Express News:
2025-11-12@13:43:23 GMT

مئی 2025

اشاعت کی تاریخ: 28th, September 2025 GMT

بھارت نے 26فروری2019 کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ پر سرجیکل اسٹرائیک کی‘ انڈین پائلٹس کا ہدف مدرسہ تھا لیکن وہ خوف کی وجہ سے وہاں پہنچ نہیں سکے اور جنگل میں بم گرا کر واپس بھاگ گئے‘ ظہیر احمد بابر اس وقت ائیروائس چیف تھے جب کہ مجاہد انور خان ائیر چیف تھے‘ ظہیر احمد بابر اسی رات فوری جواب دینا چاہتے تھے۔

ان کا خیال تھا ہم آج خاموش رہے تو بھارت بار بار یہ کرے گا لیکن آرمی چیف جنرل باجوہ نے روک دیا‘ ان کا کہنا تھا صبح وزیراعظم کے ساتھ میٹنگ کے بعد فیصلہ کریں گے‘ اگلی صبح میٹنگ ہوئی اور جواب دینے کا فیصلہ ہوا‘ 27 فروری کو پاکستانی ائیرفورس نے انڈیا کے سات اہداف لاک کر لیے۔ 

ایک ہدف میں ان کے آرمی چیف بپن راوت بھی موجود تھے‘ پاکستانی پائلٹس نے ان کے بنکر سے ذرا سے فاصلے پر بم گرا کر انھیں اطلاع دی ہم آپ سے دور نہیں ہیں اور پھر ہمارے جہاز واپس آ گئے‘ بھارتی طیاروں نے پیچھا کیا‘ پاکستان نے ان کی کمیونی کیشن جام کر کے انھیں نشانہ بنا لیا۔ 

بھارت کا ایک طیارہ بھارتی حدود میں گر گیا جب کہ دوسرا طیارہ پاکستانی آزاد کشمیر میں آ گرا‘ یہ طیارہ  مگ 21تھا اور اس میں ونگ کمانڈر ابھی نندن سوار تھا‘ یہ گرفتار ہو گیا‘ ائیرفورس میں ونگ کمانڈر سینئر افسر اور ٹرینر ہوتا ہے‘ یہ طیارے اڑانے والا آخری رینک ہوتا ہے اور یہ جوان پائلٹس کا گرو اور ہیرو ہوتا ہے۔ 

اگر اس کا طیارہ گر جائے یا یہ ای جیکٹ پر مجبور ہو جائے تو یہ بہت بے عزتی ہوتی ہے اور فورس کا مورال مکمل طور پر بیٹھ جاتا ہے‘ ونگ کمانڈر ابھی نندن کے ای جیکشن نے بھارتی ائیرفورس کو پوری دنیا میں بے عزت کر دیا‘ پاک فوج نے آفیسر کی حیثیت سے اسے بہت عزت دی‘ میڈیکل ٹیسٹ کے بعد جب اس کا انٹرویو شروع ہوا تو اس سے فوج کے ایک جونیئر افسر نے پوچھا ’’سر آپ نے ای جیکٹ کیوں کیا؟‘‘

میں کہانی آگے بڑھانے سے پہلے آپ کو یہ بتاتا چلوں جہاز سے ای جیکٹ ہونا کسی بھی پائلٹ کے لیے موت سے بدتر ہوتا ہے‘یہ اس کے بعد دنیا میں کسی جگہ منہ دکھانے کے قابل نہیں رہتا اور اگر یہ کام ونگ کمانڈر نے کیا ہو تو پھر یہ پوری فورس کے لیے مرنے کا مقام ہوتا ہے۔ 

یہ شخص جوان پائلٹس کا استاد اور ہیرو ہوتا ہے اور اگر ہیرو ہی موت سے ڈر جائے تو پھر فورس کا کیا مورال بچے گا لہٰذا ونگ کمانڈر ابھی نندن سے یہ سوال بنتا تھا‘ ابھی نندن نے یہ سوال سنا اور سر جھکا کر بولا ’’آئی ہیو اے فیملی‘‘۔

یہ جواب دراصل پاکستانی آفیسرز اور بھارتی آفیسرز کے درمیان فرق ہے‘ بھارتی جوان اور افسر صرف تنخواہ اور اسٹیٹس کے لیے فورس جوائن کرتا ہے جب کہ پاکستانی شہادت کے لیے اس پروفیشن میں آتے ہیں چناں چہ یہ مرنے سے گھبراتے ہیں اور نہ پیچھے ہٹتے ہیں۔


مئی 2025 میں بھی یہی ہواتھا‘ آپ وقت کو ذرا سا پیچھے گھمائیں اور اپریل سے پیچھے چلے جائیں آپ کو پاکستان ڈائون سے ڈائون ہوتا نظر آئے گا‘ ہم معاشی لحاظ سے ڈیفالٹ کے قریب تھے‘ امریکا اور ہمارے درمیان بے تحاشا فاصلے تھے‘ آئی ایم ایف ہم سے ناک کے ذریعے لکیریں نکلوا رہا تھا‘ چین ہمارا دوست ہے لیکن اس میں بھی سردمہری آ چکی تھی‘ قطر‘ سعودیز اور یو اے ای ہمارے وزیراعظم سے ملنا نہیں چاہتے تھے۔ 

ان کا خیال تھا ہم ان سے مزید پیسے مانگ لیں گے‘ یہ ہمیں ’’مسکین‘‘ بھی کہتے تھے‘ یو اے ای نے پاکستانیوں کے ویزے بند کر دیے تھے‘ آپ حد ملاحظہ کیجیے ایران نے پاکستان پر میزائل داغ دیے تھے اور افغان طالبان نے بھی چمن پر سویلین آبادی حملہ کر دیا تھا جس میں چھ شہری شہید ہو گئے تھے۔ 

ٹی ٹی پی اور بی ایل اے کے لوگ ملک میں دندناتے پھرتے رہتے تھے حتیٰ کہ 11 مارچ 2025کو مجید بریگیڈ نے جعفر ایکسپریس اغواء کر لی اورچھٹی جانے والے 26 فوجی جوانوں کو گولی مار کر پہاڑوں میں روپوش ہو گئے‘ پاکستان کے اندر بھی سڑکیں گرم تھیں‘ ریاست ٹویٹر بندکرنے پر مجبور تھی اور سوشل میڈیا پر اربوں روپے سے فائر وال لگا دی تھی۔ 

یہ صورت حال بھارت کے لیے آئیڈیل تھی چناں چہ اس نے اپریل میں پہلگام کو بنیاد بنا کر پاکستان پر حملے کا فیصلہ کر لیا‘ ہم نے بھارت کو تحقیقات کی کھلی پیش کش کی‘ ہم نے عالمی ماہرین کے ذریعے تفتیش کی آفر تک کی لیکن بھارت نہیں مانا اور آپ ہماری کمزوری کی حد دیکھیں‘ پوری دنیا میں کسی ملک نے ہماری حمایت نہیں کی‘ کسی نے بھارت کو نہیں کہا آپ حملے سے پہلے تحقیقات کرا لیں یا ہم درمیان میں آ کر تحقیقات کرا دیتے ہیں وغیرہ وغیرہ۔

دنیا سائیڈ پر کھڑی ہو کر تماشا دیکھتی رہی‘ آپ ذرا اپریل میں جا کر حالات کا دوبارہ جائزہ لیں‘ میاں نواز شریف اور آصف علی زرداری مسکرا رہے تھے‘ عمران خان جیل میں بغلیں بجا رہے تھے‘ بی ایل اے اور ٹی ٹی پی نے حملوں کی تیاری شروع کر دی تھی اور عوام فوج پر طنز کر رہے تھے۔ 

ہمیںجنگ سے قبل ہمارے دوستوں نے بھی ڈرانا شروع کر دیا تھا‘ تاریخ میں پہلی مرتبہ اسرائیل نے بھی بھارت کے ساتھ مل کر پاکستان پر حملے کا فیصلہ کر لیا تھا‘ یہ اس سے قبل کہوٹہ پلانٹ تباہ کرنے کی دو کوششیں کر چکا تھا لیکن یہ کسی مکمل جنگ میں بھارت کا حصہ دار نہیں بنا تھا۔ 

اس مرتبہ اس نے بھارت کو اپنے جدید ترین ڈرونز ہاروپ بھی دیے اور انھیں چلانے کے لیے ڈیڑھ سو ماہرین بھی بھارت بھجوائے‘ آپ یہ جان کر حیران ہوں گے یہ ڈرونز اور ماہرین قطر کے ذریعے بھارت آئے تھے اور ہم نے جب قطر سے شکوہ کیا تھا تو اس کی طرف سے صرف مسکراہٹ کا تحفہ ملا تھا۔

پوری دنیا میں ان حالات میں صرف دو ملکوں نے پاکستان کا ساتھ دیا‘ ترکی اور آذربائیجان اور یہ مدد بھی صرف سفارتی تھی‘ پاکستان کا ترکی کے ساتھ ڈرون سازی کا ایک معاہدہ تھا جس پر ماضی سے کام چل رہا تھا‘ ہمیں اس کے علاوہ ترکی سے بھی کوئی عملی مدد نہیں ملی۔ 

ہمارے پاس چین کے جے 10طیارے تھے‘ یہ ہم نے خریدے تھے اور اس سودے میں چین نے ہمیں ٹھیک ٹھاک رگڑا لگایا تھا‘ بھارت نے اپنی پراکسیز ٹی ٹی پی اور بی ایل اے کے ذریعے ہماری فوج کو کے پی اور بلوچستان میں بھی پھنسا رکھا تھا‘اس کا خیال تھا ہم کے پی اور بلوچستان سے نہیں نکل سکیں گے۔

بھارت نے ان حالات میں چھ اور سات مئی کی درمیانی رات بہاولپور‘ مریدکے‘ مظفر آباد‘ کوٹلی اور سیالکوٹ پر حملہ کر دیا‘ پاکستان ائیرفورس نے بھرپور جواب دیا اور بھارت کے چھ طیارے گرا دیے جن میں دنیا کے جدید اور مضبوط ترین چار رافیل طیارے بھی شامل تھے۔ 

پاکستان کا یہ ری ایکشن حیران کن تھا جس نے امریکا‘ یورپ‘ عربوں اور چین کو بھی حیران کر دیا‘ دنیا اگر اس وقت بھی نیوٹرل ہوتی تو یہ پاکستان کے ساتھ کھڑی ہو جاتی لیکن جیت کے بعد بھی ہمیں رگڑا لگایا گیا۔ 

امریکا اور عرب دوستوں نے ہمیں سمجھانا شروع کر دیا آپ خاموش ہو جائیں ورنہ بھارت آپ کو بہت پھینٹا لگائے گا‘ 9مئی کو سعودی عرب کے نائب وزیر خارجہ پاکستان آئے اور ہمیں مشورہ دیا آپ جنگ کو مزید آگے نہ بڑھائیں انڈیا نے بہت تیاری کر رکھی ہے‘ یہ آپ کو زمین کے ساتھ لگا دے گا۔

لیکن فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر کا جواب تھا آپ کا مشورہ سر آنکھوں پر لیکن ہم نے فیصلہ کر لیا ہے‘ ہم حملے کا جواب ضرور دیں گے‘ جواب کلیئر تھا لہٰذا سعودی نائب وزیرخارجہ سعودی عرب واپس چلے گئے‘ رخصتی کے وقت ان کی باڈی لینگوئج بتا رہی تھی ’’ٹھیک ہے آپ اگر مرنا چاہتے ہیں تو ہم کیا کر سکتے ہیں؟‘‘

9مئی کو امریکا کے نائب صدر جے ڈی وینس نے فاکس نیوزکو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا ’’یہ بھاڑ میں جائیں‘ یہ ہمارا مسئلہ نہیں ہیں‘‘ یہ صورت حال بھارت کو بتا رہی تھی‘ آپ آگے بڑھیں اور بے شک پاکستان کا قیمہ بنا دیں۔

لیکن اللہ تعالیٰ کو کیوں کہ پاکستان کی عزت منظور تھی‘ اللہ نے ائیرچیف ظہیر احمد بابر اور فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر کے مقدر میں فتح لکھی تھی چناں چہ پاکستان نے 10 کی صبح پانچ بجے بھارت پر حملہ شروع کیا اور ان کے ائیرڈیفنس کی ریڑھ کی ہڈی توڑ دی۔ 

دنیا میں پہلی مرتبہ روس کے ایس 400 ائیرڈیفنس کا جنازہ نکلا‘ اسرائیل کے ہاروپ ڈرونز بھی دنیا میں مذاق بن کر رہ گئے‘ یہ صورت حال حیران کن تھی اور بھارت سے لے کر امریکا تک سب ڈر گئے‘ ان کا خیال تھا پاکستان جس طرح بھارت پر حملہ کر رہا ہے اگر اسے نہ روکا تو یہ انڈیا کی پوری ائیرفورس تباہ کر دے گا۔

چناں چہ صبح آٹھ بجے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق ڈار کو فون کیا‘ یہ دو دن سے مسلسل جاگ رہے تھے‘ ان کی آنکھ لگ گئی تھی‘ ان کے اسٹاف نے انھیں اٹھایا اور مارکو روبیو سے بات کرائی‘ امریکی وزیر خارجہ نے اسحاق ڈار سے کہا ’’ایکس لینسی‘‘۔(باقی اگلے کالم میں ملاحظہ کیجیے)
 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کا خیال تھا پاکستان کا ابھی نندن کے ذریعے بھارت کو دنیا میں فیصلہ کر نے بھارت ہوتا ہے چناں چہ رہے تھے کر دیا پی اور کے لیے کے بعد

پڑھیں:

امریکا کے آسمان پر روشنیوں اور رنگینیوں کا رقص

ایک طاقتور شمسی توانائی کے اخراج نے زمین کے مقناطیسی میدان کو متاثر کیا ہے، جس کے نتیجے میں امریکا کی 21 ریاستوں میں دل موہ لینے والی ناردرن لائٹس  کے نظارے دیکھے گئے۔

 حیران کن طور پر یہ روشنیوں کے پردے اس بار جنوبی ریاستوں جیسے ٹیکساس، الاباما، جارجیا اور شمالی فلوریڈا تک دکھائی دیے۔

Northern Lights out loud and proud tonight in #Minnesota #AuroraBorealis pic.twitter.com/e69WHvy1rw

— Kamie Roesler (@KamieRoeslerTC) November 12, 2025

سورج سے خارج ہونے والی توانائی کے کئی دھماکے، جنہیں کورونل ماس ایجیکشنز  کہا جاتا ہے، اگلے دو دنوں میں زمین کے مقناطیسی میدان سے ٹکرانے کی توقع ہے۔

Northern Lights are visible across Northern California right now (where we are getting breaks in the clouds) thanks to a severe geomagnetic storm underway. This video from Modoc National forest. Watch live: https://t.co/4S3hjNs02c pic.twitter.com/g9epzLmAB5

— Drew Tuma (@DrewTumaABC7) November 12, 2025

امریکی اسپیس ویدر پریڈکشن سینٹر نے منگل اور بدھ کے لیے G4 شدید درجے کے جیو میگنیٹک طوفان کی وارننگ جاری کی تھی، جو پانچ درجوں کے پیمانے پر دوسرا بلند ترین درجہ ہے۔

The Northern Lights over the Chicago Skyline tonight! #weather #chicago #ilwx #news #Auroraborealis pic.twitter.com/zA42ys3oN8

— Barry Butler Photography (@barrybutler9) November 12, 2025

جب سورج کی جانب سے خارج ہونے والی برقی ہوائیں زمین کے مقناطیسی دائرے سے گزرتی ہیں تو فضا میں موجود گیسوں سے ان کا تعامل دلکش رنگوں کے مناظر پیدا کرتا ہے، جنہیں شمالی روشنیوں کے نام سے جانا جاتا ہے۔ یہ سبز، سرخ اور جامنی رنگ کی لہریں آسمان پر رقص کرتی ہوئی دکھائی دیتی ہیں۔

Northern lights in Southern California. I’m in the town called Desert Center 92239. Google it. I’m 80 miles from the border and 80 miles from Arizona. This is probably a once in a lifetime event. I took these on an iPhone 12 at a 10 second timer. pic.twitter.com/f1CFMvVkv6

— ???????? Vote Wayne Lambright 2028 ???????? (@VoteLambright) November 12, 2025

یہ طوفان اگرچہ دیکھنے میں دلکش ہے لیکن اس کے اثرات خطرناک بھی ہوسکتے ہیں۔ G4 درجہ کے طوفان سے بجلی کے نظام میں وولٹیج کے مسائل، جی پی ایس نیویگیشن میں غلطیاں اور سیٹلائٹ یا ریڈیو سسٹمز میں رکاوٹیں پیدا ہوسکتی ہیں۔

The northern lights tonight from my backyard in Myrtle Beach! Wow! pic.twitter.com/wHLeJnwkFM

— Ed Piotrowski (@EdPiotrowski) November 12, 2025

اسپیس ویدر پریڈکشن سینٹر کے ماہر شان ڈاہل کے مطابق ایک اور طاقتور کورونل ماس ایجیکشنز متوقع ہے، جس کے بعد شمالی روشنیوں کے نظارے امریکا کے جنوبی علاقوں تک مزید پھیل سکتے ہیں۔

Real time northern lights above the farmland outside of Thief River Falls, MN. It is quite extraordinary up here. pic.twitter.com/JHTRJpMkum

— Amy Klobuchar (@amyklobuchar) November 12, 2025

یہ مناظر نہ صرف سائنسدانوں کے لیے دلچسپی کا باعث بنے بلکہ عام شہریوں نے بھی سوشل میڈیا پر آسمان پر رقص کرتی رنگین روشنیوں کی حیرت انگیز تصاویر اور ویڈیوز شیئر کیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکا رقص رنگینیاں شمسی طوفان

متعلقہ مضامین

  • امریکا کے آسمان پر روشنیوں اور رنگینیوں کا رقص
  • کیا پاک افغان ایک اور لڑائی ناگزیر ہے، بھارت افغانستان تزویراتی الحاق کیا رنگ دکھائے گا؟
  • وانا، اسلام آباد حملے بھارت اور افغان طالبان گٹھ جوڑ کا نتیجہ ہیں، دفاعی تجزیہ کار
  • پاکستان پر حملے افغان طالبان کی سہولت کاری کے بغیر ممکن نہیں،وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ
  • پاکستان کو موسمیاتی تبدیلی پر سنگین خطرہ درپیش ہے ، اسحاق ڈار
  • پاکستان سری لنکا ون ڈے سیریز آج سے راولپنڈی میں شروع، شاہین کی قیادت میں فتح کی امید
  • ریاست جونا گڑھ کا پاکستان سے الحاق
  • سنگا کپ 2025 میں تاریخی کامیابی کے بعد لیاری کی فٹبال ٹیم پاکستان پہنچ گئی
  • پاکستان ریلوے نے سردیوں کے ٹائم ٹیبل پر عملدرآمد عارضی طور پر روک دیا
  • پاکستان سے جنگ نہ کرنا، بھارت کو انتباہ