جماعت اسلامی کا اجتماع عام بڑی عوامی تحریک کا پیش خیمہ ہوگا،لیاقت بلوچ
اشاعت کی تاریخ: 26th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250926-01-17
کراچی(اسٹاف رپورٹر)نائب امیرجماعت اسلامی پاکستان و ناظم اجتماع عام لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ 21تا23 نومبرکو مینارپاکستان لاہور میں منعقدہ سہ روزہ اجتماع عام ایک بڑی عوامی تحریک کا پیش خیمہ ثابت ہو گا۔ ان شاء اللہ اس ملک گیر تاریخی اجتماع میںمردوخواتین، نوجوانوں کی بڑی تعدادشریک ہوگی۔ذمے داران اجتماع کی کامیابی اورعوام الناس کی
بھرپور شرکت کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔یہ بات انہوں نے امیرجماعت اسلامی سندھ کاشف سعید شیخ کی قیادت میںملاقات کرنے والے وفد سے بات چیت کے دورا ن کہی۔صوبائی نائب امیر حافظ نصراللہ چنا، ڈپٹی جنرل سیکرٹری علامہ حزب اللہ جکھرو بھی موجود تھے۔امیر جماعت اسلامی سندھ کاشف سعید شیخ نے ناظم اجتماع لیاقت بلوچ کو یقین دلایا کہ باب الاسلام سندھ کے عوام مینارپاکستان پرمنعقدہونے والے جماعت اسلامی کے تاریخی اجتماع میں بھرپور شرکت کریں گے۔دریں اثنا صوبائی امیرکاشف سعید شیخ نے ماڑی گیس کمپنی میں نوکریوں کے لیے دھرنے میں شریک نوجوان کو سابق صوبائی وزیر باری پتافی کی جانب سے تھپڑ مارنے کے واقعے پرافسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ دراصل پیپلزپارٹی کی وڈیرہ شاہی ذہنیت کی عکاسی ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے،گزشتہ 17 سال سے سندھ کے سیاہ سفید کے مالک حکمران ٹولے نے نوجوانوں کو میرٹ کی بنیاد پر روزگار دینے کے بجائے بھوک، بدحالی اور آئس کے نشے کے تحفے دیئے ہیں، سندھ کے سابق صوبائی وزیر کی جانب سے نوجوان کو تھپڑ مارنے کا واقعہ نہ صرف افسوس ناک بلکہ پیپلزپارٹی کی آمرانہ ذہنیت کو بھی بے نقاب کردیا ہے جس کا پیپلزپارٹی کی اعلیٰ قیادت کو نوٹس لینا چاہیے جبکہ ماڑی گیس کمپنی کو بھی اپنا قبلہ درست کرکے مقامی نوجوانوں کو میرٹ پر بھرتی کرکے بے چینی کو ختم کرے۔
لیاقت بلوچ
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: لیاقت بلوچ
پڑھیں:
27ویں ترمیم کا مطلب سندھ کی شناخت ختم کرنا ہے، عوامی تحریک
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) عوامی تحریک کے مرکزی رابطہ سیکریٹری لال جروار، حسین سومرو اور سارنگ راجا نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 27ویں آئینی ترمیم لانے کا مقصد پاکستان کے بانی صوبے سندھ کے تاریخی وجود اور شناخت کو ختم کرنا ہے۔نئے انتظامی یونٹس کے نام پر کراچی اور حیدرآباد کو اسٹیبلشمنٹ کے پالے اور تیار کردہ دہشت گرد گروہ ایم کیو ایم کے حوالے کرنا اور باقی اضلاع کو سرداروں اور جاگیرداروں کے سپرد کرنا اس ترمیم کا اصل مقصد ہے۔رہنماؤں نے کہا کہ جمہوریت کے نام پر مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی نے ضیائی، ایوبی اور مشرفی مارشل لا سے بھی بڑھ کر جمہوریت پر حملہ کیا ہے اور آمریت کو قانونی و آئینی تحفظ فراہم کرنے میں اپنا کردار ادا کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پیکا ایکٹ، اور دہشت گردی کے نام پر بغیر ایف آئی آر کسی شخص کو محض شک کی بنیاد پر اٹھانے جیسے کالے قوانین نافذ کیے گئے ہیں۔رہنماؤں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے اقتدار کی لالچ میں اسٹیبلشمنٹ کی آشیر باد سے سندھ کے تاریخی وجود اور وسائل پر مہلک حملہ کیا ہے، مگر سندھی عوام پیپلز پارٹی کے اس مجرمانہ قومی جرم کے خلاف پرامن جدوجہد جاری رکھیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ 27ویں آئینی ترمیم اور دیگر سندھ دشمن منصوبوں کے خلاف سندھیانی تحریک کی جانب سے 16 نومبر کو حیدرآباد میں عظیم الشان احتجاجی مارچ کیا جائے گا۔رہنماؤں نے سندھی عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے تاریخی وطن، تہذیب، ثقافت، زبان اور وسائل کے تحفظ کے لیے پرامن جمہوری جدوجہد جاری رکھیں۔