وفاقی حکومت کا گریڈ 17 اور اس سے اوپر کے سرکاری افسران کے اثاثے پبلک کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 4th, July 2025 GMT
وفاقی حکومت نے گریڈ 17 اور اس سے اوپر کے سرکاری افسران کے اثاثے پبلک کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ فیصلہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے مطالبے پر کیا گیا جو اس کی اہم شرط تھی۔
سول سرونٹس ترمیمی ایکٹ 2025 کا گزٹ نوٹیفکیشن صدر مملکت آصف علی زرداری کی منظوری کے بعد جاری کر دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: آئی ایم ایف کے ایما پر سرکاری ملازمین کے گرد گھیرا تنگ
نوٹیفکیشن کے سول سرونٹس ایکٹ 1973 میں ترمیم کے بعد سرکاری افسران کےاثاثوں کی تفصیلات ایف بی آر کے ذریعے پبلک کی جائیں گی،
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ سرکاری افسران اپنےاہل خانہ کے اثاثوں کی تفصیلات بھی جمع کریں گے اور ملکی اور غیر ملکی اثاثوں اور مالی حیثیت سے آگاہ کریں گے، سرکاری افسران کو اپنے اور اپنے اہل خانہ کے اثاثے ڈیجیٹل طور پر فائل کرنا ہوں گے تاہم کسی بھی افسرکی ذاتی معلومات کی راز داری کاخیال رکھا جائے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: سرکاری افسران
پڑھیں:
سرکاری افسران سے گزشتہ مال سال کے دوران اثاثوں کی تفصیلات طلب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد (آن لائن )اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے سرکاری افسران سے گزشتہ مال سال کے دوران اثاثوں کی تفصیلات طلب کر لیں۔سرکاری افسران اپنے اثاثوں اور ملکیت کی
تفصیلات 25 جولائی تک فراہم کریں۔مراسلہ میں کہاگیا ہے کہ پی اے ایس، پی ایس پی، سیکریٹریٹ اور او ایم جی گروپ کے افسران اسٹیبلیشمنٹ ڈویژن کو تفصیل فراہم کریں،دیگر گروپس کے افسران متعلقہ وزارتوں کو اپنے اثاثوں کی تفصیلات فراہم کر سکتے ہیں، اثاثوں کی تفصیلات فراہم نہ کرنے والے سرکاری افسران کے خلاف کارروائی کی جائے گی، گزشتہ پانچ سالوں سے اثاثوں کی تفصیلات فراہم نہ کرنے والے سرکاری افسران ترقی کے حقدار نہیں ہوں گے۔ جو محکمہ جات اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے زیر انتظام نہیں وہ اپنے افسران کے اثاثوں کی تفصیلات موصول ہونے کی رپورٹ 25 ستمبر تک جمع کرائیں۔
اثاثے