شفافیت اداروں کی کامیابی کی ضمانت ہے‘آصف جان صدیقی
اشاعت کی تاریخ: 26th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) ڈائریکٹر جنرل ادارہ ترقیات کراچی آصف جان صدیقی نے کہا ہے کہ شفافیت ہی وہ راستہ ہے جس کے ذریعے ادارے بہتر نتائج حاصل کر سکتے ہیں اور حقیقی معنوں میں ترقی و کامیابی کی راہ پر گامزن ہو سکتے ہیں۔ یہ بات انہوں نے کے ڈی اے ریفرنڈم 2025ء کے موقع پر سوک سینٹر میں قائم انتخابی عمل کے دوران کہی۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ ریفرنڈم کے نتیجے میں کامیاب ہونے والی یونین نہ صرف مثبت کردار ادا کرے گی بلکہ خوش اسلوبی کے ساتھ ادارے کے مفاد میں اپنا حصہ بھی شامل کرے گی۔ ڈی جی کے ڈی اے نے انتخابی عمل میں حصہ لینے والے تمام امیدواروں اور ملازمین کو پیشگی مبارکباد دی اور کہا کہ صحت مند جمہوری روایت اداروں میں استحکام اور ملازمین کے مسائل کے حل میں معاون ثابت ہوتی ہے۔ بعد ازاں ڈی جی آصف جان صدیقی نے کامیاب ریفرنڈم کے انعقاد پر متعلقہ افسران اور عملے کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے ان کی حوصلہ افزائی کی۔ اس موقع پر سیکریٹری کے ڈی اے ارشد خان، کمیٹی ممبران ڈائریکٹر ایڈمن سلمان اللہ شرافت، ڈائریکٹر فنانس اینڈ اکاؤنٹس سہیل باسط، ڈپٹی سیکریٹری محمد عمر فاروقی، ڈپٹی سیکریٹری کوآرڈی نیشن ذیشان پیرزادہ، سیکورٹی آفیسر میجر (ر) عمران محمد خان، اسد حسین، شرجیل الدین و دیگر بھی موجود تھے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
ٹی ایل پی امیدواروں کو انتخابی نشان کیس سماعت کیلیے مقرر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251108-08-5
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) ضمنی انتخابات میں تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے امیدواروں کو انتخابی نشان الاٹ نہ کرنے کے معاملے پر الیکشن کمیشن نے درخواست سماعت کے لیے مقرر کر دی۔ ٹی ایل پی کے6 امیدواروں نے متعلقہ ریٹرننگ افسران (آر اوز) کے خلاف الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کی تھی۔ درخواست گزاروں میں ٹی ایل پی سربراہ سعد رضوی بھی شامل ہیں۔ الیکشن کمیشن نے درخواستوں پر سماعت10 نومبر کو مقرر کرتے ہوئے سعد رضوی و دیگر امیدواروں اور متعلقہ آراوز کو نوٹس جاری کر دیے ہیں۔ واضح رہے کہ تحریک لبیک پاکستان کو کالعدم قرار دیے جانے کے باعث امیدواروں کو انتخابی نشان الاٹ نہیں کیے گئے تھے، جس پر امیدواروں نے الیکشن کمیشن سے رجوع کیا ہے۔