پنجاب سے سپلائی مکمل بند: پشاور میں آٹے کو بحران شدت اختیار کرگیا
اشاعت کی تاریخ: 27th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پشاور: پنجاب سے آٹے کی سپلائی مکمل طور پر بند ہونے کی وجہ سے پشاور میں آٹا بحران شدت اختیار کر گیا ہے اور صرف دو ہفتے کا اسٹاک رہ گیا ہے۔
ڈیلرز کے مطابق پنجاب سے آٹے کی سپلائی مکمل طور پر بند ہونے کے ساتھ ہی قیمت میں گزشتہ دن دوبارہ بڑا اضافہ ہوگیا ہے اور آٹے کی سپلائی مکمل طور پر بند ہونے کے ساتھ ہی صوبے میں آٹا بحران شدت احتیار کر رہا ہے۔
میڈیاذرائع کا کہنا ہے کہ صورت حال انتہائی گمبھیر ہو گئی ہے کیونکہ آٹے کا اسٹاک ختم ہونے کو ہے اور اگر سپلائی بروقت شروع نہیں ہوئی تو عوام کو آٹے کے حصول میں شدید ترین مشکلات درپیش آئیں گی۔
واضح رہے کہ صوبائی حکومت نے اس سلسلے میں سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور آئندہ ہفتے رٹ پیٹیشن صوبائی حکومت کی جانب سے سپریم کورٹ میں دائر کر دی جائے گی۔
صوبائی اسمبلی میں پابندی کے خلاف قرارداد بھی منظور کی گئی ہے، صوبے میں بحران کے پیش نظر بڑی تعداد میں ڈیلرز نے آٹے کا اسٹاک کر دیا ہے
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سپلائی مکمل ہے اور
پڑھیں:
ایران میں خشک سالی شدید تر: تہران کے بعد مشہد میں پانی کا بحران خطرناک حد تک بڑھ گیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
تہران: ایران اس وقت تاریخ کی بدترین خشک سالی کی لپیٹ میں ہے۔ دارالحکومت تہران کے بعد اب مقدس شہر مشہد میں بھی پانی کی سنگین قلت نے شہریوں کی زندگی اجیرن بنا دی ہے۔
مقامی خبررساں ادارے کے مطابق مشہد میں پانی ذخیرہ کرنے والے تمام بڑے ڈیم خطرناک حد تک خالی ہو چکے ہیں اور ان میں پانی کی سطح تین فیصد سے بھی نیچے جا چکی ہے، جس کے باعث شہر میں پانی کی فراہمی کا نظام بری طرح متاثر ہوا ہے۔
مشہد میں پانی کی تقسیم کی ذمہ دار کمپنی کے چیف ایگزیکٹیو نے خبردار کیا ہے کہ اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو شہر کو پانی کی شدید قلت کا سامنا کرنا پڑے گا۔ انہوں نے بتایا کہ اب پانی کا انتظام محض انتظامی مسئلہ نہیں بلکہ ایک ایمرجنسی ضرورت بن چکا ہے۔ شہری علاقوں میں پانی کا دباؤ انتہائی کم ہو گیا ہے، جبکہ بعض علاقوں میں کئی گھنٹوں تک پانی دستیاب نہیں ہوتا۔
یہ بحران صرف مشہد تک محدود نہیں۔ اس سے قبل ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے تہران میں پریس کانفرنس کے دوران خبردار کیا تھا کہ اگر موسم نے ساتھ نہ دیا اور بارشیں نہ ہوئیں تو اگلے ماہ دارالحکومت میں پانی کی فراہمی محدود کرنی پڑے گی۔ انہوں نے کہا کہ اگر خشک سالی جاری رہی تو تہران کو ممکنہ طور پر خالی بھی کرانا پڑ سکتا ہے کیونکہ پانی کے ذخائر تیزی سے ختم ہو رہے ہیں۔
صدر پزشکیان نے اس صورتحال کو انتہائی تشویشناک قرار دیتے ہوئے حکومتی اداروں کو ہدایت کی تھی کہ وہ پانی اور توانائی کے وسائل کے بہتر انتظام، بچت اور تحفظ کے لیے فوری اقدامات کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ پانی کی موجودہ قلت صرف موسمی مسئلہ نہیں بلکہ قومی سلامتی کا خطرہ بنتی جا رہی ہے۔
یاد رہے کہ ایران کے کئی شمالی اور مغربی علاقوں میں بارشوں کی کمی اور درجہ حرارت میں غیر معمولی اضافے نے زیرِ زمین پانی کے ذخائر کو بھی متاثر کیا ہے۔ ماہرین کے مطابق اگر یہی حالات رہے تو اگلے چند ماہ میں ایران کے مزید شہر پانی کی شدید قلت کا شکار ہو سکتے ہیں۔