پاکستان کی چین میں منعقد ہونے والے عالمی پائیدار نقل وحمل سمٹ فورم میں شرکت
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
پاکستان کی چین میں منعقد ہونے والے عالمی پائیدار نقل وحمل سمٹ فورم میں شرکت WhatsAppFacebookTwitter 0 2 July, 2025 سب نیوز
بیجنگ :چین کے شہر تھیان جن میں عالمی پائیدار نقل و حمل سمٹ فورم کے اعلی عہدیداروں کا اجلاس منعقد ہوا۔بدھ کے روز چینی میڈیا کے مطابق روس ، پاکستان اور آذبائیجان سمیت 20 ممالک اور علاقوں کے تیس سے زیادہ مہمانوں نے عالمی پائیدار نقل و حمل کی ترقی اور تعاون کے فریم ورک دستاویزات، عالمی پائیدار نقل و حمل کی ترقیاتی رپورٹ اور عالمی پائیدار نقل و حمل کے بہترین پریکٹس سمیت تین موضوعات پر بات چیت کی۔
پاکستان کی وزارت ٹرانسپورٹ میں روڈ ٹرانسپورٹ کے سربراہ شہباز لطیف مرزا نے کہا کہ حالیہ برسوں میں چین اور پاکستان نے نقل و حمل کے شعبے میں قریبی تعاون کیا ہے اور گرین ٹرانسپورٹ ، ڈیجیٹل ٹرانسپورٹ سمیت دیگرشعبوں میں نمایاں ثمرات حاصل کئے ہیں۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ پاکستان اور چین اس شعبے میں مزید تعاون جاری رکھیں گے۔آذبائیجان کی وزارت ڈیجیٹل ترقی اور نقل و حمل کے محکمہ ٹرانسپورٹ پالیسی کے سربراہ فریز علیان نے کہا کہ ٹرانس کیسپین انٹرنیشنل ٹرانسپورٹیشن کوریڈورکی تعمیر کے ساتھ باہم جڑا ہوا نقل و حمل کے نظام سے وابستہ ممالک کی اقتصادی ترقی کو مدد ملے گی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرٹرمپ کا ثالثی کا دعویٰ بے بنیاد ہے، جنگ بندی میں ان کا کوئی دخل نہیں، جے شنکر وفاقی حکومت کا یوٹیلیٹی اسٹورز کو 10 جولائی سے مکمل بند کرنے کا فیصلہ بانی پی ٹی آئی کے سیاسی امور کے کوارڈینٹر امجد خان نیازی کا پیٹرول اور ڈیزل کی بڑھتی قیمتیں پر گہری تشویش کا اظہار بجلی کے بل سے پی ٹی وی فیس کے خاتمے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا پی ٹی آئی کا مخصوص نشستوں سے محروم ہونے کے بعد اراکین اسمبلی کے حوالے سے بڑا فیصلہ، ایک بار پھر وفاداری کا حلف... وفاقی حکومت کا ملک میں 15سال تک کے بچوں کو پولیو ویکسین دینے کا فیصلہ وزیراعظم کی جانب سے بجلی کی فی یونٹ قیمت میں7روپے 41پیسے کمی کا ریلیف ختم ہوگیا
Copyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: عالمی پائیدار نقل
پڑھیں:
عالمی برادری دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان سے تعاون کرے، بلاول بھٹو زرداری
اسلام آباد میں عالمی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کا کوئی مذہب اور کوئی سرحد نہیں ہوتی، بھارت الزام تراشی کے بجائے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے عالمی کوششوں کا حصہ بنے، بھارتی قیادت خطے کے امن کیلئے مذاکرات کی میز پر آئے، کشمیر جیسے تصفیہ طلب مسائل پر بات چیت ضروری ہے۔ اسلام ٹائمز۔ چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان دہشت گردی کیخلاف ہراول دستے کا کردار ادا کر رہا ہے، عالمی برادری دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان سے تعاون کرے۔ "دنیا کیلئے پاکستان کی دہشت گردی کیخلاف جنگ" کے عنوان پر عالمی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ دہشت گردی ایک عالمی مسئلہ ہے، پاکستان نے دہشت گردی کیخلاف سب سے زیادہ قربانیاں دیں اور دہشت گردی کیخلاف جنگ میں بھاری جانی و مالی نقصان اٹھایا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان دہشت گردوں کیخلاف پورے عزم کے ساتھ برسرپیکار ہے، ہم نے اپنی آئندہ نسلوں کے محفوظ مستقبل کیلئے دہشت گردی کو شکست دینی ہے، ضرب عضب اور ردالفساد جیسے آپریشنز نے دہشت گردوں کی کمر توڑی۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان دہشت گردی کیخلاف ہر اول دستے کا کردار ادا کر رہا ہے، پاکستان ہرگز دہشتگردوں کے سامنے نہیں جھکے گا، سرنڈر کرنا پاکستان کی ڈکشنری میں شامل نہیں، ڈیجیٹل پروپیگنڈا عصر حاضر کا ایک اور پیچیدہ چیلنج ہے، 2 دہائیوں سے مسلح افواج نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مؤثر کردار ادا کیا، پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 92 ہزار افراد کو سپردخاک کیا۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا ہے کہ افغانستان سے کہا ہے کہ وہ اپنی سرزمین پاکستان کیخلاف دہشت گردی کیلئے استعمال نہ ہونے دے، طالبان حکومت آنے کے بعد افغان سرزمین سے پاکستان پر ہونے والے حملوں میں 40 فیصد اضافہ ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ افغان عبوری حکومت دوحہ معاہدے میں کئے گئے وعدوں کی پاسداری کرے، پاکستان دہشتگردی کے خلاف یہ جنگ دنیا کے امن کیلئے لڑ رہا ہے، عالمی برادری دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان سے تعاون کرے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی 65 فیصد آبادی کی عمر 30 سال سے کم ہے، نوجوانوں کو روزگار اور ترقی کے مواقع فراہم کر رہے ہیں، نوجوانوں کو فائر وال کے بجائے تیز رفتار انٹرنیٹ دینے کی ضرورت ہے۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کا کوئی مذہب اور کوئی سرحد نہیں ہوتی، بھارت الزام تراشی کے بجائے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے عالمی کوششوں کا حصہ بنے، بھارتی قیادت خطے کے امن کیلئے مذاکرات کی میز پر آئے، کشمیر جیسے تصفیہ طلب مسائل پر بات چیت ضروری ہے۔ سابق وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ بھارتی قیادت ہمارے ساتھ بیٹھے، بات کرے اور مسئلہ کشمیر حل کرے، بھارت پانی کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کی روش ترک کرے، بھارت دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی صلاحیتوں سے سیکھے۔