Juraat:
2025-11-18@01:37:30 GMT

اقبال کے شاہین کی زندہ تصویر

اشاعت کی تاریخ: 18th, November 2025 GMT

اقبال کے شاہین کی زندہ تصویر

محمد آصف

پاکستان ایئر فورس (PAF) درحقیقت علامہ محمد اقبال کے تصورِ شاہین کی زندہ تعبیر ہے ۔ اقبال نے جس شاہین کو خودی، غیرت، بلند پروازی اور جراتِ فکر و عمل کا استعارہ قرار دیا تھا، وہ محض ایک پرندہ نہیں بلکہ ایک ایسی فکری و روحانی علامت ہے جو انسان کو بلندیوں پر لے جاتی ہے ۔ پاکستان ایئر فورس نے اسی نظریے کو عملی صورت دے کر دنیا کے سامنے یہ ثابت کیا کہ ایمان، عزم، نظم و ضبط اور اعلیٰ تربیت کے امتزاج سے ایک قوم ناقابلِ شکست قوت بن سکتی ہے ۔ اقبال کا شاہین وہ ہے جو دنیاوی لذتوں، مادی مفادات اور کم ہمتی سے بلند ہو کر اپنے نصب العین کی خاطر پرواز کرتا ہے ، اور یہی اوصاف پاکستان ایئر فورس کے ہر جوان کی شناخت ہیں۔
قیامِ پاکستان کے فوراً بعد جب وطن عزیز کو اپنے دفاعی ادارے منظم کرنے تھے ، تو وسائل کی کمی، تربیت یافتہ افرادی قوت کی قلت اور مالی مشکلات کے باوجود فضائیہ نے قلیل عرصے میں اپنی صلاحیتوں سے یہ ثابت کیا کہ جذبۂ ایمان اگر مضبوط ہو تو کوئی کمی رکاوٹ نہیں بنتی۔ 1947 میں قائم ہونے والی پاکستان ایئر فورس ابتدا میں محض چند جہازوں اور محدود فنی وسائل پر مشتمل تھی، مگر اس کے افسران اور جوانوں نے اقبال کے شاہین کی طرح بلند نظری، خود اعتمادی اور غیرتِ ملی سے اپنے آپ کو منوایا۔ ان کا یقین تھا کہ جس قوم کے نوجوانوں میں خودی بیدار ہو، وہ فضاؤں کی وسعتوں کو بھی مسخر کر سکتی ہے ۔1965 کی جنگ اس جذبے کی روشن مثال ہے ، جب پاکستان ایئر فورس نے تعداد میں کہیں زیادہ دشمن کے مقابلے میں اپنی مہارت، جرات اور ایمان سے تاریخ رقم کی۔ مہمند پائلٹوں نے نہ صرف اپنے وطن کی حفاظت کی بلکہ دنیا کو حیران کر دیا کہ ایک چھوٹی سی فضائی قوت کس طرح عظیم دشمن کو پسپا کر سکتی ہے ۔ ایم ایم عالم کا نام آج بھی عزم و ہمت کی علامت ہے ، جنہوں نے ایک منٹ سے بھی کم وقت میں پانچ دشمن طیارے گرا کر اقبال کے شاہین کو حقیقت کا روپ دے دیا۔ یہ کارنامہ صرف جنگی مہارت کا نہیں بلکہ اس ایمان اور خودی کا مظہر تھا جس کی بنیاد اقبال نے اپنے فلسفے میں رکھی تھی۔
پاکستان ایئر فورس کی تربیت کا نظام بھی اقبال کے نظریے سے ہم آہنگ ہے ۔ یہاں نوجوانوں کو صرف اڑنا نہیں سکھایا جاتا بلکہ ان میں نظم، دیانت، وطن سے محبت اور قربانی کا جذبہ پیدا کیا جاتا ہے ۔ ہر پائلٹ کو یہ احساس دلایا جاتا ہے کہ وہ کسی مادی مفاد کے لیے نہیں بلکہ ایک مقدس مقصد کے لیے آسمانوں پر اڑان بھرتا ہے ۔ اس کے لیے جذبۂ ایمانی، فکری بلندی اور روحانی وابستگی لازمی ہے ۔ یہی وہ خصوصیات ہیں جو اقبال کے شاہین میں پائی جاتی ہیں جو زمین کی پستیوں سے بے نیاز ہو کر بلندیوں کا عاشق ہے ۔پاکستان ایئر فورس نے جدید سائنس اور ٹیکنالوجی کو بھی اپنے ایمان کا حصہ بنایا ہے ۔ جیسا کہ اقبال نے علم اور عمل کے امتزاج پر زور دیا تھا، ویسے ہی PAF نے اپنے تعلیمی اداروں، اکیڈمیوں اور ریسرچ سینٹروں میں علم و تربیت کو یکجا کر کے ایک ایسی نسل تیار کی ہے جو ایمان کے ساتھ ساتھ جدید فنی مہارت سے بھی آراستہ ہے ۔ کیمبرین کالج، ایر یونیورسٹی، اور PAF اکیڈمی رسالپور جیسے ادارے اسی وژن کی علامت ہیں۔ یہاں یہ شعور دیا جاتا ہے کہ اقبال کا شاہین نہ صرف پرواز میں بلند ہے بلکہ فکر میں بھی گہرائی رکھتا ہے ۔
عصرِ حاضر میں پاکستان ایئر فورس کی کامیابیاں اور خود انحصاری کی طرف بڑھتے اقدامات اس بات کا ثبوت ہیں کہ شاہین کا تصور محض ایک علامتی خیال نہیں بلکہ ایک عملی فلسفہ ہے ۔ جدید جے ایف 17 تھنڈر جیسے منصوبے اور دفاعی خودکفالت کے پروگرام اس عزم کی عکاسی کرتے ہیں کہ قوم اپنی قوتِ بازو پر یقین رکھتی ہے ۔ اقبال کا شاہین دوسروں کا محتاج نہیں ہوتا؛ وہ اپنے پر سے اپنی دنیا بناتا ہے ۔ یہی سوچ آج PAF کے ہر منصوبے میں جھلکتی ہے ۔پاکستان ایئر فورس کا کردار صرف جنگی نہیں بلکہ اخلاقی اور قومی شعور کی تعمیر میں بھی نمایاں ہے ۔ قدرتی آفات، قومی ایمرجنسی یا بین الاقوامی انسانی خدمات میں بھی فضائیہ نے ہمیشہ پیش پیش ہو کر اپنی خدمت کا ثبوت دیا ہے ۔ یہ جذبہ صرف ایک ادارے کا نہیں بلکہ ایک قوم کے فکری ورثے کا تسلسل ہے ، جس کی بنیاد اقبال نے رکھی تھی۔ ان کے نزدیک قومیں تلوار سے نہیں بلکہ ایمان اور خودی سے زندہ رہتی ہیں، اور پاکستان ایئر فورس اسی ایمان کی ترجمان ہے ۔ اگر ہم اقبال کے شاہین کی خصوصیات کا جائزہ لیں بلند ہمتی، خودداری، غیرت، قربانی، عمل پر یقین اور مادی دنیا سے بے نیازی تو یہ تمام خصوصیات پاکستان ایئر فورس کے افسران اور جوانوں میں بدرجہ اتم موجود ہیں۔ وہ فضاؤں میں اپنی پرواز سے یہ پیغام دیتے ہیں کہ قوم کی حفاظت صرف ہتھیار سے نہیں بلکہ کردار اور ایمان سے ممکن ہے ۔ ان کے چہروں پر اطمینان، آنکھوں میں عزم، اور دلوں میں وطن کی محبت نظر آتی ہے ۔ یہی اقبال کے شاہین کا عکس ہے ۔
اقبال نے امت مسلمہ کو بیداری، خودی اور ایمان کی دعوت دی تھی۔ ان کا شاہین اس بیدار ملت کا نمائندہ ہے جو اپنی تقدیر خود لکھتی ہے۔ پاکستان ایئر فورس نے اس خواب کو حقیقت کا رنگ دے کر یہ ثابت کیا کہ اقبال کی فکر آج بھی زندہ اور کارفرما ہے ۔ جب بھی کوئی پاکستانی پائلٹ آسمان میں اڑان بھرتا ہے ، تو وہ صرف ایک طیارہ نہیں اڑا رہا ہوتا بلکہ اقبال کے خواب، نظریے اور فلسفے کو مجسم کر رہا ہوتا ہے ۔ پاکستان ایئر فورس نہ صرف ایک دفاعی ادارہ ہے بلکہ اقبال کے افکارِ خودی اور شاہین کی عملی تصویر بھی ہے ۔ اس نے ثابت کیا کہ وہ قوم جو ایمان، علم اور عمل کو یکجا کرے ، وہ کسی بھی میدان میں شکست نہیں کھا سکتی۔ آج بھی جب پاکستان کے شاہین نیلے آسمان پر اپنے وطن کا پرچم بلند کرتے ہیں، تو یہ پیغام دیتے ہیں کہ اقبال کا شاہین زندہ ہے ۔وہ جو مادی دنیا کے بندھنوں سے آزاد ہو کر عشقِ وطن، ایمانِ کامل، اور جراتِ عمل کے ساتھ پرواز کرتا ہے ۔ یہی وہ روح ہے جو پاکستان ایئر فورس کو دنیا میں ممتاز بناتی ہے ، اور یہی وہ حقیقت ہے جو اسے اقبال کے شاہین کی زندہ تصویر بناتی ہے ۔
٭٭٭

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: پاکستان ایئر فورس نے اقبال کے شاہین کی اقبال کا شاہین نہیں بلکہ ایک ثابت کیا کہ کہ اقبال اقبال نے ہیں کہ کہ ایک

پڑھیں:

سری لنکا کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش کرنے کا کریڈٹ کسے جاتا ہے؟ شاہین آفریدی نے بتا دیا

شاہین شاہ آفریدی نے کامیابی کا کریڈٹ تمام کھلاڑیوں کو دیتے ہوئے کہا کہ ایک اچھی ٹیم کی نشانی یہی ہے کہ ہر میچ میں نیا ہیرو سامنے آتا ہے، ٹیم میں تبدیلی کی پالیسی ٹیم کے لیے فائدہ مند ثابت ہورہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے سری لنکا کو تیسرے ون ڈے میں شکست دے کر سیریز میں وائٹ واش کرلیا

شاہین شاہ آفریدی نے کہا کہ ایک اچھی تبدیلی پالیسی جاری ہے اور ہر بولر کو موقع دیا جارہا ہے، جس سے ٹیم کا کمبی نیشن مضبوط ہوا ہے۔ ان کے مطابق نئے بالرز ہر میچ کے لیے تیار رہتے ہیں اور آج بھی یہی ہوا۔ انہوں نے نوجوان بولر فیصل کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ بینچ پر بیٹھ کر بھی اس نے خود کو بہترین ثابت کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ محمد رضوان نے دونوں میچز میں خود کو ثابت کیا ہے۔

دوسری جانب سری لنکن کپتان کوشل مینڈس نے اعتراف کیا کہ ان کی ٹیم کے ٹاپ بیٹرز نے اچھے آغاز کو بڑی اننگز میں تبدیل نہیں کیا جس کی وجہ سے مشکلات پیش آئیں۔ انہوں نے اسپنر وینڈرسے کی بولنگ کو سراہتے ہوئے امید ظاہر کی کہ ٹی ٹوئنٹی سیریز میں مختلف بولنگ یونٹ بہتر کھیل پیش کرے گا۔

حارث رؤف میں مین آف دی سیریز قرار

سیریز کے بہترین کھلاڑی کا اعزاز حارث رؤف نے حاصل کیا، جنہوں نے تین میچوں میں 9 وکٹیں حاصل کیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ مشکل اوورز میں بولنگ کر کے ہی ٹیم کے لیے اثر پیدا کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

وسیم جونیئر مین آف دی میچ قرار

میچ کے بہترین کھلاڑی محمد وسیم جونیئر قرار پائے جنہوں نے 47 رنز کے عوض 3 وکٹیں حاصل کیں اور کہا کہ کنٹرول اور ڈاٹ بالز ہی ان کی کامیابی کی بنیاد ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: رائزنگ اسٹارز ایشیا کپ، پاکستان نے بھارت کو شکست دے کر سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کرلیا

پاکستان نے 211 رنز کے ہدف کا تعاقب 32 گیندیں پہلے مکمل کیا۔ فخر زمان اور بابر اعظم کی 74 رنز کی پارٹنرشپ نے بنیاد رکھی جبکہ محمد رضوان اور حسین طلعت کی ناقابل شکست 100 رنز کی شراکت نے جیت پکی کر دی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news پاکستان شاہین شاہ آفریدی وائٹ واش

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کو انتشار نہیں،امن کی ضرورت ہے،احسن اقبال
  • ججز کے استعفوں پر جشن نہیں بلکہ نظام مضبوط کرنا ضروری ہے، سعد رفیق
  • ’’آئین نَو‘‘ سے ڈرنے اور ’’طرزِ کہن‘‘ پر اَڑنے والے
  • خیبر پختونخوا حکومت دہشت گردی کے خلاف لڑنے کے بجائے بہانے بنا رہی ہے، احسن اقبال
  • سری لنکا کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش کرنے کا کریڈٹ کسے جاتا ہے؟ شاہین آفریدی نے بتا دیا
  • ٹی ٹی پی نہیں، بلکہ ٹی ٹی اے یا ٹی ٹی بی
  • زنجیریں
  • صدر مملکت نے آرمی ، ایئر فورس اور نیوی ایکٹ ترمیمی بلوں پر دستخط کر دیئے
  • صدرِ مملکت نے پاکستان آرمی، ایئر فورس، اور نیوی ترمیمی بلز کی منظوری دے دی