’لامہ‘ جانشینی کا سلسلہ جاری رہے گا، دلائی لامہ
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 02 جولائی 2025ء) دلائی لامہ نے اپنی 90 ویں سالگرہ سے کچھ دن پہلے بدھ کے روز اس بات کی تصدیق کی کہ ان کا جانشین ہو گا۔ وہ بھارت کے شہر دھرم شالہ میں، جہاں وہ جلاوطنی کی زندگی گزار رہے ہیں، روحانی پیشواؤں کے ایک اجتماع سے خطاب کر رہے تھے۔
تبت کے روحانی پیشوا دلائی لامہ نے بدھ کو کہا کہ بدھ مت کا 'لامہ‘ یعنی روحانی پیشوا کا ادارہ ان کی موت کے بعد بھی جاری رہے گا۔
’بدھ مت کا تبتی نظریہ میرے بعد بھی برقرار رہے گا‘، دلائی لامہ
بھارت کے پہاڑی قصبے دھرم شالہ سے تبتی زبان میں نشر ہونے والی ایک ویڈیو میں انہوں نے کہا ''میں اس بات کی تصدیق کر رہا ہوں کہ دلائی لامہ کا ادارہ جاری رہے گا۔‘‘
نوبل امن انعام یافتہ دلائی لامہ ہمالیائی قصبے میں مذہبی رہنماؤں کے اجلاس کے آغاز پر خطاب کر رہے تھے، جہاں وہ کئی دہائیوں سے مقیم ہیں۔
(جاری ہے)
دلائی لامہ 1959 میں چینی حکمرانی کے خلاف ناکام بغاوت کے بعد تبت کے دارالحکومت لہاسا سے فرار ہو گئے تھے۔ تب سے وہ بھارت میں مقیم ہیں، جہاں تبت کی جلاوطن حکومت بھی قائم تھی۔
یہ فیصلہ اہم کیوں ہے؟جب سے 'لامہ‘ کا یہ ادارہ 1587 میں شروع ہوا تینزن گیاتسو چودہویں دلائی لامہ ہیں۔
تبتی بدھسٹ انہیں 'رحمدلی کے بودھی ستوا‘ کا اوتار مانتے ہیں۔
ان کا خیال ہے کہ ایسا شخص اس جسم کا انتخاب کر سکتا ہے جس میں وہ دوبارہ جنم لینا چاہتا ہے۔بدھ مت میں، 'بودھی ستوا‘ کا مطلب ایک روشن خیال وجود ہے جس نے دوسروں کی مدد کے لیے ’زندگی کے چکر‘ میں رہنے کا انتخاب کیا ہے۔
اپنے ویڈیو پیغام میں دلائی لامہ نے کہا کہ انہیں تبت، منگولیا، روس اور چین کے کچھ حصوں اور اس سے آگے کے بدھ مت کے ماننے والوں کی جانب سے ادارے کے تسلسل کو یقینی بنانے کی درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔
انہوں نے کہا، ''خاص طور پر، مجھے تبت میں تبتیوں کی طرف سے مختلف چینلز کے ذریعے پیغامات موصول ہوئے ہیں، جس میں یہی اپیل کی گئی ہے۔‘‘
دلائی لامہ کی طرف سے بدھ کے روز اس اعلان نے برسوں کی ان قیاس آرائیوں کا خاتمہ کر دیا کہ چودہویں دلائی لامہ اس عہدے پر فائز ہونے والے آخری فرد ہو سکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مستقبل کے اوتار کو تسلیم کرنے کا واحد اختیار دلائی لامہ کے قائم کردہ گڈن فوڈرنگ ٹرسٹ کے پاس ہو گا۔
دلائی لامہ نے کہا، ''انہیں اس کے مطابق تلاش اور شناخت کے طریقہ کار کو ماضی کی روایت کے مطابق انجام دینا چاہیے.
دنیا بھر میں دلائی لامہ کو عدم تشدد، ہمدردی اور چینی حکمرانی کے خلاف تبتی جدوجہد کی علامت کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔
’بوسہ تنازعہ‘ کیا دلائی لامہ کی ساکھ کمزور ہو گئی؟
سن دو ہزار تیئیس میں ایک بچے کے ہونٹوں پر چومنے پر انہیں تنقید کا سامنا کرنا پڑا جس کے لیے انہوں نے بعد میں معافی مانگ لی تھی۔
چین انہیں ایک علیحدگی پسند اور باغی کے طور پر دیکھتا ہے۔ جلاوطن تبتی اس بات سے خوفزدہ ہیں کہ چین تبت کے خود مختار علاقے پر مزید کنٹرول حاصل کرنے کی کوشش میں دلائی لامہ کے اپنے پسندیدہ جانشین کا منظر عام پر لاسکتا ہے۔
دلائی لامہ نے پہلے کہا تھا کہ ان کا جانشین چین سے باہر پیدا ہو گا، اور پیروکاروں پر زور دیا کہ وہ بیجنگ کے منتخب کردہ کسی بھی 'لامہ‘ کو مسترد کردیں۔
ادارت: صلاح الدین زین
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے دلائی لامہ نے انہوں نے رہے گا نے کہا
پڑھیں:
پنجاب بھر میں پری مون سون کا نیا سلسلہ؛آئندہ 5 دن کیلیے موسم کی پیشگوئی
لاہور:پنجاب بھر میں پری مون سون کا نیا سلسلہ شروع ہو رہا ہے، جس کے مطابق ماہرین نے آئندہ 5 دن کے لیے موسم کی پیشگوئی کی ہے۔
محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ لاہور سمیت صوبے بھر میں پری مون سون بارشوں کا نیا سسٹم آج دوبارہ پاکستان میں داخل ہو رہا ہے، جس کے باعث اگلے 4سے 5 روز تک وقفے وقفے سے ہلکی اور تیز بارشوں کے ساتھ تیز ہوائیں چلنے کا امکان ہے۔
آج لاہور شہر شدید حبس کی لپیٹ میں ہے، دن کے اوقات میں ہلکی بارش جب کہ رات گئے تیز بارش کی پیشگوئی کی گئی ہے۔ موسم کی یہ خوشگوار تبدیلی شہریوں کے لیے کسی حد تک سکون کا سبب بن سکتی ہے، تاہم متعلقہ اداروں کے لیے یہ ہنگامی صورت حال کی وجہ بھی بن سکتا ہے۔
صوبائی دارالحکومت میں آج کم سے کم درجہ حرارت 26 جب کہ زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 32 ڈگری سینٹی گریڈ تک رہنے کی توقع ہے۔
گزشتہ روز ہونے والی بارش سے نہ صرف شہری زندگی متاثر ہوئی بلکہ لاہور ڈیویلپمنٹ پروگرام بھی شدید متاثر ہوا۔ متعدد مقامات پر ترقیاتی کاموں کی وجہ سے سڑکوں پر پانی جمع ہو گیا، جس سے شہریوں کو آمدورفت میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔
بلدیہ عظمیٰ لاہور کی جانب سے شہر میں جاری ترقیاتی کاموں کو آج (30 جون) تک مکمل کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا تھا جبکہ واسا نے اپنے منصوبے 31 جولائی تک مکمل کرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ اگر یہ ترقیاتی کام بروقت مکمل نہ ہوئے تو مون سون کی بارشوں کے دوران صورت حال مزید سنگین ہو سکتی ہے۔
بارش کے اس نئے سلسلے کے پیش نظر تمام متعلقہ اداروں کو الرٹ رہنے اور نکاسی آب کے نظام کو فعال رکھنے کی ضرورت ہے تاکہ شہریوں کو مزید مشکلات سے بچایا جا سکے۔