جے یوآئی کے تحت سندھ کے سرداروں کا تاریخی اجتماع
اشاعت کی تاریخ: 29th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سکھر (نمائندہ جسارت ) جے یو آئی کی جانب سے سندھ کے سرداروں کا تاریخی اجتماع، امن جرگہ علامہ راشد محمود سومرو کی قیادت میں 30 جون کو سکھر میں منعقد ہوگا۔خبر کے مطابق، جمعیت علمائے اسلام سندھ کے قائد علامہ راشد محمود سومرو کی قیادت میں 30 جون کو سندھ کے قبائل کے سرداروں کا امن اجلاس (جرگہ) سکھر شہر میں طلب کیا گیا ہے، جس کی صدارت جے یو آئی سندھ کے امیر حضرت مولانا عبدالقیوم ہالیجوی کریں گے۔جے یو آئی کے صوبائی پریس سیکریٹری ڈاکٹر اے جی انصاری نے بتایا ہے کہ سندھ کے قبائلی سرداروں کو خصوصی دعوت نامے بھیجے گئے ہیں تاکہ سندھ کے قبائلی، سماجی اور سیاسی ڈھانچے کو مضبوط بنایا جا سکے۔علامہ راشد محمود سومرو نے کہا ہے کہ قبائل کے درمیان ہم آہنگی اور اتحاد کے قیام، سندھ میں امن، بھائی چارے اور اتفاق کو فروغ دینے اور قبائل کے درمیان جاری جھگڑوں کے خاتمے کے لیے مشترکہ حکمت عملی تیار کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سندھ میں امن و اتحاد چاہتے ہیں۔ جے یو آئی ہمیشہ قبائلی احترام، باہمی بھائی چارے اور قبائلی مسائل کے حل میں پیش پیش رہی ہے۔اسی سلسلے میں جے یو آئی سندھ کے ڈپٹی جنرل سیکریٹری اور ضلعی امیر مولانا محمد صالح انڈھڑ، ضلعی جنرل سیکریٹری مولانا عبدالحمید مہر اور دیگر نے امن جرگے کے انتظامات کا جائزہ لیا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: جے یو ا ئی سندھ کے
پڑھیں:
حق و باطل کی جنگ اور ایران کا تاریخی کردار
دین و دنیا پروگرام اسلام ٹائمز کی ویب سائٹ پر ہر جمعہ نشر کیا جاتا ہے، اس پروگرام میں مختلف دینی و مذہبی موضوعات کو خصوصاً امام و رہبر کی نگاہ سے، مختلف ماہرین کے ساتھ گفتگو کی صورت میں پیش کیا جاتا ہے۔ ناظرین کی قیمتی آراء اور مفید مشوروں کا انتظار رہتا ہے۔ متعلقہ فائیلیں27-06-2025 پروگرام دین و دُنیا
عنوان: حق و باطل کی جنگ اور ایران کا تاریخی کردار
مہمان: حجہ الاسلام والمسلمین سید احمد اقبال رضوی
میزبان: محمد سبطین علوی
اہم موضوعات:
1. عالمی استکبار اور صہیونیت کے خلاف اسلامی جمہوریہ ایران کا مؤقف، دیگر مسلم ممالک سے کس طرح مختلف اور مؤثر ہے؟
2. ایران کی قیادت اور عوام نے غزہ اور فلسطین کے مظلوموں کے دفاع میں جو قربانیاں دی ہیں، ان کا اسلامی اقدار اور امام حسینؑ کی راہ سے کیا تعلق ہے؟
3. پاکستان اور ایران کے درمیان نظریاتی و جغرافیائی رشتے کے تناظر میں، موجودہ خطّے کی صورتِ حال پاکستان کے لیے کیا تقاضے پیدا کرتی ہے؟
خلاصہ گفتگو:
موجودہ دور میں عالمی استکبار اور صہیونیت نے اسلامی مزاحمت کو کچلنے کے لیے اپنی تمام تر طاقتیں جمع کر لی ہیں، لیکن اسلامی جمہوریہ ایران حق و باطل کی اس جنگ میں استقامت، عزت اور قربانی کی ایک روشن مثال بن کر اُبھرا ہے۔ ایران کی قیادت نے غزہ اور فلسطین کے مظلوموں کے دفاع میں جس جرأت، بصیرت اور مسلسل قربانی کا مظاہرہ کیا، وہ ہمیں امام حسینؑ کے مکتب کی یاد دلاتا ہے، جہاں شہادت کو سعادت سمجھا جاتا ہے۔ ایران نے نہ صرف اپنے موقف سے ایک انچ پیچھے ہٹنے سے انکار کیا، بلکہ ظلم کے سامنے جھکنے کو ذلت جانا۔ آج، پاکستان جیسے نظریاتی ملک کے لیے بھی وقت کا تقاضا ہے کہ وہ حق و عدل کے اس کاروان میں ایران کا ساتھ دے۔ کیونکہ یہ صرف ایک جنگ نہیں، بلکہ امام زمانہؑ کی عالمی حکومت کے لیے زمینہ سازی ہے، جہاں عدل و عبادت کا نظام قائم ہوگا