Daily Ausaf:
2025-10-04@20:34:49 GMT

کتے کی دم

اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT

مودی کتے کی وہ دم ہے ، جو کبھی سیدھی نہیں ہو سکتی ، قصور اس کا بھی نہیں ، اس کی ذہنی استطاعت ہی اتنی ہے ، آر آر ایس کے ہندوتوا نظریات کی ٹیکسال میں ڈھالا گیا ایک کھوٹا سکہ ، جو کسی سیاسی عمل کے نتیجے میں تربیت پا کر اوپر آنے والامعاملہ فہم دماغ نہیں ، بلکہ ہندوتوا کے نام پرقتل وغارت ، لوٹ مارا ور نفرت کے بیوپار کی خاطر قائم کی گئی آر ایس ایس فیکٹری کا گھڑا ہوانیم خواندہ جنونی ہے ۔کم عقلی جہالت ، ہٹ دھرمی ، سفاک سرشت ،درندہ صفت دنیا بھر میں ایسے پالے بلکہ ڈھالے ہوئے جنونی روبوٹ کے بنیادی اوصاف شمار ہونے ہیں ، اس میں یہ سب اوسط درجے سے زیادہ تھیں لہذا آر ایس ایس کا سربراہ بنا اور پھر بلحاظ عہدہ اسے سیاسی جماعت بی جے پی کی قیادت پر مسلط کردیا گیا ۔ اب یہ اس سے ہٹ کر سوچ ہی نہیں سکتا ، سبق حاصل کرنا ، سمجھنا اور تبدیل ہونا اس کے لئے ممکن ہی نہیں ۔ 2019میں پاکستان سے جوتے کھانے کے بعد اس کے سر پر رافیل کا بھوت سوار ہوا ، گوکہ اس کے پس منظر میں کرپشن کا ایک وسیع دھندہ بھی تھا ، لیکن اصل مقصد پاکستان سے دشمنی کو سکون دینا تھا ۔ اب اس کے رافیل بھی فیل ہوگئے ،اور جوتے پہلے سے بھی زیادہ پڑے ، رسوائی گوکہ عالمی سطح پر ہوئی لیکن اس کی ا سے پراہ نہیں، چونکہ بتایا گیا کہ اس بار مار’’اوپر ‘‘ سے پڑی ہے ، ٹیکنالوجی اور سائبر کے میدان میں تو دسیوں فوجی سیٹلائٹ لانچ کرنے کا شوق سر پر سوار ہوگیا ، شائد کسی نے مہاشے کو بتایا نہیں کہ تمہار ا کلوتا فوجی سیٹلائٹ بھی جنگ کے دوران اغوا(ہیک ) ہوگیا تھا ، اب زیادہ بنائو گے تو کیا بچ رہیں گے ؟ یہ الگ بات کہ اس کے پس منظر میںبھی کرپشن کی گنگا بہانے کا کوئی منصوبہ ہی ہوگا ، لیکن اہل پاکستان باخبر رہیں بلکہ تیار رہیں کہ مودی ایک بار پھر جوتے کھانے کی تیاری میں ہے۔پریشانی کی بات اس لئے نہیں کہ مودی 2029 تک 52 فوجی سیٹلائٹ لانچ کرنے کا منصوبہ بنارہا ہے، 10 مئی کو بھارت ’’جیم ‘‘ کرکے دنیا کو حیران کرنے والے سائبر لیب میں  بیٹھے ہمارے ’’بچے ‘‘ اس وقت تک نہ معلوم جن منزلوں کو تسخیر کرچکے ہوں گے۔
سمجھنے کی بات، جو مودی نہیں سمجھ سکتا یہ ہے کہ 10 مئی کے بعد دنیا بدل چکی ہے ، پاکستان نے صرف جنگ نہیں جیتی ، جنگ کا میدان ، جنگ کی حکمت عملی ، اور سٹریٹجی کی سمت ہی بدل ڈالی ہے۔ بھارت کے کولڈ سٹارٹ سمیت بہت کچھ اب گئے وقتوں کی بات ہے ، دنیا اس کو سمجھ چکی ہے ، اور خطے کے ممالک افغانستان اورا یران بھی ہوائوں کا رخ پہچان چکے ہیں ، اگر کوئی شک وشبہ تھا بھی تو ایران پر اسرائیلی جارحیت نے دور کردیا ہے ، اب وقت پاکستان کا ہے ۔ جس طرح بھارت کی جعلی سفارتکاری کا دنیا بھر میں جنازہ نکل رہا ہے ، اور خود بھارتی میڈیا اور مودی کے پالے دانش فروش تک سیاپا کرتے پائے جاتے ہیں ، اسی طرح اب بھارت کی پراکسی دہشت گردی کے لئے بھی کوئی جگہ نہیں رہی ۔مودی کی ریاستی سرپرستی میں رچایا جانےو الا یہ گھناؤناکھیل اب کھل چکا ،سازشیں عیاں ہو چکی ہیں ۔پاکستان نے بارہا عالمی برادری کے سامنے جس بھارتی دہشت گردی کے ناقابلِ تردید ثبوت پیش کیے ہیں، اب دنیا انہیں تسلیم کرنے لگی ہے ۔ یہ ثبوت محض قیاس آرائیاں یا مفروضے نہیں ، بلکہ ٹھوس حقائق ہیں جو بھارت کے گھناؤنے کردار کو بے نقاب کرتے ہیں۔ 29 اپریل 2025ء کو ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے بھارتی فوج کے اعلیٰ افسروںکے پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں براہ راست ملوث ہونے کے ثبوت فراہم کئے تھے ، اور بتایا تھا کہ کس طرح 25 اپریل کو جہلم کے قریب سکیورٹی فورسز نے ایک دہشت گرد کو پکڑا اور کس طرح سےا س کے بھارتی افسروں سے رابطے ثابت ہوئے ،اب بلوچستان میں ہتھیار ڈالنے والے دہشت گردوں کے بیانات اور فورسز کے چھاپوں کے دوران پکڑی جا نے والی دستاویزات نے بھی مہر تصدیق ثبت کر دی ہے کہ بھارت نہ صرف مالی اور لاجسٹک مدد فراہم کر رہا ہے، بلکہ دہشت گردوں کو تربیت اور ہتھیار بھی مہیا کر رہا ہے ۔یہ سب کچھ محض پاکستان تک محدود نہیں، جسے بھارت مکارانہ چالوں اور فلم نگری کی حسینائوں کے عشوہ وادا کے جھل فریب سے چھپا سکے گا ، بلکہ امریکی عدالت میں پیش کردہ ریکارڈ ، 5آئی کے نام سے دنیا کی بہترین انٹیلی جنس ایجنسیوں کے اتحاد کی رپورٹ اور کینیڈین حکومت کی تحقیقات پاکستان کے موقف کی تائد کر رہی ہیں کہ بھارت نہ صرف جنوبی ایشیاء بلکہ عالمی امن کے لیے بھی خطرہ بن چکا ہے۔ امریکی عدالت کی حالیہ دستاویزات نے بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘کے گھناؤنے کردار کو مزید بے نقاب کیا ہے کہ کس طرح سے بھارت نے اپنے ایک تاجر نکھل گپتا کو امریکہ میں خالصتانی رہنما گرپتونت سنگھ پنوں کو قتل کروانے کے لئے بھرتی کیا ،اور کس طرح سے سکھ فار جسٹس کے سربراہ اور ہردیپ سنگھ نجر کو جون 2023ء میں کینیڈا میں قتل کیا گیا۔ دہشت گردی کے اس سفاک منصوبے کا افسر وکاش یادیو براہ راست مودی کے دفتر سے رابطے میں تھا ۔ بھارت کی منظم ریاستی دہشت گردی کا یہ ثبوت اس قدر وزنی ہے کہ صرف بھارت ، اس کی دہشت گرد ایجنسی ہی نہیں بھارتی پاسپورٹ کے حامل تاجروں کو بھی عالمی دہشت گرد ثابت کرکے ، دنیا بھر میں ان کا داخلہ بند کرواسکتا ہے ، اور یہ ہوتا ہوا دکھائی دے رہا ہے ۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: ہیں کہ رہا ہے

پڑھیں:

بلوچستان کی ترقی روکنے کی سازشیں

 

ریاض احمدچودھری

بلوچستان اب ترقی کی راہ پر گامزن ہوچکا ہے، اور وہ وہاں متعدد معاشی منصوبوں پر کام جاری ہے، یہ سماجی و معاشی ترقی دہشت گردوں کو ہضم نہیں ہورہی، وزیراعظم اور حکومت کی بلوچستان پر خصوصی توجہ ہے، اور بلوچستان کے لیے فنڈز جاری کیے جارہے ہیں، اور یہ بات دشمن کو کَھل رہی ہے۔ اب یہ بات کھل کر سامنے آچکی ہیں ہے کہ بلوچ یکجہتی کمیٹی اور ماہ رنگ دہشت گردی کی پراکسی ہیں۔ فتنہ الہندوستان کا بلوچوں اور بلوچیت سے کوئی تعلق نہیں ہے، ان کا تعلق بھارت سے ہے اور وہی ان کا مالک ہے۔ فتنہ الہندوستان کے ترجمان بھارتی میڈیا پر ظاہر ہوتے ہیں اور دہشت گردی کا پرچار کرتے ہیں۔ مغرب اور باقی دنیا بھی جانتی ہے کہ بھارت کس طرح پاکستان میں دہشت گردی کررہا ہے۔ بھارتی انٹیلی جنس ایجنسیاں ہزاروں سوشل میڈیا اکاؤنٹس آپریٹ کررہی ہیں، اور ان اکاؤنٹس کے ذریعے یہ پروپیگنڈا کیا جارہا ہے کہ فتنہ الہندوستان کو بڑے پیمانے پر حمایت حاصل ہورہی ہے۔
پاک فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں ہم دہشت گردوں کے خلاف انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کر رہے ہیں اور یہ بہت مؤثر طریقہ کار ہے، جسے ہم جاری رکھیں گے، دہشت گردوں کابلوچستان اور بلوچوں سے کوئی تعلق نہیں اور یہ کبھی کامیاب نہیں ہوسکتے، فتنہ الہندوستان بلوچستان کو ترقی کرتا ہوا نہیں دیکھنا چاہتا اور اسی لیے ترقیاتی منصوبوں کو نشانہ بناتے ہیں، کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ اگر بلوچستان ترقی کرگیا تو انہیں اپنے مذموم مقاصد کے لیے کوئی بندہ نہیں ملے گا۔ ہم حق پر ہیں اور حق کی ہمیشہ فتح ہوتی ہے، راستہ دشوار اور طویل ہوسکتا ہے لیکن ہمارے ایمان اور یقین میں کوئی شک نہیں ہے، فتح ہماری ہوگی اور پاکستان قائم رہے گا۔بھارت افغانستان کو پاکستان میں عدم استحکام پیدا کرنے کے لیے استعمال کرتا آرہا ہے، مگر کیا وہ اپنی کوششوں میں کامیاب ہوگئے؟ نہیں، کیونکہ ہم کوئی ترنوالہ نہیں ہیں، دوسری بات یہ کہ پاکستان اور افغانستان نہ صرف برادرانہ مسلم ممالک ہیں بلکہ پاکستان اور افغانستان میں پشتونوں کی بھی بڑی تعداد آباد ہے، اور دونوں طرف زبان اور ثقافت مشترکہ ہے، پاکستان نے تو افغانیوں کے ساتھ حسن سلوک کیا ہے۔ ہم نے افغانستان سے کہا ہے کہ وہ دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کرے۔ ایک پاکستانی کا خون ہمارے لیے ہزار افغانیوں پر مقدم ہے، کیونکہ کوئی بھی ریاست اس بات کی اجازت نہیں دے سکتی کہ کوئی دوسری ریاست اس کے شہریوں کو نشانہ بنائے۔
سیکریٹری داخلہ محمد خرم آغا نے کہاکہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق خضدار حملے میں فتنہ الہندوستان ملوث ہے۔ دہشت گردوں نے اسکول کے بچوں کو نشانہ بنایا، یہ دہشت گرد حملہ اسکول بس پر نہیں ہماری اقدار پر تھا۔ خضدار میں افسوسناک واقعہ پیش آیا، دہشت گردوں نے اسکول کے بچوں کو نشانہ بنایا، یہ دہشت گرد حملہ اسکول بس پر نہیں ہماری اقدار پر تھا۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق خضدار حملے میں فتنہ الہندوستان ملوث ہے، فتنہ الہندوستان نے امن سبوتاژ کیا۔ملک میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہورہا ہے، جیسے سانحہ اے پی ایس کے بعد آپریشن ضرب عضب شروع کیا گیا تھا اسی طرح فتنہ الہندوستان کے خلاف بھی آپریشن کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے اور ان دہشت گردوں کا صفایا کیا جائے گا۔
دہشت گردوں کو سیکیورٹی فورسز اور عوام نے مل کر سنبھالنا ہے اور ہم سنبھال سکتے ہیں، بلوچ یکجہتی کمیٹی کو بے نقاب کریں، جو لوگ ان کے انسانی حقوق کی بات کرتے ہیں تو دہشت گردوں کا انسانی حقوق سے کوئی تعلق نہیں ہوتا، جب دہشت گرد مارے جاتے ہیں تو ہم ان کے ڈی این اے کراتے ہیں تو ان میں سے آدھے وہی نکلتے ہیں جن کی تصویریں یہ مسنگ پرسن کے طور پر لے کر گھوم رہے ہوتے ہیں۔2024 میں مجموعی طور پر 1018 دہشت گرد مارے گئے جن میں سے 223 بلوچستان میں ہلاک کیے گئے، رواں سال اب تک 747 دہشت گرد مارے جاچکے ہیں جن میں سے 203 صرف بلوچستان میں ہلاک کیے گئے ہیں، جیسے جیسے ( بھارت ) ان دہشت گردوں کو کارروائیوں کے لیے آگے بڑھا رہا ہے ویسے ویسے ریاست ان کا قلع قمع کررہی ہے۔جس طرح قوم بھارت کے خلاف جنگ میں ایک آہنی دیوار بن گئی تھی اسی طرح بھارتی پراکسیز کے خلاف بھی آہنی دیوار بن جانے کی ضرورت ہے،بھارت نے پاکستان کے خلاف جارحیت اس لیے کی کہ تمام فورسز دہشت گردوں کے خلاف برسرپیکار ہیں اور ان کے خلاف گھیرا تنگ کررہی ہیں، گزشتہ برس 250 کے قریب دہشت گرد مارے گئے تھے اور اس سال اب تک 230 کے قریب دہشت گرد بلوچستان میں ہم مار چکے ہیں۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی کے خلاف بھی گھیرا تنگ کیا گیا، وہ جب نکلتے ہیں تو محض 25، 30 لوگ ان کے ساتھ ہوتے ہیں، بلوچستان کے لوگ بھی انہیں پہچان چکے ہیں، بھارت کے خلاف جنگ میں مغربی سرحد سے ایک سپاہی بھی نہیں ہٹایا گیا، بلوچستان میں جو کچھ ہورہا ہے وہ بلوچوں کی جنگ نہیں ہے، یہ بھارت کی پراکسیز ہیں جو پیسے لے کر قتل کر رہے ہیں۔
٭٭٭

متعلقہ مضامین

  • بھارت کی طبیعت دوبارہ ٹھیک کرنی پڑی تو  پہلے سے بہتر علاج کریں گے: سکیورٹی ذرائع
  • بھارت کی طبیعت دوبارہ ٹھیک کرنی پڑی تو کر دیں گے، ہمیں کوئی فکر نہیں، ہر وقت جواب دینے کیلیے تیار رہتے ہیں: سیکیورٹی ذرائع
  • بھارت کی طبیعت دوبارہ ٹھیک کرنی پڑی تو کر دیں گے: سیکیورٹی ذرائع
  • آئندہ جنگ میں ضبط کا مظاہرہ نہیں کیا جائے گا، بھارتی آرمی چیف کی پاکستان کو دھمکی
  • معرکہ حق میں شکست کے باوجود مودی سرکار کی افواج میں جارحیت کا سلسلہ جاری
  • معرکہ حق میں عالمی رسوائی کے باوجود انتہا پسند مودی کی  شکست خوردہ افواج  کا جنگی جنون برقرار 
  • ٹرمپ مودی کشیدگی کی وجہ پاکستان سے ٹرمپ کی قربت
  • پاکستان کو سوچناپڑے گا   دنیا کے نقشے پر رہنا چاہتا ہے یا نہیں ،بھارتی آرمی چیف کی بڑھک
  • مودی سرکار نے ویمنز ورلڈ کپ کو بھی نشانے پر رکھ لیا ،بھارت کا کرکٹ سے کھلواڑ جاری
  • بلوچستان کی ترقی روکنے کی سازشیں