جلسوں سے بانی پی ٹی آئی آزاد نہیں ہونگے، گورنر خیبر پی کے فیصل کریم کنڈی
اشاعت کی تاریخ: 27th, September 2025 GMT
پشاور (این این آئی)گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ یہ جلسہ کرنیکاموقع نہیں، جلسوں سے بانی پی ٹی آئی آزاد نہیں ہوں گے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جلسہ ٹیکس پیئرز کے پیسوں پر بوجھ ہے، جلسے کے لیے لوگوں کو کرائے پر لایا جائے گا۔فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور واضح پالیسی دیں، اداروں کے ساتھ ہیں یا دہشت گردوں کے ساتھ، ایک بندہ ایک بیان دیتا ہے، دوسرا کچھ اور کہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں امن و امان کا مسئلہ ہے، حکومت کی طرف سے واضح پالیسی نظر نہیں آرہی، صوبہ خود مختار ہے وہ واضح پالیسی دیں۔گورنر کے پی نے کہا کہ لوگوں نے قربانی دی ہے، وزیر اعلی کو خود پتہ نہیں کیا چل رہا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
ڈیجیٹل پاکستان کی رفتار تیز! وزیراعظم نے واضح ڈیڈ لائنز دے دیں
ڈیجیٹل پاکستان کی رفتار تیز! وزیراعظم نے واضح ڈیڈ لائنز دے دیں
اسلام آباد:(نیوزڈیسک)وزیراعظم شہباز شریف نے کیش لیس معیشت کے لیے تمام اہداف مقررہ مدت میں حاصل کرنے کی ہدایت کی ہے۔کیش لیس معیشت کے جاری اقدامات پر جائزہ اجلاس وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت ہوا، جس میں وفاقی وزرا احد خان چیمہ، محمد اورنگزیب، عطا اللہ تارڑ، شیزہ فاطمہ خواجہ، وزیر مملکت بلال اظہر کیانی، گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد، چیئرمین نادرا لیفٹیننٹ جنرل محمد منیر افسر، چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال اور متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
اجلاس کو وزیراعظم کے کیش لیس معیشت کے ویژن کے تحت حکومتی اقدامات پر پیش رفت سے آگاہ کیا گیا۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ بجلی اور گیس کے بلز کی ادائیگی کے لیے راست QR کوڈز کے ذریعے نظام متعارف کرایا گیا ہے، جس سے اربوں روپے کے بلز اب ڈیجیٹل طور پر ادا کیے جا رہے ہیں۔
وزیرِ اعظم کو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت ایک کروڑ ڈیجیٹل والٹس کے قیام پر پیش رفت سے بھی آگاہ کیا گیا۔ بتایا گیا کہ یہ والٹس رواں ماہ کے اختتام تک مکمل طور پر فعال ہو جائیں گے اور مستحقین کو آئندہ قسط انہی کے ذریعے منتقل کی جائے گی۔
علاوہ ازیں اجلاس میں بتایا گیا کہ اسلام آباد میں سرکاری سروسز کے حصول کے لیے قائم موبائل ایپلی کیشن کو راست کے نظام کے ساتھ منسلک کر دیا گیا ہے جب کہ ادائیگیاں بھی اسی پلیٹ فارم کے ذریعے کی جا رہی ہیں۔ نئے کاروبار کے لائسنس کے اجرا کو ڈیجیٹل ادائیگیوں سے مشروط کیا گیا ہے اور شہر بھر میں موجود تمام دکانوں پر راست QR کوڈز کے ذریعے ادائیگیوں کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔
اجلاس میں یہ بھی بتایا گیا کہ ملک میں ڈیجیٹل بینکوں کے قیام کے لیے لائسنس جاری کیے جا رہے ہیں۔
بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ ان اقدامات کی بدولت ملک کی 68 فیصد آبادی کی مالی شمولیت (فنانشل انکلوژن) ممکن ہو چکی ہے، جبکہ آئندہ برس اس شرح میں مزید اضافہ متوقع ہے۔ وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ مالی شمولیت کا دائرہ کار مزید بڑھایا جائے۔
وزیرِ اعظم نے کہا کہ معیشت کو کیش لیس بنانے کے لیے جاری اقدامات ملکی معیشت کی پائیدار ترقی میں کلیدی کردار ادا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا تیزی سے ڈیجیٹل معیشت کی جانب گامزن ہے اور پاکستان کو بھی دنیا کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر چلنا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ روزِ اول سے پاکستان کو ڈیجیٹل نیشن بنانے کے لیے اقدامات کو ترجیح دی گئی ہے جس کے مثبت نتائج سامنے آ رہے ہیں۔
انہوں نے اجلاس میں جاری پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کیش لیس معیشت کے وضح کردہ اہداف کو معینہ مدت کے اندر حاصل کیا جائے۔ وزیرِ اعظم نے وزارت خزانہ، وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی، ایف بی آر، اسٹیٹ بینک اور دیگر متعلقہ اداروں کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے انہیں لائق تحسین قرار دیا۔