مودی کتے کی وہ دم ہے ، جو کبھی سیدھی نہیں ہو سکتی ، قصور اس کا بھی نہیں ، اس کی ذہنی استطاعت ہی اتنی ہے ، آر آر ایس کے ہندوتوا نظریات کی ٹیکسال میں ڈھالا گیا ایک کھوٹا سکہ ، جو کسی سیاسی عمل کے نتیجے میں تربیت پا کر اوپر آنے والامعاملہ فہم دماغ نہیں ، بلکہ ہندوتوا کے نام پرقتل وغارت ، لوٹ مارا ور نفرت کے بیوپار کی خاطر قائم کی گئی آر ایس ایس فیکٹری کا گھڑا ہوانیم خواندہ جنونی ہے ۔کم عقلی جہالت ، ہٹ دھرمی ، سفاک سرشت ،درندہ صفت دنیا بھر میں ایسے پالے بلکہ ڈھالے ہوئے جنونی روبوٹ کے بنیادی اوصاف شمار ہونے ہیں ، اس میں یہ سب اوسط درجے سے زیادہ تھیں لہذا آر ایس ایس کا سربراہ بنا اور پھر بلحاظ عہدہ اسے سیاسی جماعت بی جے پی کی قیادت پر مسلط کردیا گیا ۔ اب یہ اس سے ہٹ کر سوچ ہی نہیں سکتا ، سبق حاصل کرنا ، سمجھنا اور تبدیل ہونا اس کے لئے ممکن ہی نہیں ۔ 2019میں پاکستان سے جوتے کھانے کے بعد اس کے سر پر رافیل کا بھوت سوار ہوا ، گوکہ اس کے پس منظر میں کرپشن کا ایک وسیع دھندہ بھی تھا ، لیکن اصل مقصد پاکستان سے دشمنی کو سکون دینا تھا ۔ اب اس کے رافیل بھی فیل ہوگئے ،اور جوتے پہلے سے بھی زیادہ پڑے ، رسوائی گوکہ عالمی سطح پر ہوئی لیکن اس کی ا سے پراہ نہیں، چونکہ بتایا گیا کہ اس بار مار’’اوپر ‘‘ سے پڑی ہے ، ٹیکنالوجی اور سائبر کے میدان میں تو دسیوں فوجی سیٹلائٹ لانچ کرنے کا شوق سر پر سوار ہوگیا ، شائد کسی نے مہاشے کو بتایا نہیں کہ تمہار ا کلوتا فوجی سیٹلائٹ بھی جنگ کے دوران اغوا(ہیک ) ہوگیا تھا ، اب زیادہ بنائو گے تو کیا بچ رہیں گے ؟ یہ الگ بات کہ اس کے پس منظر میںبھی کرپشن کی گنگا بہانے کا کوئی منصوبہ ہی ہوگا ، لیکن اہل پاکستان باخبر رہیں بلکہ تیار رہیں کہ مودی ایک بار پھر جوتے کھانے کی تیاری میں ہے۔پریشانی کی بات اس لئے نہیں کہ مودی 2029 تک 52 فوجی سیٹلائٹ لانچ کرنے کا منصوبہ بنارہا ہے، 10 مئی کو بھارت ’’جیم ‘‘ کرکے دنیا کو حیران کرنے والے سائبر لیب میں بیٹھے ہمارے ’’بچے ‘‘ اس وقت تک نہ معلوم جن منزلوں کو تسخیر کرچکے ہوں گے۔
سمجھنے کی بات، جو مودی نہیں سمجھ سکتا یہ ہے کہ 10 مئی کے بعد دنیا بدل چکی ہے ، پاکستان نے صرف جنگ نہیں جیتی ، جنگ کا میدان ، جنگ کی حکمت عملی ، اور سٹریٹجی کی سمت ہی بدل ڈالی ہے۔ بھارت کے کولڈ سٹارٹ سمیت بہت کچھ اب گئے وقتوں کی بات ہے ، دنیا اس کو سمجھ چکی ہے ، اور خطے کے ممالک افغانستان اورا یران بھی ہوائوں کا رخ پہچان چکے ہیں ، اگر کوئی شک وشبہ تھا بھی تو ایران پر اسرائیلی جارحیت نے دور کردیا ہے ، اب وقت پاکستان کا ہے ۔ جس طرح بھارت کی جعلی سفارتکاری کا دنیا بھر میں جنازہ نکل رہا ہے ، اور خود بھارتی میڈیا اور مودی کے پالے دانش فروش تک سیاپا کرتے پائے جاتے ہیں ، اسی طرح اب بھارت کی پراکسی دہشت گردی کے لئے بھی کوئی جگہ نہیں رہی ۔مودی کی ریاستی سرپرستی میں رچایا جانےو الا یہ گھناؤناکھیل اب کھل چکا ،سازشیں عیاں ہو چکی ہیں ۔پاکستان نے بارہا عالمی برادری کے سامنے جس بھارتی دہشت گردی کے ناقابلِ تردید ثبوت پیش کیے ہیں، اب دنیا انہیں تسلیم کرنے لگی ہے ۔ یہ ثبوت محض قیاس آرائیاں یا مفروضے نہیں ، بلکہ ٹھوس حقائق ہیں جو بھارت کے گھناؤنے کردار کو بے نقاب کرتے ہیں۔ 29 اپریل 2025ء کو ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے بھارتی فوج کے اعلیٰ افسروںکے پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں براہ راست ملوث ہونے کے ثبوت فراہم کئے تھے ، اور بتایا تھا کہ کس طرح 25 اپریل کو جہلم کے قریب سکیورٹی فورسز نے ایک دہشت گرد کو پکڑا اور کس طرح سےا س کے بھارتی افسروں سے رابطے ثابت ہوئے ،اب بلوچستان میں ہتھیار ڈالنے والے دہشت گردوں کے بیانات اور فورسز کے چھاپوں کے دوران پکڑی جا نے والی دستاویزات نے بھی مہر تصدیق ثبت کر دی ہے کہ بھارت نہ صرف مالی اور لاجسٹک مدد فراہم کر رہا ہے، بلکہ دہشت گردوں کو تربیت اور ہتھیار بھی مہیا کر رہا ہے ۔یہ سب کچھ محض پاکستان تک محدود نہیں، جسے بھارت مکارانہ چالوں اور فلم نگری کی حسینائوں کے عشوہ وادا کے جھل فریب سے چھپا سکے گا ، بلکہ امریکی عدالت میں پیش کردہ ریکارڈ ، 5آئی کے نام سے دنیا کی بہترین انٹیلی جنس ایجنسیوں کے اتحاد کی رپورٹ اور کینیڈین حکومت کی تحقیقات پاکستان کے موقف کی تائد کر رہی ہیں کہ بھارت نہ صرف جنوبی ایشیاء بلکہ عالمی امن کے لیے بھی خطرہ بن چکا ہے۔ امریکی عدالت کی حالیہ دستاویزات نے بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘کے گھناؤنے کردار کو مزید بے نقاب کیا ہے کہ کس طرح سے بھارت نے اپنے ایک تاجر نکھل گپتا کو امریکہ میں خالصتانی رہنما گرپتونت سنگھ پنوں کو قتل کروانے کے لئے بھرتی کیا ،اور کس طرح سے سکھ فار جسٹس کے سربراہ اور ہردیپ سنگھ نجر کو جون 2023ء میں کینیڈا میں قتل کیا گیا۔ دہشت گردی کے اس سفاک منصوبے کا افسر وکاش یادیو براہ راست مودی کے دفتر سے رابطے میں تھا ۔ بھارت کی منظم ریاستی دہشت گردی کا یہ ثبوت اس قدر وزنی ہے کہ صرف بھارت ، اس کی دہشت گرد ایجنسی ہی نہیں بھارتی پاسپورٹ کے حامل تاجروں کو بھی عالمی دہشت گرد ثابت کرکے ، دنیا بھر میں ان کا داخلہ بند کرواسکتا ہے ، اور یہ ہوتا ہوا دکھائی دے رہا ہے ۔
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
ہمارے جوہری اثاثے صرف دفاع کے لیے ہیں، مودی کو خواب میں بھی پاک فوج نظر آتی ہے، خواجہ آصف
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو اب خواب میں بھی پاکستان اور اس کی افواج نظر آتی ہیں۔
نجی ٹی وی سے گفتگو میں خواجہ آصف نے واضح کیا کہ پاکستان نہ تو جوہری ہتھیاروں کے ذریعے کسی کو بلیک میل کرتا ہے اور نہ اس پر یقین رکھتا ہے۔ ہمارے نیوکلیئر اثاثے صرف ملکی دفاع کے لیے ہیں اور یہی ہماری سلامتی کی ضمانت ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نریندر مودی کے لیے پاکستان سے جنگ ایک ڈراؤنا خواب بن چکا ہے۔ وہ یہ بیانات محض اپنے ووٹرز کو مطمئن کرنے کے لیے دے رہے ہیں، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ پاکستان نے بھارت کے خلاف ہمیشہ دفاع میں جنگ لڑی اور کامیابی حاصل کی۔
وزیر دفاع کے مطابق مودی کو اب اپنے ہی ملک میں سیاسی مخالفت کا سامنا ہے۔ چھوٹی ریاستوں سے لے کر کانگریس تک، سب ان کے رویے پر تنقید کر رہے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ مودی کے طرزِ عمل نے حالات کو جنگ کے دہانے تک پہنچا دیا۔ مودی ان بیانات کے ذریعے اپنے گھر میں اٹھنے والی سیاسی طوفان کو روکنے کی کوشش کر رہے ہیں، جبکہ پاکستان کا اس سے کوئی لینا دینا نہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ ڈیڑھ سال پہلے بھارت کا ایک سیاسی اور معاشی مقام تھا، لیکن مودی کی پالیسیوں نے اسے کھو دیا۔ اب ان کی ناکامی بھارتی اپوزیشن کے لیے موقع ہے کہ وہ دوبارہ اپنی پوزیشن مضبوط کر سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مودی سرکار نے بھارت کو اندرونی اور عالمی سطح پر نقصان پہنچایا ہے۔ دہشت گردی کی پشت پناہی کے باعث اسے عالمی سطح پر بھی ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔ کینیڈا اور پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں بھارتی کردار کے ثبوت موجود ہیں، جنہیں پاکستان نے عالمی فورمز پر پیش بھی کیا ہے۔
وزیر دفاع کے مطابق پاکستان میں بی ایل اے اور طالبان بھارت کی پراکسی کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ اگر بھارت اچھے ہمسایوں کی طرح تعلقات رکھے تو برصغیر میں امن ممکن ہے اور خطے کی عوام معاشی ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکتی ہے۔
Post Views: 4