پنجاب کے 14 اضلاع میں واٹر سپلائی اور سیوریج ماسٹر پلان بنانے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 27th, September 2025 GMT
سٹی42ؒ : پنجاب حکومت نے صوبے کے 14 اضلاع میں واٹر سپلائی اور سیوریج ماسٹر پلان کی تشکیل کا فیصلہ کر لیا ہے، جو محکمہ ہاؤسنگ اور لوکل گورنمنٹ کے اشتراک سے 6ماہ کے اندر مکمل کیا جائے گا۔
سیکرٹری ہاؤسنگ نورالامین مینگل کی ہدایت پر پراجیکٹ ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ کو باضابطہ خط ارسال کیا گیا ہے جس میں تمام اضلاع کی واسا ایجنسیوں کے مینیجنگ ڈائریکٹرز کو فوکل پرسن مقرر کیا گیا ہے۔
مجسٹریٹ کافوڈاتھارٹی کی قبضےمیں لی گئی اشیاملزم کوسپرداری پردینےکاآرڈرکالعدم قرار
خط میں کہا گیا ہے کہ تمام اضلاع میں موجودہ واٹر سپلائی، سیوریج اور برساتی نالوں کے نظام کا مکمل جائزہ لیا جائے گا جبکہ ماسٹر پلان موجودہ اور مستقبل کی اربن پلاننگ کو مدنظر رکھ کر تشکیل دیا جائے گا۔ ساتھ ہی موسمیاتی اثرات کے پیش نظر جدید پلاننگ فریم ورک بنانے، مرحلہ وار مالیاتی منصوبہ تشکیل دینے، اور واسا ایجنسیوں کی استعداد کار اور ادارہ جاتی مضبوطی پر خصوصی توجہ دینے کی ہدایت بھی دی گئی ہے۔
ایف آئی اے کراچی زون کی کارروائی ؛حوالہ ہنڈی اور غیر قانونی کرنسی ایکسچینج میں ملوث 2 ملزم گرفتار
محکمہ ہاؤسنگ کے مطابق نئے تشکیل کردہ واسا اداروں کو بتدریج مضبوط کیا جا رہا ہے اور متعلقہ اداروں کے باہمی اشتراک سے پلاننگ اور ترقیاتی منصوبہ بندی میں بہتری آ رہی ہے۔ ان اضلاع میں ڈی جی خان، سرگودھا، بہاولپور، ساہیوال، سیالکوٹ، حافظ آباد، جہلم، رحیم یار خان، جھنگ، اوکاڑہ، گجرات، شیخوپورہ، مری اور ننکانہ صاحب شامل ہیں۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
برطانیہ میں خشک سالی کا خطرہ، حکومت نے ہنگامی منصوبے تیار کیے
برطانیہ میں واٹر کمپنیاں اور حکومت آئندہ سال متوقع شدید خشک سالی سے نمٹنے کے لیے ہنگامی منصوبے تیار کر رہی ہیں۔
محکمہ موسمیات کے مطابق اس سال موسمِ سرما میں معمول سے کم بارش ہونے کا امکان ہے، جس سے پانی کی قلت بڑھ سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: برطانیہ میں مہنگائی میں ایک اور غیر متوقع اضافہ، معاشی خدشات بڑھ گئے
ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اگر رواں موسمِ سرما خشک رہا تو پانی کے ذخائر نازک سطح تک گر سکتے ہیں اور پابندیاں محض ’ہوز پائپ بین‘ تک محدود نہیں رہیں گی۔
⚡️JUST IN:
England faces its worst drought in decades in 2026, with low reservoirs and dry groundwater forcing emergency water restrictions beyond hosepipe bans, including limits on businesses.
Source: The Guardian pic.twitter.com/vemqykel5V
— S2FUncensored (@S2FUncensored) November 9, 2025
رپورٹ کے مطابق انگلینڈ میں اس وقت ذخائر اوسطاً 63 فیصد تک بھرے ہیں، جبکہ کئی مقامات پر یہ 30 فیصد سے بھی کم ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ زیرِ زمین پانی کی سطح بحال ہونے میں وقت لگتا ہے، اس لیے پانی کی صورتحال اب بھی غیر مستحکم ہے۔
مزید پڑھیں: برطانیہ کا نیا پاسپورٹ جاری کرنے کا فیصلہ، یہ کن منفرد خصوصیات کا حامل ہوگا؟
واٹر ماہرین نے حکومت پر زور دیا ہے کہ صرف نئے ذخائر بنانے کے بجائے پانی کے مؤثر استعمال، رساؤ روکنے، اور گھروں میں واٹر ایفیشنسی اقدامات پر بھی توجہ دی جائے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں گزشتہ 3 دہائیوں سے کوئی نیا بڑا ذخیرہ تعمیر نہیں ہوا، اور آبادی میں اضافے و موسمیاتی تبدیلی کے باعث پانی کی مانگ بڑھ رہی ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق اکتوبر کے اختتام تک انگلینڈ کو سالانہ متوقع بارش کا صرف 61 فیصد پانی ملا ہے۔
مزید پڑھیں: آسٹریلوی خاتون نے ’دنیا کے بد صورت ترین صحن‘ کا مقابلہ جیت لیا
اگر بہار اور گرمیوں میں بھی بارش کم ہوئی تو آئندہ سال پانی کی شدید قلت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
ہائیڈرولوجی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ اب صرف غیر معمولی بارش ہی پانی کی قلت کو پورا کر سکتی ہے، ورنہ صورتحال مزید بگڑنے کا اندیشہ ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
برطانیہ پانی قحط ہائیڈرولوجی واٹر ایفیشنسی