UrduPoint:
2025-08-17@13:20:47 GMT

’لامہ‘ جانشینی کا سلسلہ جاری رہے گا، دلائی لامہ

اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT

’لامہ‘ جانشینی کا سلسلہ جاری رہے گا، دلائی لامہ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 02 جولائی 2025ء) دلائی لامہ نے اپنی 90 ویں سالگرہ سے کچھ دن پہلے بدھ کے روز اس بات کی تصدیق کی کہ ان کا جانشین ہو گا۔ وہ بھارت کے شہر دھرم شالہ میں، جہاں وہ جلاوطنی کی زندگی گزار رہے ہیں، روحانی پیشواؤں کے ایک اجتماع سے خطاب کر رہے تھے۔

تبت کے روحانی پیشوا دلائی لامہ نے بدھ کو کہا کہ بدھ مت کا 'لامہ‘ یعنی روحانی پیشوا کا ادارہ ان کی موت کے بعد بھی جاری رہے گا۔

’بدھ مت کا تبتی نظریہ میرے بعد بھی برقرار رہے گا‘، دلائی لامہ

بھارت کے پہاڑی قصبے دھرم شالہ سے تبتی زبان میں نشر ہونے والی ایک ویڈیو میں انہوں نے کہا ''میں اس بات کی تصدیق کر رہا ہوں کہ دلائی لامہ کا ادارہ جاری رہے گا۔‘‘

نوبل امن انعام یافتہ دلائی لامہ ہمالیائی قصبے میں مذہبی رہنماؤں کے اجلاس کے آغاز پر خطاب کر رہے تھے، جہاں وہ کئی دہائیوں سے مقیم ہیں۔

(جاری ہے)

دلائی لامہ 1959 میں چینی حکمرانی کے خلاف ناکام بغاوت کے بعد تبت کے دارالحکومت لہاسا سے فرار ہو گئے تھے۔ تب سے وہ بھارت میں مقیم ہیں، جہاں تبت کی جلاوطن حکومت بھی قائم تھی۔

یہ فیصلہ اہم کیوں ہے؟

جب سے 'لامہ‘ کا یہ ادارہ 1587 میں شروع ہوا تینزن گیاتسو چودہویں دلائی لامہ ہیں۔

تبتی بدھسٹ انہیں 'رحمدلی کے بودھی ستوا‘ کا اوتار مانتے ہیں۔

ان کا خیال ہے کہ ایسا شخص اس جسم کا انتخاب کر سکتا ہے جس میں وہ دوبارہ جنم لینا چاہتا ہے۔

بدھ مت میں، 'بودھی ستوا‘ کا مطلب ایک روشن خیال وجود ہے جس نے دوسروں کی مدد کے لیے ’زندگی کے چکر‘ میں رہنے کا انتخاب کیا ہے۔

اپنے ویڈیو پیغام میں دلائی لامہ نے کہا کہ انہیں تبت، منگولیا، روس اور چین کے کچھ حصوں اور اس سے آگے کے بدھ مت کے ماننے والوں کی جانب سے ادارے کے تسلسل کو یقینی بنانے کی درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔

انہوں نے کہا، ''خاص طور پر، مجھے تبت میں تبتیوں کی طرف سے مختلف چینلز کے ذریعے پیغامات موصول ہوئے ہیں، جس میں یہی اپیل کی گئی ہے۔‘‘

دلائی لامہ کی طرف سے بدھ کے روز اس اعلان نے برسوں کی ان قیاس آرائیوں کا خاتمہ کر دیا کہ چودہویں دلائی لامہ اس عہدے پر فائز ہونے والے آخری فرد ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ مستقبل کے اوتار کو تسلیم کرنے کا واحد اختیار دلائی لامہ کے قائم کردہ گڈن فوڈرنگ ٹرسٹ کے پاس ہو گا۔

دلائی لامہ نے کہا، ''انہیں اس کے مطابق تلاش اور شناخت کے طریقہ کار کو ماضی کی روایت کے مطابق انجام دینا چاہیے.

.. کسی اور کے پاس اس معاملے میں مداخلت کرنے کا کوئی اختیار نہیں ہے۔‘‘

دلائی لامہ دنیا کی نگاہ میں

دنیا بھر میں دلائی لامہ کو عدم تشدد، ہمدردی اور چینی حکمرانی کے خلاف تبتی جدوجہد کی علامت کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔

’بوسہ تنازعہ‘ کیا دلائی لامہ کی ساکھ کمزور ہو گئی؟

سن دو ہزار تیئیس میں ایک بچے کے ہونٹوں پر چومنے پر انہیں تنقید کا سامنا کرنا پڑا جس کے لیے انہوں نے بعد میں معافی مانگ لی تھی۔

چین انہیں ایک علیحدگی پسند اور باغی کے طور پر دیکھتا ہے۔ جلاوطن تبتی اس بات سے خوفزدہ ہیں کہ چین تبت کے خود مختار علاقے پر مزید کنٹرول حاصل کرنے کی کوشش میں دلائی لامہ کے اپنے پسندیدہ جانشین کا منظر عام پر لاسکتا ہے۔

دلائی لامہ نے پہلے کہا تھا کہ ان کا جانشین چین سے باہر پیدا ہو گا، اور پیروکاروں پر زور دیا کہ وہ بیجنگ کے منتخب کردہ کسی بھی 'لامہ‘ کو مسترد کردیں۔

ادارت: صلاح الدین زین

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے دلائی لامہ نے انہوں نے رہے گا نے کہا

پڑھیں:

روشنیوں کے پیچھے چھپے زخم، اداکارہ سنگیتا کی زندگی کے تلخ انکشافات

پاکستان کی فلم اور ٹی وی انڈسٹری کی معروف اداکارہ اور ہدایتکارہ سنگیتا نے اپنی زندگی کے تلخ ترین پہلوؤں کا انکشاف کیا ہے۔ انہوں نے 100 سے زائد فلموں میں اداکاری کی اور اسی سے زیادہ فلموں کی کامیاب ہدایتکاری بھی کی، تاہم ذاتی زندگی میں انہیں کئی بڑے صدمات جھیلنے پڑے۔

سنگیتا حال ہی میں ٹی وی شو میں شریک ہوئیں جہاں انہوں نے بتایا کہ ان کی شادی ان کی زندگی کی سب سے بڑی غلطی اور پچھتاوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک بار ان کی والدہ فلم کے سیٹ پر آئیں اور سب کے سامنے انہیں سخت برا بھلا کہا۔

مزید پڑھیں: ’شادی کے کارڈ چھپ چکے تھے‘، سلمان خان کیساتھ تعلق پر سنگیتا بجلانی نے خاموشی توڑ دی

وہ اس قدر دل شکستہ ہوئیں کہ دریائے سوات میں کود کر خودکشی کرنے لگیں مگر فلم کے ہیرو ہمایوں قریشی نے انہیں بچالیا۔ اگلے دن ہمایوں قریشی کو شادی کی پیشکش کی اور والدین کی مخالفت کے باوجود شادی کرلی، لیکن یہ رشتہ صرف 3 سال قائم رہا۔ اس شادی سے ان کی 3 بیٹیاں ہیں جنہیں انہوں نے اکیلے پالا۔

اداکارہ نے ایک اور کربناک پہلو بھی بتایا کہ انہوں نے اپنی بڑی بیٹی کی شادی محض 16 برس کی عمر میں کردی، کیونکہ انہیں ڈر تھا کہ لوگ بطور اداکارہ کی بیٹی پر باتیں نہ بنائیں۔

مزید پڑھیں: بالی ووڈ اسٹار سلمان خان میری نقل کرتے تھے، گلوکار حسن جہانگیر

تاہم یہ فیصلہ ان کی بیٹی کے لیے تکلیف دہ ثابت ہوا اور سنگیتا آج بھی اسے اپنی زندگی کی سب سے بڑی غلطی مانتی ہیں۔ انہوں نے والدین کو نصیحت کی کہ وہ اپنے بچوں کے ساتھ سختی نہ کریں اور ماضی کی غلطیوں کو نہ دہرانے۔

سنگیتا نے بتایا کہ سال 2000 میں انہیں ہیپاٹائٹس سی ہوا جس کے بعد ڈاکٹرز نے انہیں موت کی خبر تک سنا دی۔ وہ پاکستان اور بھارت دونوں جگہ زیرِ علاج رہیں۔ انہوں نے ہمت نہ ہاری اور صحتیاب ہونے کے بعد دوسروں کو بھی پیغام دیا کہ بیماری سے لڑنا چاہیے اور امید کبھی نہیں چھوڑنی چاہیے۔

مزید پڑھیں: عدالت نے بالی ووڈ اسٹار عامر خان کے بیٹے کی فلم ریلیز ہونے سے کیوں روک دی؟

اپنے بھائی کے انتقال کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ کینسر کے مرض میں مبتلا تھے۔ سنگیتا کے مطابق ان کے بھائی کی بیٹی بھارتی اداکارہ جیا خان تھیں، جو بھارت میں پراسرار حالات میں قتل ہوئیں۔ ان کے بھائی اپنی زندگی بھر بیٹی کے غم میں روتے رہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پاکستان ٹی وی فلم معروف اداکارہ اور ہدایتکارہ سنگیتا

متعلقہ مضامین

  • بارشوں میں مزید شدت متوقع ہے،3 مزید سلسلے پاکستان کی جانب بڑھ رہے ہیں، این ڈی ایم اے حکام کی بریفنگ
  • بارش کے موجودہ اسپیل میں مزید شدت متوقع ہے،3 مزید سلسلے آرہے ہیں، این ڈی ایم اے حکام کی بریفنگ
  • این ڈی ایم اے نے مزید مون سون بارشوں اور سیلاب سے خبردار کردیا
  • بِھڑوں کے حملوں سے بچنے کا آسان طریقہ، انہیں تھوڑا ’بھتہ‘ دیں!
  • دہلی سمیت کئی ریاستوں میں بارش کا سلسلہ جاری، 7 دنوں کیلئے الرٹ
  • روشنیوں کے پیچھے چھپے زخم، اداکارہ سنگیتا کی زندگی کے تلخ انکشافات
  • افغانستان: خواتین و لڑکیاں باوقار زندگی گزارنے سے محروم، یو این ویمن
  • بس کنڈکٹر سے سپر اسٹار تک، رجنی کانت کا بھارتی سینما میں نصف صدی کا سفر کیسا رہا؟
  • صوفی بزرگ حضرت داتا گنج بخشؒ کے عرس کی تقریبات کا آخری روز
  • انسانی سمگلنگ میں کھیل اور کھلاڑیوں کے استعمال کی روک تھام کا مطالبہ