WE News:
2025-07-04@19:35:35 GMT

شہد طویل عرصے تک خراب کیوں نہیں ہوتا؟

اشاعت کی تاریخ: 4th, July 2025 GMT

شہد طویل عرصے تک خراب کیوں نہیں ہوتا؟

دنیا کی اکثر غذائیں جلد خراب ہوجاتی ہیں، لیکن شہد ایک ایسا غیر معمولی خوردنی مادہ ہے جو برسوں بلکہ صدیوں تک محفوظ رہتا ہے۔ سائنسی تحقیق اور غذائی ماہرین کے مطابق شہد کی قدرتی ساخت ایسی ہے کہ وہ بیکٹیریا، فنگس اور دیگر خوردبینی جراثیم کی افزائش کو نہ صرف روکتا ہے بلکہ انہیں ختم کرنے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔

شہد اور چینی میں بنیادی فرق

زیادہ تر بیکٹیریا چینی یا دیگر میٹھے اجزا پر تیزی سے بڑھتے پھولتے ہیں، لیکن شہد ان کے لیے موزوں ماحول نہیں بننے دیتا۔ جہاں چینی بیکٹیریا کو خوراک فراہم کرتی ہے، وہیں شہد ان کے لیے ایک ناموافق، تیزابی، اور خشک ماحول مہیا کرتا ہے۔

جراثیم کو روکنے والی بنیادی وجوہات

شہد میں نمی کی مقدار بہت کم ہوتی ہے، صرف 15 سے 18 فیصد کے قریب۔ کم نمی والا ماحول بیکٹیریا کے لیے نقصان دہ ہوتا ہے کیونکہ وہ اپنی افزائش کے لیے پانی کے محتاج ہوتے ہیں۔

شہد میں گلوکوز اور فرکٹوز کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے۔ یہ مٹھاس بیکٹیریا کے خلیات سے پانی کھینچ لیتی ہے، جس کی وجہ سے وہ خشک ہوکر مر جاتے ہیں۔

شہد کا پی ایچ لیول تقریباً 3.

2 سے 4.5 کے درمیان ہوتا ہے، یعنی یہ ایک قدرتی تیزابی مادہ ہے۔ تیزابیت بیکٹیریا اور دیگر جراثیم کے لیے نہایت مہلک ثابت ہوتی ہے۔

اس کے علاوہ شہد میں ایک خامرہ ’گلوکوز آکسیڈیز‘ موجود ہوتا ہے، جو اسے ہائیڈروجن پرآکسائیڈ میں تبدیل کر دیتا ہے۔ یہ ایک طاقتور جراثیم کش مرکب ہے جو شہد کو اضافی تحفظ دیتا ہے۔

شہد کی تیاری کا عمل

شہد کی مکھیاں پھولوں سے رس جمع کرتی ہیں، جو ابتدا میں پانی سے بھرپور اور پتلا ہوتا ہے۔ مکھیاں اس رس کو اپنے جسم میں جزوی طور پر پروسیس کرتی ہیں، جس سے اس میں موجود پانی کی مقدار کم ہو جاتی ہے۔ وہ اسے گاڑھا کرتی ہیں اور چھتے کے خانوں میں ذخیرہ کر دیتی ہیں۔

بعد ازاں مکھیاں اپنے پروں سے مسلسل ہوا دے کر شہد میں باقی نمی کو بھی خشک کر دیتی ہیں، جس سے شہد مکمل طور پر محفوظ شکل اختیار کر لیتا ہے۔

شہد کب خراب ہو سکتا ہے؟

اگرچہ شہد قدرتی طور پر جراثیم کش خصوصیات رکھتا ہے، لیکن اگر اس میں نمی یا آلودگی شامل ہو جائے تو وہ خراب ہو سکتا ہے۔ مثلاً اگر اس میں گندا چمچ ڈالا جائے، یا مرتبان کھلا رہ جائے تو ہوا اور نمی کی موجودگی شہد کی جراثیم کش صلاحیت کو متاثر کر سکتی ہے۔

قدیم شواہد

آثار قدیمہ سے حاصل شدہ معلومات کے مطابق مصر کے فراعنہ کی قبروں میں رکھے گئے شہد کے مرتبان ہزاروں سال بعد بھی محفوظ پائے گئے۔ اگرچہ وہ کرسٹلائز ہوچکا تھا، لیکن سائنسی معائنے سے ثابت ہوا کہ وہ اب بھی قابلِ استعمال تھا۔

ماہرین کی رائے

غذائیت اور زراعت کے ماہرین کا ماننا ہے کہ شہد ایک مکمل قدرتی تحفظ یافتہ غذا ہے۔ کئی سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اگر کسی خوراک میں پانی کی مقدار کم کر دی جائے اور اسے تیزابی ماحول میں رکھا جائے، تو وہ طویل عرصے تک محفوظ رہ سکتی ہے۔ شہد اسی اصول کا بہترین نمونہ ہے۔

شہد صرف ایک میٹھا مادہ نہیں بلکہ قدرت کا وہ حیرت انگیز تحفہ ہے جو جراثیم، بیکٹیریا اور فنگس کے خلاف قدرتی تحفظ فراہم کرتا ہے۔ اس کی کم نمی، قدرتی تیزابیت اور خاص خامرے اسے طویل مدتی، محفوظ اور صحت بخش غذا بناتے ہیں۔

اگر شہد کو صاف، خشک اور ہوا بند ماحول میں محفوظ رکھا جائے، تو وہ برسوں بلکہ دہائیوں تک خراب ہونے سے بچا رہتا ہے اور اپنی افادیت برقرار رکھتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news بیکٹیریا جراثیم شہد صحت فنگس محفوظ

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بیکٹیریا محفوظ کی مقدار ہوتا ہے خراب ہو کے لیے شہد کی

پڑھیں:

سوات میں سیاحوں کو بروقت ریسکیو کیوں نہیں کیا گیا؟ پشاور ہائیکورٹ

سوات میں سیاحوں کو بروقت ریسکیو کیوں نہیں کیا گیا؟ پشاور ہائیکورٹ WhatsAppFacebookTwitter 0 2 July, 2025 سب نیوز

پشاور(آئی پی ایس) پشاور ہائیکورٹ نے دریائے سوات میں سیاحوں کے جاں بحق ہونے سے متعلق درخواست پر سماعت کے دوران کمشنر مالاکنڈ، ہزارہ ، کوہاٹ ، ڈی آئی خان اور دیگر متعلقہ افسران کو طلب کر لیا۔

پشاور ہائیکورٹ کے نامزد چیف جسٹس ایس ایم عتیق شاہ اور جسٹس فہیم ولی نے درخواست پر سماعت کے دوران کہا کہ کمشنر مالاکنڈ اور دیگر متعلقہ افسران ذاتی حیثیت میں پیش ہوں۔

چیف جسٹس نے کہا کہ غفلت کے باعث 17 جانیں ضائع ہوئیں، سیاحوں کو بروقت کیوں ریسکیو نہیں کیا گیا، سیاحوں کی حفاظت کیلئے اقدامات کیوں نہیں کئے گئے، سیاحوں کو ڈرون کے ذریعے حفاظتی جیکٹس کیوں نہیں دی گئیں؟ دریا اور سیاحتی مقامات کی دیکھ بھال کس کی ذمے داری ہے؟

ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا نے کہا کہ سوات میں تجاوزات کے خلاف آپریشن شروع کر دیا گیا ہے، ایئر ایمبولینس موجود تھی مگر وقت کم ہونے کے باعث استعمال نہ ہو سکی۔

چیف جسٹس نے کہا کہ حکومت کی جانب سے جاری وارننگ پر متعلقہ حکام نے عملدرآمد کیوں نہیں کیا؟

بعدازاں عدالت نے آئندہ سماعت پر سوات واقعے سے متعلق رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت کل تک ملتوی کر دی۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرایران نے عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ساتھ تعاون معطل کرنے کے قانون کی حتمی منظوری دیدی پاکستان نے اقوام متحدہ میں بھارت کا بھیانک چہرہ اور ناپاک عزائم بے نقاب کردیے پاکستان کی چین میں منعقد ہونے والے عالمی پائیدار نقل وحمل سمٹ فورم میں شرکت ٹرمپ کا ثالثی کا دعویٰ بے بنیاد ہے، جنگ بندی میں ان کا کوئی دخل نہیں، جے شنکر کراچی سمیت ملک بھر کے بجلی صارفین کے لیے اچھی خبر صیہونی طیاروں کی جنوبی اورشمالی علاقوں پر بمباری، مزید 116 فلسطینی شہید وفاقی حکومت کا یوٹیلیٹی اسٹورز کو 10 جولائی سے مکمل بند کرنے کا فیصلہ TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • محکمے روڈ میپ پر عملدرآمد کیلئے عملی اقدامات کریں، منصوبوں کی تکمیل میں تاخیر نہ کی جائے: علی امین گنڈاپور
  • مریم نواز کے حکم پر ایم ایس اور سی ای او ہیلتھ پاکپتن گرفتار، ’سوشل میڈیا نہ ہوتا تو کلین چٹ مل گئی ہوتی‘
  • دنیا کے صرف دو ممالک آسٹریلیا اورنیوزی لینڈ نیوکلیئرجنگ میں محفوظ رہیں گے ،انکشاف
  • عمران خان کو 9 مئی کے مقدمات میں ضمانت کیوں نہیں دی جاسکتی؟ تحریری فیصلہ جاری
  • سی ڈی اے تحلیل کا فیصلہ چیلنج اسلام آباد ہائیکورٹ نے نوٹسز جاری کرنے اور حکم امتناع سے متعلق فیصلہ محفوظ کر لیا
  • آپ کے اکاؤنٹس اور فنڈز محفوظ ہیں ۔ سٹیٹ بینک کی سوشل میڈیا پر چل رہی خبروں پر وضاحت
  • کسان کا بچہ کسان کیوں نہیں بننا چاہتا؟ ایک سماجی المیہ
  • انضمام سے ہجرت تک: تارکین وطن آخر کیوں جرمنی چھوڑتے ہیں؟
  • سوات میں سیاحوں کو بروقت ریسکیو کیوں نہیں کیا گیا؟ پشاور ہائیکورٹ