپے کا معاوضہ ملا تھا، جو اس وقت بہت زیادہ تھا، جس سے انہوں نے والدہ کو گھر کیلئے بہت ساری چیزیں لے کر دیں۔ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے 27 ہزار روپے کی کمائی سے والدہ کو بستر، ٹی وی، واشنگ مشین اور گھر کی دوسری چیزیں بھی لے کر دی تھیں لیکن اس باوجود ان کے پیسے ختم نہیں ہوئے تھے۔گلوکارہ نے کہا کہ وہ اپنی بیٹی کو بھی یہی درس دیتی ہیں کہ ناکامیوں پر مایوس نہیں ہونا، مسلسل محنت کرتے رہنا چاہیے، اس کا پھل ضرور ملتا ہے۔ایک سوال کے جواب میں صنم ماروی نے بتایا کہ اب وہ میوزک کنسرٹ کی مختلف جبکہ شادی سمیت اسی طرح کی دوسری تقریبات کیلئے مختلف معاوضہ وصول کرتی ہیں، عام طور پر وہ شادی سمیت اسی طرح کی دوسری تقریبات کا معاوضہ 25 لاکھ روپے تک وصول کرتی ہیں۔گلوکارہ کی جانب سے ایک میوزیکل پروگرام کے زیادہ معاوضہ لینے کی ویڈیو وائرل ہوگئی، جس پر صارفین نے تبصرے کرتے ہوئے ان کی گلوکاری پر بھی سوالات اٹھائے اور لکھا کہ وہ اتنی اچھی گلوکارہ نہیں ہیں، وہ زیادہ معاوضہ لے رہی ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: انہوں نے
پڑھیں:
ایڈٹ شدہ کلپ کا تنازع: بی بی سی نے ٹرمپ سے معافی مانگ لی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لندن: برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریر کے ایک ایڈٹ شدہ حصے کی نشریات پر بالآخر باضابطہ معافی مانگ لی ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق بیان میں ادارے نے تسلیم کیا کہ پینوراما پروگرام میں استعمال کیے گئے کلپ کی تدوین اس انداز میں کی گئی کہ اس سے غلط تاثر پیدا ہوا، جیسے ٹرمپ نے اپنے حامیوں کو براہ راست تشدد پر اکسانے کی کوشش کی ہو۔ بی بی سی نے واضح کیا کہ اس غلطی کا ادارتی طور پر جائزہ لیا جا چکا ہے اور یہ پروگرام دوبارہ نشر نہیں کیا جائے گا۔
دوسری جانب صدر ٹرمپ کے وکلا نے اس معاملے پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے بی بی سی کے خلاف ایک ارب ڈالر کے ہرجانے کا مقدمہ دائر کرنے کی دھمکی دی تھی۔ ٹرمپ کی ٹیم کا مؤقف تھا کہ ایڈیٹنگ نے ان کی ساکھ کو نقصان پہنچایا ہے، لہٰذا نہ صرف معذرت اور اصلاح ضروری ہے بلکہ انہیں مالی معاوضہ بھی ادا کیا جانا چاہیے۔
بعد ازاں بی بی سی نے یہ مطالبہ دوٹوک انداز میں مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ معافی کے باوجود کسی بھی قسم کا مالی معاوضہ ادا نہیں کیا جائے گا اور اس تنازع میں ہتکِ عزت کا دعویٰ بنتا ہی نہیں۔
واضح رہے کہ یہ معاملہ اس وقت مزید سنگین ہوگیا جب بی بی سی کے ڈائریکٹر جنرل ٹِم ڈیوی اور ہیڈ آف نیوز ڈیبی ٹرننس دونوں نے اتوار کے روز اپنے عہدوں سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ ان استعفوں نے ادارے کے اندرونی بحران کو بھی مزید نمایاں کر دیا اور یہ سوالات اٹھائے کہ ادارتی نگرانی میں اس حد تک بڑی غلطی کس طرح پیش آئی۔
بی بی سی کی اندرونی تحقیقات کے مطابق پینوراما پروگرام کو شکایات موصول ہونے کے بعد دوبارہ دیکھا گیا اور یہ اعتراف سامنے آیا کہ مختلف حصوں کو جوڑنے کی تکنیک نے تقریر کی اصل صورت کو مسخ کر دیا تھا۔