ایشیا کپ فائنل، 41 سال بعد پاک بھارت ٹیمیں کل میدان میں اتریں گی
اشاعت کی تاریخ: 27th, September 2025 GMT
ایشیا کپ کا سب سے بڑا اور سنسنی خیز معرکہ کل پاکستان اور بھارت کی ٹیموں کے درمیان دبئی میں ہوگا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق تاریخی میچ کا آغاز مقامی وقت کے مطابق شام ساڑھے سات بجے فلڈ لائٹس کی روشنی میں ہوگاجبکہ دنیا بھر کے کرکٹ شائقین اس ٹاکرے کے منتظر ہیں۔
پاکستان نے سیمی فائنل جیسے حیثیت رکھنے والے سپر فور مرحلے کے اہم میچ میں بنگلادیش کو 11 رنز سے شکست دے کر فائنل میں جگہ بنائی۔
ایشیا کپ کی 41 سالہ تاریخ میں پاکستان اور بھارت کبھی فائنل میں ایک دوسرے کے سامنے نہیں آئے اور یہ پہلا موقع ہے کہ دونوں ٹیمیں اس میچ میں آمنے سامنے ہوں گی۔
ایشیا کپ کرکٹ ٹورنامنٹ میں پاکستان اور بھارت کے درمیان اتوار کو فائنل کے موقع پر کراچی کے مختلف مقامات پر بڑی اسکرین لگائی جائیں گی۔
دبئی میں کھیلے جانے والے متوقع سنسنی خیز مقابلے کو براہ راست دکھانے کے لیے پورٹ گراؤنڈ، آرٹس کونسل اف پاکستان کراچی کے علاوہ سندھ حکومت کے اسپورٹس اینڈ یوتھ ڈیپارٹمنٹ کے تحت سندھ یوتھ کلب گلستان جوہر میں شائقین کرکٹ کوبڑی اسکرینز پر میںچ دکھانے کا اہتمام کیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ایشیا کپ
پڑھیں:
ہمارا ہدف ایشیا کپ کا ٹائٹل جیتنا ہے، سلمان علی آغا
قومی ٹی20 کرکٹ ٹیم کے کپتان سلمان علی آغا نے کہا ہے کہ ہمارا ہدف ایشیا کپ کا ٹائٹل جیتنا ہے، تنقید سے کوئی فرق نہیں پڑتا، ماضی میں پاکستان اور بھارت کے تعلقات زیادہ کشیدہ رہے لیکن اس طرح کی مثال کرکٹ میں کبھی سامنے نہیں آئی۔
قومی ٹیم کے کپتان سلمان علی آغا نے ایشیا کپ کے فائنل سے قبل دبئی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہدف صرف اور صرف ٹائٹل جیتنا ہے، میدان میں اسی مقصد کے ساتھ اتریں گے، باہر لوگ کیا کہتے ہیں اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا، ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:محمد رضوان ٹی20 ٹیم کی کپتانی سے فارغ، نئے کپتان سلمان علی آغا ہوں گے، عاقب جاوید
سلمان علی آغا نے کہا کہ فائنل کے لیے پلینگ الیون کا فیصلہ پچ اور کنڈیشنز دیکھ کر ہوگا، چاہے فاسٹ باؤلرز کو کھلائیں یا اسپنرز کو، فیصلہ صورتحال کے مطابق ہی کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ کھلاڑیوں کو گراؤنڈ میں آزادی حاصل ہے لیکن کسی کی توہین یا ملک کے وقار کے خلاف کوئی عمل برداشت نہیں ہوگا۔
ہینڈ شیک سے متعلق سوال پر کپتان نے واضح کیا کہ وہ 2007 سے پروفیشنل کرکٹ کھیل رہے ہیں اور آج تک کبھی ایسا نہیں دیکھا کہ ٹیمیں ہاتھ نہ ملائیں۔ ماضی میں پاکستان اور بھارت کے تعلقات زیادہ کشیدہ رہے لیکن اس طرح کی مثال کرکٹ میں کبھی سامنے نہیں آئی۔
ان کا کہنا تھا کہ گراؤنڈ کے باہر کیا ہورہا ہے وہ ہمارے کنٹرول میں نہیں، چاہے میڈیا ہو یا کوئی اور، ہم صرف وہی کنٹرول کرنے کی کوشش کرتے ہیں جو ہمارے بس میں ہے۔ باہر کوئی کچھ بھی بولے، ہمیں فرق نہیں پڑتا، ہمارا مقصد صرف ایشیا کپ جیتنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایشیا کپ فائنل: پاکستان کا بدلے کا عزم، بھارت کی ہیٹ ٹرک کی تیاری
بطور بیٹر سب کی ذمہ داری ہے کہ اچھی کرکٹ کھیلیں۔ سلمان علی آغا نے کہا کہ ہوسکتا ہے ہم نے اپنا بہترین کھیل فائنل کے لیے بچا رکھا ہو، کل سب دیکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر اپنی گیم پلان کے مطابق 40 اوورز تک کھیل گئے تو پاکستان کسی بھی ٹیم کو شکست دے سکتا ہے، انشاللہ کل پاکستان کو جیتتے ہوئے دیکھیں گے۔
ٹاس سے متعلق سوال پر کہا کہ اب تک کسی میچ میں ٹاس فیصلہ کن ثابت نہیں ہوا، کل بھی صورتحال یہی ہوگی۔ روایتی فوٹوشوٹ سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ ہم اپنا پروٹوکول فالو کریں گے، اگر مخالف ٹیم آئے تو خوشی سے، نہ آئے تو بھی ہمیں کوئی فرق نہیں پڑتا۔
صائم ایوب کے بارے میں سلمان علی آغا نے کہا کہ وہ اگلے 10 سال پاکستان کی نمائندگی کرسکتے ہیں، اس طرح کے کھلاڑیوں کو سپورٹ کرنا ضروری ہے۔ ان کی فیلڈنگ اور باؤلنگ سب نے دیکھی، بیٹنگ میں اب تک نہیں چمک سکے لیکن امید ہے فائنل میں کردار ضرور ادا کریں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news ایشیا کپ بھارت پاکستان سلمان علی آغا فائنل