کیپٹن کرنل شیر خان کو ان کی 26ویں برسی پر عسکری قیادت اور افواج سلام پیش کرتی ہیں، آئی ایس پی آر
اشاعت کی تاریخ: 4th, July 2025 GMT
چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی، چیف آف ایئر اسٹاف، چیف آف نیول اسٹاف اور پاکستان کی مسلح افواج کی جانب سے کیپٹن کرنل شیر خان شہید، نشانِ حیدر کو ان کی 26ویں برسی پر دل کی گہرائیوں سے خراجِ عقیدت پیش کیا جاتا ہے۔
آئی ایس پی آر کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ 1999 کی کارگل جنگ کے دوران کیپٹن کرنل شیر خان شہید نے بے مثال جرأت اور وطن سے محبت کا مظاہرہ کرتے ہوئے مادرِ وطن کے دفاع میں اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا۔ وہ پاکستان کی مسلح افواج اور پوری قوم کے لیے حوصلے اور عزم کی ایک روشن علامت ہیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق نامساعد حالات میں ان کی شجاعت، قیادت اور فرض شناسی پاک فوج کی اعلیٰ روایات کی عکاس ہیں۔ انہوں نے فرنٹ لائن پر دشمن کا مقابلہ کرتے ہوئے غیر معمولی بہادری دکھائی اور وطن کے دفاع میں اپنی جان قربان کی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ کیپٹن کرنل شیر خان شہید کی عظیم قربانی، پاکستان کی مسلح افواج کی اس جذبۂ قربانی اور فرض شناسی کی آئینہ دار ہے جو ان کے کردار کا حصہ ہے۔ ان کی شجاعت اور حب الوطنی آج بھی قوم کے دلوں میں زندہ ہے اور آنے والی نسلوں کے لیے مشعلِ راہ ہے۔ ہم اپنے اس عظیم ہیرو کو سلام پیش کرتے ہیں اور اس عزم کا اعادہ کرتے ہیں کہ وطنِ عزیز کے دفاع کے لیے ہر قیمت چکائیں گے۔
اس دن کے موقع پر مسلح افواج، وفاداری، جرأت اور عزت و وقار جیسے اعلیٰ اقدار کو اپنانے کے عہد کی تجدید کرتی ہیں جن کا عملی مظاہرہ کیپٹن کرنل شیر خان شہید نے کیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاک فوج جنگ کارگل شہدا کرنل شیر خان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاک فوج جنگ کارگل کیپٹن کرنل شیر خان شہید مسلح افواج کے لیے
پڑھیں:
کیمبرج امتحانات میں خلاف ورزی امتحان کی مکمل ساکھ کو متاثر کرتی ہے، قومی اسمبلی ذیلی کمیٹی
فائل فوٹو۔قومی اسمبلی کی پارلیمانی ذیلی کمیٹی کا اجلاس آئی بی سی سی میں منعقد ہوا، جس میں قانون سازوں نے کیمبرج انٹرنیشنل ایجوکیشن کے حالیہ امتحانی پیپرز کے "جزوی افشا" کے دعوے کو سختی سے مسترد کر دیا اور اصرار کیا کہ کسی بھی قسم کی خلاف ورزی امتحان کی مکمل ساکھ کو متاثر کرتی ہے۔
کمیٹی کی کنوینر اور رکن قومی اسمبلی سبین غوری کی زیر صدارت اجلاس میں عوامی مسئلے پر گفتگو کی گئی، بالخصوص اے ٹو لیول کے طلباء کے حوالے سے بات چیت کی گئی، جنہیں یونیورسٹی میں داخلے کی آخری تاریخوں کا سامنا ہے۔
کیمبرج کی جانب سے متاثرہ سوالات کے لیے مکمل نمبر دینے اور نومبر میں دوبارہ امتحان کی پیشکش کو آخری سال کے طلباء کے لیے ناکافی قرار دیا گیا۔
بکہ بعض قانون سازوں نے تمام متاثرہ طلباء کو خودکار ’A‘ گریڈ دینے کی تجویز دی، جس کی کیمبرج نے مخالفت کی اور کہا کہ اس سے ادارے کی ساکھ متاثر ہو سکتی ہے۔
کمیٹی نے اپنے اجلاس کا اختتام ریگولیٹری اصلاحات، باضابطہ میمورنڈم آف انڈر اسٹینڈنگ اور تھرڈ پارٹی مسائل کے احکامات کے ساتھ کیا، جبکہ وفاقی وزارتِ تعلیم پر یہ ذمہ داری ڈالی کہ وہ بچوں کے مستقبل کے لیے عوام کا اعتماد بحال کرے۔